بصیرت اخبار

{اسلامی داستانیں: داستان نمبر ۱۳۷}

ترجمہ: عون نقوی

 

شیخ محمد بن یعقوب کلینی نے اپنی سند سے نقل کیا ہے:

محمد بن یوسف کہتے ہیں کہ میری مقعد پر ایک پھوڑا پیدا ہو گیا تھا۔ میں متعدد طبیبوں کے باس گیا لیکن کوئی نتیجہ نہ ملا۔ تقریبا تمام طبیب مجھے جواب دے چکے تھے کہ اس پھوڑے کا علاج ہمارے پاس نہیں۔ میں نے امام زمانؑ کی خدمت اقدس میں خط لکھا اور ان سے عرض کی کہ میری بیماری کے لیے دعا فرمائیں۔ میرے خط کا جواب آیا جس میں لکھا ہوا تھا کہ اللہ تعالی تمہیں عافیت کا لباس پہناۓ اور دنیا و آخرت میں ہمارے ساتھ قرار دے۔ ایک ہفتہ نہیں گزرا تھا کہ پھوڑا بالکل صحیح ہو گیا اور جس جگہ پر وہ مرض نمودار ہوا تھا بالکل صاف ہو گئی۔ میں نے اپنا زخم ایک طبیب کو دکھایا تو اس نے کہا کہ ہم نے ایسی کوئی دوائی نہیں دیکھی جس سے اس زخم کی دوا ہوتی مجھے لگتا ہے کہ اس کا علاج کسی دوائی سے نہیں بلکہ معجزے سے ہوا ہے۔[1][2]

منابع:

 
↑1 محمدى اشتہاردى،محمد،داستان ہاى اصول کافى، ص۴۰۹۔
↑2 کلینی، محمد بن یعقوب، الکافی، ج۱،ص۵۱۹،ح۵۔
موافقین ۰ مخالفین ۰ 22/04/26
عون نقوی

نظرات  (۰)

هیچ نظری هنوز ثبت نشده است

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی