بصیرت اخبار

۳۲ مطلب با موضوع «امام خمینیؒ» ثبت شده است

امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ:

مجھے اس بات کا خوف ہے کہ جناب حجازی نے میرے بارے میں  جو مطالب بیان فرمائے ہیں  کہیں  میں  انہیں  باور ہی نہ کر لوں ۔ مجھے اس بات کا خوف ہے کہ ان اور ان جیسے دیگر افراد کے بیانات سے کہیں  میں  غرور اور انحطاط کا شکار نہ ہوجاؤں  میں  تکبر سے خدائے تبارک وتعالیٰ کی پناہ مانگتا ہوں ۔ اگر میں  دوسرے افراد کی نسبت اپنے لیے کسی مرتبے کا قائل ہوجاؤں  تو یہ ایک فکری اور روحی انحطاط وپستی ہے۔ اگرچہ میں  جناب حجازی کی قدردانی کرتا ہوں  کہ وہ ایک توانا اور فرض شناس خطیب ہیں ، لیکن مجھے ان سے شکایت ہے کہ انہوں  نے میری موجودگی میں ایسی باتوں کو بیان کیا ہے کہ ممکن ہے میں  ان کو باور کر لوں۔

 

 


حوالہ:

خمینی، روح اللہ موسوی، صحیفہ امام، ج۱۲، ص۳۴۳۔

source: ur.imam-khomeini.ir

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 09 September 21 ، 23:32
عون نقوی

مہدویت و انتظار کے متعلق انحرافی نظریات اور ان کا رد

امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ:

بعض لوگ سمجھتے ہیں کہ انتظار کا مطلب یہ ہے کہ مسجدوں اور امام بارگاہوں میں بیٹھ کر دعاء فرج اور العجل العجل کی تسبیحیں پڑھی جائیں اور خدا سے التماس کریں کہ امام کا ظہور کردے، اس کے علاوہ اور کوئی کام نہ کیا جاۓ یہی انتظار ہے۔ ایک گروہ کا انتظار کے متعلق نظریہ یہ ہے کہ ہمیں کسی سے غرض نہیں ہونی چاہیے، اور ہمارا کام یہ نہیں کہ ہم جانچ پڑتال کریں کون کس پر ظلم کر رہا ہے اور کون مظلوم ہے  ہم فقط اپنے اعمال کے ذمہ دار ہیں، ان بقیہ امور کو خود امام آئیں گے تو ٹھیک کریں گے ہماری کوئی ذمہ داری نہیں، ہم فقط اپنی نبیڑیں۔ انتظار کے متعلق ایک گروہ نے یہ نظریہ اپنا لیا کہ اس دنیا کو ظلم و جور سے پر ہو لینے دو تاکہ امام جلد تشریف لائیں. ہمیں نھی عن المنکر اور امر بالمعروف نہیں کرنا چاہیے کیونکہ اس سے تو ظہور میں اور تاخیر کا سبب بن جائیں گے. گناہوں کو زیادہ ہو لینے دو تاکہ فرج نزدیک ہو۔ ایک گروہ نے کہا کہ انتظار یہ ہے کہ ہمیں خود بھی دنیا کو فسق و فجور سے بھر دینا چاہیے، الٹا لوگوں کو فسق کی دعوت دی جاۓ اور انکو صالح و نیک کاموں سے روکا جاۓ تاکہ دنیا جلد از جلد ظلم و جور سے پر ہو جاۓ اور امام تشریف لے آئیں۔ ایک گروہ نے کہا کہ ہر حکومت جو زمانہ ظہور میں تشکیل پاۓ وہ باطل ہے اور اسلام کے برخلاف ہے۔ امام ان گروہوں کا تذکرہ کرتے ہیں اور پھر ایک جگہ جواب دیتے ہیں۔

مهدویت

آپ فرماتے ہیں: حضرت صاحب جب ظہور کریں گے تو آپ کیا سمجھتے ہیں کہ وہ کس لئے ظہور کریں گے؟؟ کس لیے تشریف لائیں گے؟؟ کیا اس لئے نہیں آئیں گے کہ عدالت سے اس عالم کو پر کردیں اور اپنی حکومت کو تقویت دیں؟؟ اور فساد کو اس جہان سے پاک کردیں؟ جبکہ ہم قرآن کریم کی آیات کی صریح مخالفت کرتے ہوۓ امر بالمعروف اور نھی عن المنکر کو ترک کردیں اور گناہوں پہ لگ جائیں تاکہ امام تشریف لائیں! ان سب احکامات و قوانین کو ترک کردیں یا انکو فقط انہیں اسلام کے ابتدائی ایام کے ساتھ مخصوص سمجھ لیں اور کہیں کہ یہ سب اسلام کی پہلی نسل تک کے احکامات تھے؟ جبکہ اس شریعت کو پیغمبر اسلام ص نے ۲۳ سال کی جان فرسا کوششوں کے بعد تکمیل تک پہنچایا۔ کیا خداوند متعال نے ان احکامات اور پورے دین  کو فقط زمانہ غیبت سے پہلے کے ۲۰۰ سال کے لئے قرار دیا؟ اور پھر زمانہ غیبت صغری کے بعد سب کچھ خدا نے لغو قرار دے دیا؟؟ یقیناً ایسی باتوں پر اعتقاد رکھنا خود اس اعتقاد سے بھی بد تر عقیدہ ہوگا کہ اسلام اب منسوخ ہو چکا ہے۔

 

 


حوالہ:

(۱)- صحیفہ نور امام خمینی، ج۲، ص۱۹۶۔
(۲)- کتاب ولایت فقیہ امام خمینی، ص۳۰۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 05 September 21 ، 12:34
عون نقوی

ہمارا فریضہ ظلم و جور کا راستہ روکنا ہے تاکہ مقدمات ظہور فراہم ہوں

امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ:

 اس وقت دنیا ظلم و جور سے پر ہوتی جا رہی ہے اور ہمیں چاہیے کہ اس ظلم و ستم کا راستہ روکیں، یہ کام ہمیں حتما انجام دینا ہوگا۔ یہ کام انجام دینا ہمارا فریضہ ہے اسلام اور قرآن کریم نے ہمیں اس کام کا مکلف قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ان امور کو انجام دو۔ لیکن ہم یہ کام نہیں کرسکتے کیونکہ ہم کر بھی نہیں سکتے کہ پوری دنیا کو ظلم سے پاک کردیں سواۓ یہ کہ وہ آنے والا آجاۓ اور دنیا کو ظلم و ستم سے پاک کردے۔ پس پھر ہم کیا کریں؟ ہمارا فریضہ کم از کم یہ بنتا ہے کہ اس کام کے مقدمات فراہم کریں، ہمیں اس کام کے اسباب کو فراہم کرنا ہے تاکہ یہ کام کرنے والا نزدیک ترین نکتے سے اس کام کو شروع کرے۔ ہمیں اس کام کے مقدمات کو اس حد تک فراہم کرنا ہوگا کہ یہ عالم اس حضرت سلام اللہ علیہا کے قیام کے لئے آمادہ ہو جاۓ۔ (۱)

 


حوالہ:
خمینیؒ، روح اللہ موسوی، صحیفہ امام، ج۲۱، ص۱۷۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 04 September 21 ، 11:46
عون نقوی

زمانہ غیبت میں ہمارا فریضہ عالمی حکومت کے لیے راہ ہموار کرنا ہے

امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ:

اب جبکہ ہم زمانہ غیبت میں زندگی گزار رہے ہیں اور فرض یہ ہے کہ اسلام تا قیام قیامت قرار دیا گیا ہے اور اسکے احکام بھی ہر زمانے میں لاگو ہیں تاکہ معاشروں میں ہرج و مرج لازم نا آۓ، ایسی صورت  میں تشکیل حکومت لازم ہے۔ عقل بھی ہمیں حکم دیتی ہے کہ اگر کوئی اسلامی ریاستوں یا اسلامی حدود پر حملہ کرے تو اسکا دفاع کیا جاۓ، اگر مسلمانوں کی ناموس پر کوئی حملہ کرتا ہے تو اس کو منہ توڑ جواب دیا جائے، شرع مقدس نے بھی اس بات پر زور دیا ہے کہ ایسے اشخاص کہ جنکے بارے میں تمہیں خطرہ ہے کہ وہ تجاوز کرسکتے ہیں انکے خلاف تیار رہو۔ پس ان سب امور کے لئے خود حکومت، قوت مقننہ، و قوت اجرائیہ کا تشکیل پانا ناگزیر ہے، کیونکہ ہم سب جانتے ہیں کہ یہ سب امور خود بخود تو نہیں طے پاجائیں گے، اس کے لیے حکومت کی تشکیل ضروری ہے. پس اب جبکہ کوئی ایک معین و مشخص فرد خدای متعال کی جانب سے ہم پر حاکم کے طور مقرر نہیں کیا گیا تو ہمارا فریضہ کیا بنتا ہے؟ ( اسلام اور اسکے احکامات کو ترک کر دیں؟ اسلام کو سیاست، اجتماعی مسائل سے دور کر لیں؟(۱)

 


حوالہ:
۱۔ مہدویت در نظر امام خمینی، ص ۷۶۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 04 September 21 ، 11:38
عون نقوی

حکومت حسینؑ جیسے پاک اور عادل ہاتھوں میں ہو

امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ:

امام حسین علیہ السلام اور امام عصر أرواحنا الفداء ہر دو شخصیات عدالت کو قائم کرنے والی شخصیات ہیں، سید الشہدا  سلام اللہ علیہ نے اپنی ساری زندگی منکر عظیم (یزیدی حکومت) کو نابود کرنے کیلئے صرف کردی تاکہ معروف (نظام امامت) کو قائم کرسکیں۔ حضرت صاحب أرواحنا الفداء بھی جب تشریف لائیں گے تو وہ بھی یہی حسینی کام دہرائیں گے، جو لوگ سمجھتے ہیں کہ سیدالشھدا علیہ السلام حکومت کے لیے نہیں آۓ، غلط سمجھتے ہیں. یہ حکومت کے لیے ہی آۓ ہیں اور اس لئے آۓ ہیں تاکہ حکومت حسین علیہ السلام جیسے پاکیزہ ہاتھوں میں ہو، حسین علیہ السلام کے حقیقی شیعہ جیسوں کے ہاتھوں میں ہو۔(۱)

 


حوالہ:
خمینی، روح اللہ موسوی، صحیفہ امام، ج۲۱، ص۲۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 04 September 21 ، 10:45
عون نقوی