بصیرت اخبار

رہبر مسلمین جہان امام خامنہ ای دام ظلہ العالی

رسول اللہ ﷺ کے بارے میں وارد ہوا ہے کہ روز قیامت اللہ تعالی سے عرض کریں گے:

وَ قَالَ الرَّسُوۡلُ یٰرَبِّ اِنَّ قَوۡمِی اتَّخَذُوۡا ہٰذَا الۡقُرۡاٰنَ مَہۡجُوۡرًا.

اور رسول کہیں گے: اے میرے رب! میری قوم نے اس قرآن کو واقعی ترک کر دیا تھا۔(۱)

آپ کے خیال میں قرآن کا ترک کیا جانا کس معنی میں ہے؟ یقینا اس معنی میں تو نہیں کہ انہوں نے قرآن اور قرآن کے نام کو بطور کلی خود سے دور کر لیا۔ یہ اتخاذ نہیں ہے۔ در اصل اس کا مطلب یہ ہے کہ ان کے پاس قرآن تو ہے لیکن قرآن مع ہجران۔ قرآن تو ہے لیکن مہجور۔ یعنی قرآن ان کے معاشروں میں تلاوت تو ہوتا ہے، ظاہری طور پر قرآن کا اکرام اور تعظیم بھی بہت کرتے ہیں لیکن اس کے احکام پر عمل نہیں کرتے اور دین کی سیاست سے جدائی کے بہانے سے حکومت کو قرآن سے جدا کیا ہوا ہے۔ اگر ہدف یہ تھا کہ معاشروں میں قرآن اور اسلام کی حکومت نہیں ہوگی پھر رسول اللہ ﷺ کے مبارزات کا کیا فائدہ اور نتیجہ؟ اگر رسول اللہ ﷺ کی بھی یہی سوچ تھی کہ حکومتی امور، لوگوں کی اجتماعی زندگی، اور معاشرے کی سیاسی قدرت کے حوالے سے اسلام اور قرآن کا کوئی عمل دخل نہ ہوگا، اور یہی کہ لوگوں کے عقائد کو اسلامی کردوں اور ان کو کچھ اعمال سکھا دوں جو وہ گھروں کے کونوں میں انجام دیں تو کیا رسول اللہ ﷺ کے خلاف اتنی جنگیں ہوتیں؟ اصل میں اسلام اور اس وقت کی گمراہ طاقتوں کا مسئلہ اور جھگڑا کیا تھا؟ در اصل رسول اللہ ﷺ کا ان سے جھگڑا سیاسی قدرت کا حصول اور اس قدرت پر قرآن کے ذریعے قبضہ کرنے کا جھگڑا تھا۔ ہجر قرآن کا معنی یہاں پر واضح ہوتا ہے کہ قرآن کا نام تو باقی ہے لیکن معاشرے پر حاکمیت غیر قرآنی ہے۔ عالم اسلام میں ہر جگہ جہاں دراصل قرآن کی حاکمیت نہیں وہاں پر رسول اللہ ﷺ کا یہ خطاب ’’ہٰذَا الۡقُرۡاٰنَ مَہۡجُوۡرًا‘‘ صادق آتا ہے۔(۱)

 

 


حوالہ:

۱۔ آفیشل ویب سائٹ رہبر معظم۔

موافقین ۰ مخالفین ۰ 21/12/22
عون نقوی

سیاست

قرآن کریم

نظرات  (۰)

هیچ نظری هنوز ثبت نشده است

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی