بصیرت اخبار

۵ مطلب با کلمه‌ی کلیدی «شادی» ثبت شده است

رسول اکرم ﷺ نے فرمایا:

متن عربی

من بلغ ولده النکاح وعنده ما ینکحه فلم ینکحه ثم أحدث حدثا فالإثم علیه.

اردو ترجمہ

جس شخص کی اولاد شادی کے سن تک پہنچ جائے اور وہ شخص اپنی اولاد کے لیے ہمسر بھی لا سکتا ہو لیکن ایسا نہ کرے تو (اولاد کی طرف سے) جو بھی ہوگا اسکا گناہ اس شخص(باپ) پر ہے۔(۱)

 

 


حوالہ:

۱۔ متقی ہندی، کنزالعمال فی سنن الاقوال ولافعال، ج۱۶، ص۴۴۲۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 09 November 21 ، 11:21
عون نقوی

رہبر معظم امام خامنہ ای دام ظلہ العالی

اردو ترجمہ

کچھ لوگوں نے شادی کو بھی جو کہ ایک عاطفی، انسانی اور وجدانی معاملہ ہے، تفاخر اور خودنمائی کا مظہر بنا لیا ہے۔ مثلاً کہتے ہیں کہ ہماری بیٹی کے جہیز میں  یہ یہ چیزیں تھیں کیا آپ کی بیٹی کے جہیز میں بھی یہ سب تھا؟! مقام تفاخر و غرور و نفس پرستی! اس کو اپنے لیے فخر کرنے کا ذریعہ بنا لیا؟ یہ ہمارے نزدیک سراسر غلط ہے۔ یہ سب شادی کے ماحول کو مادی چیزوں سے آلودہ کرتا ہے، ضمیر کے اس پاکیزہ اور نرم منظر کو شیخی بگھاری، اور اسراف کا مظہر بنا دیتا ہے، اور پھر اس لڑکی اور لڑکے کو اس بات کی عادت پڑ جاتی ہے کہ ان کی زندگی شروع سے ہی تجمل گرائی اور تشریفات کے مطابق گزرے۔ آخر کیوں؟

اصلی متن

بعضیها ازدواج را که یک امر عاطفی و انسانی و وجدانی است، به صحنه‌ی تفاخر تبدیل می‌کنند. مثلاً می‌گویند که جهیزیه‌ ی ما این‌چیزها را داشت؛ آیا جهیزیه‌ی دختر شما هم اینها را دارد؟! تفاخر و تنافس! این‌که ما این‌جا را صحنه‌ی تفاخر قرار بدهیم، غلط اندرغلط است. هم محیط ازدواج را آلوده‌ی به مادّیات می‌کند، هم این صحنه‌ی پاک و لطیف وجدانی را صحنه‌ی تفاخرها و تنافسها و زیاده‌رویها می‌کند، بعد هم این دختر و پسر از اول عادت می‌کنند که بایستی زندگی آنان بر تجمل و تشریفات بگذرد؛ چرا؟ بگذارید از اول به یک زندگی متوسط عادت کنند.(۱)

 

 


حوالہ:

۱۔ آفیشل ویب سائٹ رہبر معظم۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 04 November 21 ، 10:30
عون نقوی

رہبر معظم امام خامنہ ای دام ظلہ العالی

اردو ترجمہ

شادی اور شریک حیات کا اختیار بعض اوقات انسان کی تقدیر کو متاثر کرتا ہے۔ بہت سی عورتیں ہیں جو اپنے شوہروں کو جنتی بنا دیتی ہیں۔ بہت سے مرد ہیں جو اپنی بیویوں کو جنتی بنا لیتے ہیں۔ اس کے برعکس بھی ہو سکتا ہے۔(یعنی بعض عورتیں اپنے شوہروں کو جہنمی بنا لیں یا بعض شوہر اپنی عورتوں کو جہنمی بنا لیں) اگر میاں بیوی اس ازدواج یعنی خاندانی مرکز کی قدر کریں تو زندگی محفوظ اور آرام دہ ہو جائے گی اور اچھی شادی کے سائے میں میاں بیوی کے لیے انسانی کمال ممکن ہو سکے گا۔ بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ شوہر ایک ایسے چوراہے پر آ کھڑا ہوتا ہے کہ اسے یا تو دنیا کا انتخاب کرنا ہوتا ہے یا صحیح راستہ اور وفاداری اور دیانت کا راستہ، اسے ان دونوں میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوتا ہے۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں عورت اسے پہلے یا دوسرے راستے کی طرف لے جا سکتی ہے۔(مثلا اس کو صبر و شکر کی تلقین کر کے صحیح اور دیانت کے راستے پر چلاۓ یا اس کو گمراہ کرکے یا حق کے راستے سے پھسلا کے دنیاداری کی طرف چلتا کرے) اس کے برعکس، مخالف پہلو بھی ہے. یعنی شوہر بھی بیویوں پر اسی طرح سے اثر انداز ہو سکتے ہیں۔

