بصیرت اخبار

۴۲ مطلب با موضوع «شرعی سوالات» ثبت شده است

سوال:

اگر ذبح کرتے وقت جانور کو قبلہ رخ کرنا بھول جائیں یا بسم اللہ پڑھنا بھول جائیں تو جانور حلال ہے یا حرام؟

جواب:

[[آیت اللہ العظمی علی سیستانی]]:

اگر دونوں کام بھول جاۓ تو حلال ہے، لیکن اگر جان بوجھ کر جانور کو قبلہ رخ نہ کرے یا جانتے بوجھتے ہوۓ ذبح کے وقت اللہ کا نام نہ لے تو جانور حرام ہوگا۔[1]

[[آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی]]:

فراموشی کی صورت میں حلال ہے ۔ اگر عمدا ان دو کاموں میں سے کوئی ایک انجام نہ دے تو ذبیحہ حرام ہے۔[2]

 

منابع:

 
↑1 آفیشل ویب سائٹ آیت اللہ سیستانی، مسئلہ۲۶۱۱۔
↑2 آفیشل ویب سائٹ مکارم شیرازی،مسئلہ۲۲۲۳۔
۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 14 August 22 ، 11:29
عون نقوی

سوال:

سلام۔ میرا سوال ہے کہ بچے کی پیدائش کے بعد ۴۰ دن پورے ہونے کے بعد جو غسل ہوتا ہے اس کا کیا طریقہ ہے اور اس کی کیا نیت ہوگی؟

جواب:

سلام علیکم و رحمۃ اللہ۔
بچہ جب پیدا ہوتا ہے تو اس وقت خاتون کے رحم سے خون نفاس جاری ہوتا ہے۔ خون نفاس کم سے کم ایک لحظے کے لیے جاری ہوتا ہے یا زیادہ سے زیادہ دس دن تک جاری رہتا ہے۔ مختلف خواتین میں اس کی مدت مختلف ہوسکتی ہے مثلا ایک خاتون کے لیے ممکن ہے بہت کم ہو مثلا ایک گھنٹہ ایک دن یا مثلا چار پانچ دن تک چلا جاۓ۔ اور کسی اور خاتون کے لیے نفاس کا خون دس دن تک مسلسل رہے۔
خون نفاس کے بارے میں یہ ہے کہ دس دن سے زیادہ نہیں آتا اس لیے اگر کوئی خاتون دس دن کے بعد کوئی خون دیکھے تو وہ نفاس کا خون نہیں ہوگا بلکہ کوئی اور خون ہوگا۔
جیسے ہی خون نفاس رک جاۓ خاتون کے لیے ضروری ہے کہ وہ غسل نفاس انجام دے اور اپنے واجبات نماز یا روزہ معمول کے مطابق انجام دے۔ مثلا اگر تین یا چار یا بالفرض سات یا آٹھ دن بعد خون نفاس آنا رک جاۓ تو اسی وقت خاتون پر ضروری ہے کہ غسل نفاس انجام دے اور عبادات انجام دینا اس پر واجب ہو جاۓ گا۔ خون نفاس رک جانے کے بعد خاتون کا غسل نہ کرنا اور عبادات کو ترک کرنا حرام ہے۔

یہ چالیس روز کی مدت نہیں معلوم کہاں سے ہمارے معاشرے میں رواج پا گئی شاید ہندؤوں کے ہاں سے ہمارے بڑوں نے اس کو رائج کیا۔ اسلام کے ہاں خاتون پر جیسے ہی نفاس رکے غسل کرنا واجب ہو جاتا ہے چالیس دن تک پلیدگی کی حالت میں رہنا نا صرف حرام ہے بلکہ خود ماں اور بچے کے لیے بھی مضر ہے۔
غسل نفاس عام غسلوں کی طرح انجام دیا جاتا ہے جیسے غسل جنابت انجام دیتے ہیں صرف نیت تبدیل کرے گی۔ مثلا کہے گی کہ غسل نفاس کرتی ہوں قربتا الی اللہ۔

 

 


منابع:

۱۔ آفیشل ویب سائٹ رہبر معظم۔

۲۔ آفیشل ویب سائٹ آیت اللہ سیستانی۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 04 November 21 ، 19:36
عون نقوی

سوال:

کیا کسی اجنبی نامحرم شخص کا نطفہ کسی خاتون کے رحم میں رکھنا جائز ہے، خصوصا اگر اس خاتون کے اپنے شوہر کا نطفہ ضعیف ہو اور اس طرح سے وہ صاحب اولاد ہو سکتے ہوں؟

جواب:

[[رہبر معظم امام خامنہ ای]]:

اس کام کو انجام دینے کے لیے جو مقدمات انجام دیے جائیں گے وہ حرام ہیں مثلا شرمگاہ کو لمس کرنا یا نظر ڈالنا، لیکن خود یہ امر فی نفسہ حرام نہیں۔ تاہم اس نطفے سے پیدا ہونے والا بچہ اس خاتون کے شوہر کا بچہ شمار نہیں ہوگا بلکہ صاحب نطفہ کا بچہ ہوگا۔(۱)

[[آیت اللہ العظمی سیستانی]]:

کسی اجنبی مرد کا نطفہ خاتون کے رحم میں قرار دینا جائز نہیں ہے۔(۲)

[[آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی]]: 

تلقیح نطفہ حرام ہے اور اس سے پیدا ہونے والا بچہ بھی نامشروع ہے۔(۳)

 

 


حوالہ جات:

۱۔ آفیشل ویب سائٹ رہبر معظم۔ 

۲۔ آفیشل ویب سائٹ آیت اللہ سیستانی۔

۳۔ آفیشل ویب سائٹ آیت اللہ مکارم شیرازی۔

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 04 October 21 ، 14:35
عون نقوی

سوال:

گرل فرینڈ بنانا یا لڑکی کے ساتھ محبت کی باتیں کرنا یا اس کو درد دل بیان کرنا درست کام ہے؟

جواب:

[[آیت اللہ العظمی سیستانی]]:

جائز نہیں۔(۱) 

 


حوالہ جات:

۱۔ آفیشل ویب سائٹ آیت اللہ سیستانی۔

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 03 October 21 ، 11:39
عون نقوی

سوال:

آج کل کالج اور یونیورسٹیوں میں لڑکے اور لڑکیوں کی کلاس مشترک ہوتی ہے کیا اس قسم کی مختلط کلاسوں میں تعلیم حاصل کرنا جائز ہے؟

جواب:

[[آیت اللہ العظمی سیستانی]]:

اگر کسی حرام امر میں پڑنے کا اندیشہ نہ ہو تو شرعی حدود و قیود کی پابندی کرتے ہوۓ کلاس میں شرکت کرنے میں کوئی حرج نہیں۔(۱)

 

 


حوالہ جات:

۱۔ آفیشل ویب سائٹ آیت اللہ سیستانی۔

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 02 October 21 ، 14:41
عون نقوی