نہج البلاغہ حکمت ۵،۶
Monday, 23 August 2021، 11:19 PM
حکمت ۵
صَدرُ العَاقِلِ صُندُوقُ سِرّهِ وَ البَشَاشَهُ حِبَالَهُ المَوَدّهِ وَ الِاحتِمَالُ قَبرُ العُیُوبِ.
عقل مند کا سینہ اس کے بھیدوں کا مخزن ہوتا ہے، اور کشادہ روئی محبت و دوستی کا پھندا ہے، اور تحمل و بردباری عیبوں کا مدفن ہے۔
حکمت ۶
مَنْ رَضِیَ عَنْ نَفْسِهِ کَثُرَ السَّاخِطُ عَلَیْهِ وَ الصَّدَقَهُ دَوَاءٌ مُنْجِحٌ وَ أَعْمَالُ الْعِبَادِ فِی عَاجِلِهِمْ نُصْبُ أَعْیُنِهِمْ فِی آجَالِهِمْ.
جو شخص اپنے آپ کو بہت پسند کرتا ہے، وہ دوسروں کو ناپسند ہو جاتا ہے، اور صدقہ کامیاب دوا ہے، اور دنیا میں بندوں کے جو اعمال ہیں وہ آخرت میں ان کی آنکھوں کے سامنے ہوں گے۔
ترجمہ:
مفتی جعفر حسین اعلی اللہ مقامہؒ، نہج البلاغہ اردو، ص۳۵۸۔