بصیرت اخبار

نہج البلاغہ حکمت ۳،۴

Sunday, 22 August 2021، 01:10 PM

حکمت ۳

الْبُخْلُ عَارٌ وَ الْجُبْنُ مَنْقَصَهٌ وَ الْفَقْرُ یُخْرِسُ الْفَطِنَ عَنْ حُجَّتِهِ وَ الْمُقِلُّ غَرِیبٌ فِی بَلْدَتِهِ الْعَجْزُ آفَهٌ وَ الصَّبْرُ شَجَاعَهٌ وَ الزُّهْدُ ثَرْوَهٌ وَ الْوَرَعُ جُنَّهٌ وَ نِعْمَ الْقَرِینُ الرِّضَی.

بخل ننگ و عار ہے، بزدلی نقص و عیب ہے، غربت مرد زیرک و دانا کی زبان کو دلائل کی قوت دکھانے سے عاجز بنا دیتی ہے، اور مفلس اپنے شہر میں رہ کر بھی غریب الوطن ہوتا ہے، اور عجز و درماندگی مصیبت ہے، اور صبر و شکیبائی شجاعت ہے، اور دنیا سے بے تعلقی بڑی دولت ہے، اور پرہیزگاری ایک بڑی سپر ہے۔

حکمت ۴

الْعِلْمُ وِرَاثَهٌ کَرِیمَهٌ، وَ الْآدَابُ حُلَلٌ مُجَدَّدَهٌ وَ الْفِکْرُ مِرْآهٌ صَافِیَهٌ.

علم شریف ترین میراث ہے، اور علمی و عملی اوصاف نو بنو خلعت ہیں، اور فکر صاف و شفاف آئینہ ہے۔

 


حوالہ:

مفتی جعفر حسین اعلی اللہ مقامہؒ، نہج البلاغہ، ص۳۵۸۔

نظرات  (۰)

هیچ نظری هنوز ثبت نشده است

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی