بصیرت اخبار

حکومت اسلامى کے اہداف

Thursday, 2 September 2021، 12:51 AM

آیت اللہ العظمی جوادى آملى حفظہ اللہ تعالى: 

دین، حکومت اور سیاست سے  جدا نہیں ہو سکتا جیسا کہ پہلے بھى عرض کیا کہ دین فقط  وعظ و نصیحت و انفرادى تعلیم کے لئے نہیں اور فقط مسائل اخلاقى و اعتقادى کا مجموعہ نہیں کہ جو سیاست و نظام کے بغیر ہوں۔ بلکہ دین اسلام کے اندر اجتماعى اور سیاسى احکام بھى موجود ہیں۔

خداوند متعال قرآن کریم میں ارشاد فرماتا ہے:
کَانَ النَّاسُ أُمَّةً وَاحِدَةً فَبَعَثَ اللَّهُ النَّبِیِّینَ مُبَشِّرِینَ وَمُنذِرِینَ وَأَنزَلَ مَعَهُمُ الْکِتَابَ بِالْحَقِّ لِیَحْکُمَ بَیْنَ النَّاسِ فِیمَا اخْتَلَفُوا فِیهِ.
(سورة البقرة: ۲۱۳)

اس آیت مجیدہ میں انبیاء کرام کے اھداف میں سے ایک ھدف یہ ذکر ہوا ہے کہ انبیاء کرام لوگوں کے مابین اختلاف کو ختم کرتے ہیں ، پس معلوم ہوتا ہے کہ معاشرے کے اندر نظم و نسق کو برقرار رکھنا ہے اور ہرج و مرج سے معاشرے کو نجات دینى ہے۔ہم جانتے ہیں کہ ان اجتماعى امور کو انجام دینے کے لئے فقط وعظ و نصیحت کرنا اور فقہى احکام بیان کردینا کافى نہیں۔

اس لئے ہر صاحب شریعت پیغمبر بشیر و نذیر ہونے کے ساتھ ساتھ مسألہ حکومت میں بھى حساس تھا۔ خداوند متعال نے اس آیت مجیدہ میں یہ نہیں فرمایا کہ پیغمبران الہى تعلیم و وعظ و نصیحت کے ذریعے معاشرے کے اجتماعى مسائل کو حل کرتے ہیں بلکہ یہ فرمایا کہ بہ وسیلہ ’’حکم‘‘ ان اختلافات کو ختم کرتے ہیں کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ انفرادى مسائل تو وعظ و نصیحت کے ذریعے حل کئے جاسکتے ہیں لیکن اجتماعى مسائل کو بغیر ’’حکم‘‘ و ’’حکومت‘‘ کے حل نہیں کیا جا سکتا۔(۱)

 


حوالہ:
۱۔ جوادی آملی، ولایت فقیہ ولایت فقاہت و عدالت، صفحہ۷۴۔

نظرات  (۰)

هیچ نظری هنوز ثبت نشده است

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی