بصیرت اخبار

۹ مطلب با کلمه‌ی کلیدی «امام خمینیؒ» ثبت شده است

امام خمینى رضوان اللہ تعالى علیہ: 

 حکومتِ اسلامى کا قیام در اصل اہدافِ عالیہ کو حاصل کرنے کا ایک ذریعہ و وسیلہ ہے بذات خود حکومت کا حصول کوئى قیمت نہیں رکھتا لیکن اگر اس کو ذریعہ بنا کر احکامِ اسلامى کو جارى کیا جاسکے اور عادلانہ نظام کو قائم کیا جاسکے تو پھر اس وسیلہ کو اختیار کرنے میں کوئى حرج نہیں بلکہ ضرورى ہے کہ اس وسیلہ کو اختیار کیا جاۓ۔ امیرالمومنین علیہ السلام نے حکومت کے حصول کا فلسفہ سمجھانے کے لیے ابن عباس سے اپںے پھٹے پرانے جوتے کی طرف اشارہ کرتے ہوۓ پوچھا:

’’اے ابن عباس ! میرى اس جوتى کى کیا قیمت ہے؟ ابن عباس نے جواب دیا کہ کچھ بھى نہیں۔‘‘

آپ نے فرمایا: ’’یہ حکومت کرنا میرے لئے اس جوتے سے بھى کم اہمیت رکھتا ہے  مگر یہ کہ میں اس حکومت کو وسیلہ بنا کر تم لوگوں پر حق (یعنى قانون و نظامِ اسلام) کو برقرار کر سکوں۔ اور باطل (یعنى ظالمانہ قوانین) کو تم سے دور کردوں‘‘۔

 پس معلوم ہوا کہ حکومت کا حصول و حاکم ہونا صرف ایک وسیلہ ہے۔ خود مقصد نہیں ہے بلکہ اس وسیلہ کو اختیار کر کے ایک مقصد کو حاصل کرنا ہے۔ اور اگر یہ وسیلہ حق کو قائم کرنے اور عالى اہداف کو پورا کرنے میں مددگار ثابت نہ ہو تو اس کى کوئى اہمیت نہیں۔ اس طرف نہج البلاغہ میں بھى اشارہ موجود ہے امیر المومنین علیہ السلام فرماتے ہیں:

’’اگر مجھ پر حجت تمام نہ ہوگئى ہوتى اوراس کام (یعنى حکومت) کو مجھ پر لازم قرار نہ دیا گیا ہوتا تو میں اس کو ترک کر دیتا‘‘۔

 پس حاکمیت ایک وسیلہ ہے نہ کہ کوئى معنوى مقام کہ جس کو حاصل کرنا بہت بڑا اعزاز ہو کیونکہ اگر معنوى مقام ہو تو وہ تو کوئى چھین نہیں سکتا، اگر یہ معنوى مقام ہوتا تو امام عالى مقام ؑ اس کو ترک کرنے کى بھی بات نہ کرتے۔ جب بھى حکومت کو وسیلہ بنا کر اسلام و احکام الہى کا اجراء کیا جاۓ گا اس کى اہمیت ہوگى اور جب بھى اس کے ذریعے حق کو قائم نہ کیا جاسکے احکام الہیہ کو نافذ نہ کیا جا سکے تو اسکى کوئى وقعت و اہمیت نہیں ہوگی۔

 


حوالہ:
۱۔ حکومت اسلامى و ولایت فقیہ در اندیشہ امام خمینى (رح) ، ص ۱۰۸۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 02 September 21 ، 00:22
عون نقوی

امام خمینى رضوان اللہ تعالیٰ علیہ:

قدرت و اقتدار بذات خود کوئی بری چیز نہیں، اللہ تعالی کے اسماء الحسنی میں سے ایک اسم مبارک قادر ہے. لیکن یہی قدرت جب فاسد لوگوں کے ہاتھ آجائے تو معاشرے میں کمال کی بجائے فساد بڑھ جاتا ہے آج انسانی معاشرے اسی وجہ سے فسادات کا شکار ہیں کہ قدرت ایسے لوگوں کے ہاتھ میں ہے جن کے اندر انسانیت نہیں پائی جاتی۔(۱)

 


حوالہ:
۱۔ خمینی، روح اللہ موسوی، صحیفہ نور، ج١٨، ص١٥٦۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 01 September 21 ، 22:53
عون نقوی

امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ:

جب کہاجاتاہے کہ جو ولایت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ اور آئمہ طاہرین علیہم السلام کو حاصل تھى وہ ولایت زمانہ غیبت میں ایک عادل فقیہ کو بھى حاصل ہے تو اس سے کسى کو بھى یہ گمان پیدا نہیں ہونا چاہئے کہ جو مقام و مرتبہ اور فضیلت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ اور آئمہ اطہار علیہم السلام کو حاصل تھا وہى رتبہ فقیہ کو بھى حاصل ہے !! (نہیں، ایسا ہر گز نہیں ہے) کیونکہ یہاں بات مقام و مرتبہ کى نہیں ہو رہى بلکہ بات وظیفہ کى ہورہى ہے۔ ولایت (اس سے مراد آئمہ علیہم السلام کے مقام و مرتبہ والی ولایت نہیں ہے بلکہ یہاں ولایت) یعنى حکومت، ایک مملکت کی مدیریت اور شریعت مقدس کے قوانین کو جاری کر ہے۔ پس یہ سب ایک فقیہ کا اسی طرح وظیفہ ہے جس طرح سے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ  اور آئمہ طاہرین علیہم السلام کا وظیفہ ہے۔ 

حوالہ:
حکومت اسلامى و ولایت فقیہ در اندیشہ امام خمینى ؒ، ص:۱۲۴۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 21 August 21 ، 13:48
عون نقوی

امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ:

ہماری حکومتی نظام کا ڈھانچہ جمہوری اسلامی ہے۔ جمہوری اس معنی ہے کہ لوگوں کی اکثریت اس کو قبول کرتی ہے اور اسلامی اس معنی میں کہ اس کو اسلامی قوانین کے مطابق چلایا جاۓ گا۔

حوالہ:

حکومت اسلامى و ولایت فقیہ در اندیشہ امام خمینى رح ، ص: ۵۷۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 21 August 21 ، 13:23
عون نقوی