علی بن حسین مسعودی
ابوالحسن علی بن حسین بن علی مسعودی ہذلی (وفات: ۳۴۶ ہجری) عبداللہ بن مسعود صحابی رسول اکرمؐ کی نسل سے تھے۔ وہ ایک مشہور مؤرخ اور دانشور تھے جو مصر میں مقیم رہے۔ مسعودی نے مختلف ممالک کے طویل سفر کیے اور ان سفروں سے مختلف اقوام اور ثقافتوں کے بارے میں قیمتی معلومات حاصل کیں۔ ان کی مشہور تصانیف میں مروج الذهب اور الطب النفوس شامل ہیں۔
تعارف
مسعودی کے آبائی شہر کے بارے میں مختلف آراء ہیں؛ بعض انہیں مغرب سے اور بعض بابل قدیم یا بغداد سے تعلق رکھنے والا کہتے ہیں، لیکن ان کا زیادہ تر وقت مصر میں گزرا۔ وہ علمی جستجو اور دیگر تہذیبوں کے مطالعے کے لیے مختلف اسلامی اور غیر اسلامی ممالک کے سفر پر گئے۔
مذہب
مسعودی کے مذہب کے بارے میں مختلف آراء ہیں۔ بعض علما انہیں شیعی معتزلی اور بعض شافعی کہتے ہیں۔ شیعہ علما، جیسے نجاشی، انہیں شیعہ امامی قرار دیتے ہیں، جو ان کی بعض تصانیف سے بھی واضح ہوتا ہے۔
اساتذہ
انہوں نے نفطویہ، ابن زبر قاضی، اور دیگر سے حدیث کی تعلیم حاصل کی۔
تصانیف
مسعودی کی تصانیف میں درج ذیل اہم کتابیں شامل ہیں:
- مروج الذهب و معادن الجوهر
- اخبار الزمان
- التنبیہ والاشراف
- طب النفوس
- نظم الادلہ فی اصول الملہ
- المسالک والممالک
وفات
مسعودی نے مصر میں طویل قیام کے بعد ۳۴۶ ہجری میں وفات پائی۔ وہ ایک عظیم عالم، مؤرخ، اور انساب و تاریخ کے ماہر تھے جن کی تصانیف علمی حلقوں میں آج بھی اہمیت رکھتی ہیں۔
منبع
• پژوهشگاه فرهنگ و معارف اسلامی، دائرة المعارف مؤلفان اسلامی، برگرفته از مقاله «علی مسعودی»، ج۲، ص۳۰۸.
با تشکر از ویکی فقہ فارسی۔