ہمیشہ کوشش کریں دونوں اس طرح سے زندگی گزاریں ایک دوسرے کو متدین بنے رہنے، خدا کی راہ پر چلنے والے، اسلام کی راہ پر قدم بڑھانے والے، حقیقت کی راہ، امامت و صداقت کی راہ میں چلنے والے بنے رہنے میں ایک دوسرے کی مدد کریں اور انحراف اور لغزش سے ایک دوسرے کو روکنے والے بنیں۔

اصلی متن

ازدواج و اختیار همسر، گاهی در سرنوشت انسان مؤثر است. خیلی از زنها هستند که شوهرانشان را بهشتی می‌کنند. خیلی از مردها هم هستند که زنهایشان را بهشتی می‌کنند. عکس آن هم هست. اگر زن و شوهر این کانون خانوادگی را قدر بدانند و برای آن اهمّیت قائل باشند، زندگی، امن و آسوده خواهد شد و کمال بشری برای زن و شوهر در سایه‌ی ازدواج خوب ممکن خواهد شد. گاهی هست که مرد در فعالیتهای زندگی سردو راهی می‌رسد. انتخاب باید بکند یا دنیا را و یا راه صحیح و امانت و صداقت را، یکی از این دو تا را باید انتخاب کند؛ این جاست که زن می‌تواند او را به راه اول یا به راه دوم بکشاند. متقابلاً، طرف عکس آن هم هست. شوهرها هم در مورد همسرانشان می‌توانند این طور تأثیرات را داشته باشند. سعی کنید باهم این طور باشید. هر دو کوشش کنید که متدیّن، در راه خدا، در راه اسلام، در راه حقیقت، در راه امانت و صداقت، نگهدارید و مانع از انحراف و لغزش شوید.(۱)

 

 


حوالہ:

۱۔ آفیشل ویب سائٹ رہبر معظم۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 01 November 21 ، 15:22
عون نقوی

سوال:

اگر ایک شخص شادی نہ کرنے کی وجہ سے حرام میں مبتلا ہو رہا ہو تو اس پر شادی کرنا ضروری ہے؟

جواب:

[[آیت اللہ العظمی سیستانی]]: 

اگر انسان شادی نہ کرنے کی وجہ سے کسی حرام امر کا مرتکب ہو رہا ہو تو اس پر واجب ہے کہ شادی کرے۔(۱)

[[آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی]]:

شادی کرنا ایک مستحب امر ہے لیکن اگر کسی شخص کے لیے شادی نہ کرنا سبب بن رہا ہو وہ حرام کام کا مرتکب بنے تو اس پر واجب ہے کہ شادی کرے۔(۲)

 


حوالہ جات:

۱۔ آفیشل ویب سائٹ آیت اللہ سیستانی۔

۲۔ آفیشل ویب سائٹ آیت اللہ مکارم شیرازی۔

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 02 October 21 ، 14:23
عون نقوی

سوال:

شادی کی محافل میں گانے بجانے اور ڈھول طبل بجانے کا کیا حکم ہے؟

جواب:

احوط یہ ہے کہ گانا جائز نہیں ہے اور ان آلات کا بجانا اگر محافل لہو و لعب کے طریقے پر نہ ہو تو حرج نہیں ہے۔(۱)

 


۱۔ سیستانی، سید علی حسینی، آفیشل ویب سائٹ۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 30 August 21 ، 18:54
عون نقوی