بصیرت اخبار

آیت اللہ علامہ سید جواد نقوی دام ظلہ العالی

رسول اللہ ﷺ کو ىہ خطرہ نہىں تھا کہ اگر مىں نے ’’نظام ولاىت ‘‘ کا اعلان کىا تو کوئى جان سے مار ڈالے گا ، لوگ نفرت کا اظہار شروع کر دىں گے ۔۔۔ بلکہ اندىشہ اور خطرہ ىہ تھا کہ کہىں لوگ بىعت کرنے کى بجاۓ ’’بَخٍ بَخٍ‘‘نہ شروع کردىں اور اصل اعلان کو فراموش نہ کہ بىٹھىں ۔ آپ ﷺ کا اندىشہ صحىح ثابت ہوا اور لوگوں نے امام علىؑ کى واہ واہ شروع کردى اور تعظىم کرتے ہوۓ کہنے لگے کہ واہ واہ کىا کہنے ىا علىؑ۔آپ کے ۔ نظام ولاىت کو ’’ واہ واہ ‘‘ نہىں چاہئے بلکہ اطاعت ، پىروى اور قبولىت چاہئے ۔ رسول اللہ ﷺ نے اعلان ولاىت کرکےاپنا وظیفہ انتہائى احسن طرىقے سےپورا کردىا لىکن اب ’’ امت‘‘ کو اپنى ذمہ دارى نبھانا ہوگى اور قبولىت کے بعد اطاعت کے فرائض کو بخوبى پورا کرنا ہوگا۔(۱)

 


حوالہ:

۱۔  استاد محترم سىد جواد نقوى ، ماخوذ ازکتاب :کربلا حق و باطل مىں جدائى کا راستہ۔

نظرات  (۰)

هیچ نظری هنوز ثبت نشده است

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی