بصیرت اخبار

رہبر معظم سید علی خامنہ ای دام ظلہ العالی

اردو ترجمہ

ہفتہ وحدت کے متعلق میری راۓ یہ ہے کہ امام راحل کے اس عظیم ابتکار کی اہمیت اب پہلے سے زیادہ کھل کر سامنے آ گئی ہے۔ جن ایام میں ہمارے بزرگوار امام نے ہفتہ وحدت کا اعلان فرمایا تھا اور وحدت مذاہب اسلامی و فِرق اسلامی کو مختلف جہات عمومی و سیاسی اور اسی طرح سے اجتماعی کی بنا پر ضروری قرار دیا، ان دنوں بہت سے مخاطبین نے اس پیغام کی اہمیت کو درک نہ کیا۔ بلکہ بہت سے اسلامی ممالک کے مسؤولین و سربراہان نے اس کو اصلا نہیں سمجھا تھا کہ یہ پیغام کس مقدار اہمیت کا حامل ہے۔ بہت سے نہیں سمجھ سکے اور بعض ضد پر اتر آۓ، البتہ انہوں نے ذاتی اغراض کی بنا پر اس پیغام کی اہمیت کا انکار کیا۔ آج ہم اس پیغام کی اہمیت کا اندازہ لگا سکتے ہیں کیونکہ آج جو حوادث پیش آ رہے ہیں اور اسلامی ممالک میں جو اختلافات سامنے آ رہے ہیں، اور اسی طرح سے جو شام، عراق، لبیبا، یمن اور افغانستان میں ہو رہا ہے ان سب ممالک کے حوادث سے انسان سمجھ سکتا ہے کہ اسلامی ممالک میں وحدت کی کتنی ضرورت ہے۔ اس امت اسلامی کی یکپارچگی عنصر ذی قیمت ہے کہ جس کو امام نے لازمی قرار دیا اور تمام ممالک کے مسلمانوں سے درخواست کی، اور اگر اس درخواست پر عملی طور پر اقدامات ہوتے تو بہت سے ناگوار واقعات پیش نہ آتے۔

متن اصلی

راجع به هفته‌ی وحدت. بنده گمان میکنم امروز بیش از همیشه اهمّیّت این ابتکار بزرگ امام راحل آشکار شده است. آن روزی که امام بزرگوار هفته‌ی وحدت را اعلام کردند و وحدت مذاهب اسلامی و فِرَق اسلامی را در جهت‌گیری‌ها و در گرایشهای عمومی، سیاسی و اجتماعیِ خودشان اعلام کردند، آن روز خیلی از مخاطبین واقعی این پیام نتوانستند اهمّیّت این پیام را درک کنند؛ از جمله مسئولین خیلی از کشورهای اسلامی که اصلاً نفهمیدند چقدر این پیام حائز اهمّیّت است. خیلی‌ها هم نفهمیدند، خیلی‌ها هم لج کردند؛ یعنی به دنبال اغراض گوناگونی که داشتند، این پیام را ندیده گرفتند. امروز ما میفهمیم که این پیام چقدر مهم بوده. حوادثی که امروز اتّفاق افتاده، این اختلافات گوناگونی که میان کشورهای اسلامی اتّفاق افتاده، این حوادث هولناکی که در بعضی از کشورهای منطقه، در سوریه، در عراق، در یک برهه‌ای در لیبی، در یمن، و در افغانستان، از این اتّفاقاتی که در اینجاها افتاد انسان میفهمد که چقدر اتّحاد دنیای اسلام مهم بود و چقدر یکپارچگی امّت اسلامی عنصر ذی‌قیمتی بود که امام آن را اعلام کردند، آن را درخواست کردند، آن را مطرح کردند که اگر بود، بسیاری از این قضایا اتّفاق نمی‌افتاد.(۱)

 

 


حوالہ:

آفیشل ویب سائٹ رہبر معظم۔

نظرات  (۰)

هیچ نظری هنوز ثبت نشده است

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی