بصیرت اخبار

امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ

جو ولایت دین و قوانین و شریعت کے جارى کرنے میں رسول اکرم (ص) یا امام على (ع) کو حاصل ہے وہى ولایت ایک ’’فقیہ’’ کو بھى حاصل ہے ہمارى اس سے مراد فقط اجراء و حدود ہے نہ کہ اس سے مراد مقام و منزلت ہے۔ یعنى جس طرح سے ’’حدود جاری کرنے میں" جو ولایت رسول اکرم (ص) کو حاصل ہے وہى ایک فقیہ کو بھى حاصل ہے یعنى ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ اگر ایک زانى پر حد جارى کرنى ہے تو فقیہ پچاس کوڑے مارے گا ، امام على (ع) سو کوڑے اور اگر خود رسول اکرم (ص) ہیں تو وہ ایک سو پچاس کوڑے ماریں۔ کوئى یہ نہیں کہہ سکتا چونکہ رسول خدا (ص) سب سے عظیم رتبہ والے ہیں اور ان کى ولایت سب سے بڑھ کر ہے تو وہ زانى کو ایک سو پچاس کوڑے ماریں گے اور امام على (ع) کا رتبہ اور مقام و منزلت ان سے کم درجے پر ہے تو وہ ایک سو کوڑے لگائیں گے اور فقیہ کا مرتبہ چونکہ ان سے کم ہے تو وہ پچاس کوڑے۔

یقینا ایسا نہیں کیونکہ خود امام على علیہ السلام نے بھى اپنے دور حکومت میں اپنى طرف سے والیوں کو مقرر کیا تو ان کو حدود کے اجراء میں اس طرح کى کوئى ہدایات نہیں دیں کہ آپ لوگ اپنے علاقے کے مجرمین پر حدود جارى کرتے ہوۓ کم کوڑے لگایا کریں اور میں چونکہ امام ہوں میں زیادہ کوڑے لگاؤنگا۔

پس چاہے کوئى کوفہ میں ایک قبیح عمل انجام دیتا ہے یا بصرہ میں یا چاہے حجاز میں !! ان سب پر حد جارى کرنے میں امام (ع) ،اور نمائندہ امام برابر ہیں۔ یعنى جتنے امام (ع) کى جانب سے حد جارى کرتے ہوۓ کوڑے لگائے جائیں گے اتنے ہى نمائندہ امام کى جانب سے حد جارى کرتے ہوۓ کوڑے لگاۓ جائیں گے۔

اسى طرح سے خمس ، زکات ، جزیہ اور خراج لینے میں بھى رسول خدا (ص) اور ایک فقیہ کى ولایت برابر ہے !! لیکن اگر کوئى یہ کہے کہ چونکہ رسول اکرم (ص) کا رتبہ و شان و منزلت سب سے بڑھ کر ہے تو انکو پورى دس بورى گندم بطور زکات ادا کى جاۓ گى ۔ اور چونکہ فقیہ کا رتبہ ان سے بہت کم ہے تو ان کو ہم ایک بورى گندم ادا کریں گے۔ کوئى یہ نہیں کہہ سکتا کہ کیونکہ میں کوفہ میں امام على (ع) کى حکومت و ولایت میں ہوں تو مجھے زیادہ جزیہ دینا ہوگا اور دوسرا بندہ چونکہ مصر میں محمد بن ابى بکر کى ولایت میں رہتا ہے پس وہ کم جزیہ دے گا کیونکہ امام (ع) کا رتبہ بڑھ کر ہے اور نمائندہ کا رتبہ کم۔

پس یہاں پر معلوم ہوا کہ جو ولایت رسول خدا (ص) اور آئمہ اطہار (ع) کو حاصل ہے وہى ایک فقیہ عادل کو بھى حاصل ہے لیکن یہ ولایت دین و قوانین و شریعت کے اجراء کرنے کى ذمہ دارى میں ہے ، نہ کہ مقام و منزلت کى ولایت۔(۱)

 

 


حوالہ:

۱۔ حکومت اسلامی و ولایت فقیہ در اندیشہ امام خمینی رح ، ص٢٢٨۔

نظرات  (۰)

هیچ نظری هنوز ثبت نشده است

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی