بصیرت اخبار

۳۳ مطلب با موضوع «امام خمینیؒ» ثبت شده است

امام خمینیؒ:

امام سجادؑ اور حضرت زینبؑ کے خطبات کا اثر ایک جیسا یا ملتا جلتا رہا ہے۔ ان خطبات سے ہم پر واضح ہو جاتا ہے کہ عورتوں یا مردوں کو ظالم اور جائر حکومتوں سے نہیں ڈرنا چاہیے۔ یزید کے سامنے بی بی زینبؑ نے خطبہ دے کر اس کو ایسا ذلیل کیا کہ بنو امیہ نے ایسی تذلیل پہلے زندگی میں کبھی تجربہ نہیں کی تھی۔(۱)

 

 


حوالہ:

۱۔خمینی، روح اللہ موسوی،صحیفہ نور،ج۱۷،ص۵۹۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 09 December 21 ، 21:42
عون نقوی

امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ

امام سجادؑ اور حضرت زینبؑ کے خطبات کا اثر ایک جیسا یا ملتا جلتا رہا ہے۔ ان خطبات سے ہم پر واضح ہو جاتا ہے کہ عورتوں یا مردوں کو ظالم اور جائر حکومتوں سے نہیں ڈرنا چاہیے۔ یزید کے سامنے بی بی زینبؑ نے خطبہ دے کر اس کو ایسا ذلیل کیا کہ بنو امیہ نے ایسی تذلیل پہلے زندگی میں کبھی تجربہ نہیں کی تھی۔(۱)

 

 


حوالہ:

۱۔ آفیشل ویب سائٹ امام خمینیؒ۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 09 December 21 ، 21:22
عون نقوی

امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ

دین اسلام اپنے ظہور کے بعد سے ہی معاشرے میں حاکم تمام نظاموں سے آشکار طور پر حالت جنگ میں تھا اسلام خود ایک خاص سماجی، اقتصادی اور ثقافتی نظام رکھتا ہے جس میں انفرادی اور معاشرتی زندگی کے تمام پہلوؤں کے لیے خصوصی قوانین ہیں اور اس کے علاوہ کسی بھی نظام کو بشر کی سعادت کے لیے قبول نہیں کرتا۔(۱)


حوالہ:

۱۔ خمینی، روح اللہ موسوی، صحیفہ امام، ج۵، ص۳۸۹۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 30 November 21 ، 18:15
عون نقوی

امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ

اگر لوگ ظالم حکومتوں سے پرہیز کرنے لگیں تو آئمہ طاہرینؑ اور ان کى طرف سے معین کئے گئے فقہاء و مجتہدین عظام کے لیے خود بخود راہ کھل جائے گى۔ امام مہدىؑ کى توقیع مبارک کا اصل مقصد یہى تھا کہ لوگ ظالم بادشاہوں اور قاضیوں کے پاس نہ جائیں۔ امام مہدىؑ  نے اپنى توقیع سے ملتِ اسلام کو یہ بتا دیا کہ یہ لوگ تمہارے مرجع نہیں ہیں۔ خدا وندِ عالم نے ان حکمرانوں سے بچنے کا حکم دیا ہے کیونکہ اگر تم لوگ ان کے منکر ہو اور ان کو نالائق و ظالم سمجھتے ہو تو پھر ان کى طرف رجوع نہیں کرنا چاہیے۔(۱)

 

 


حوالہ:

۱۔ خمینیؒ، روح اللہ موسوی، حکومت اسلامى، ج۲، ص۱۸۔ 

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 13 October 21 ، 10:16
عون نقوی

امام خمینى رضوان اللہ تعالی علیہ

جب کہاجاتاہے کہ جو ولایت رسول اکرمﷺاور آئمہ طاہرینؑ کو حاصل تھى وہ ولایت زمانہ غیبت میں ایک عادل فقیہ کو بھى حاصل ہے تو اس سے کسى کو بھى یہ گمان پیدا نہیں ہونا چاہئے کہ جو مقام و مرتبہ اور فضیلت رسول اللہﷺ اور آئمہ اطہارؑ کو حاصل تھا وہى رتبہ فقیہ کو بھى حاصل ہے۔

(نہیں، ایسا ہر گز نہیں ہے) کیونکہ یہاں بات مقام و مرتبہ کى نہیں ہو رہى بلکہ بات وظیفہ کى ہورہى ہے۔ ولایت فقیہ میں ولایت سے مراد (آئمہ اطہارؑ کے مقام و مرتبہ والی ولایت مراد نہیں ہے) یعنى حکومت، ایک مملکت کی مدیریت اور شریعت مقدس کے قوانین کو جاری کرنا ہے۔

پس حکومت کو اسلامی قوانین کے مطابق چلانا، اس کی مدیریت کرنا اور شریعت مقدس کے قوانین کا اجرا ایک فقیہ کا اسی طرح وظیفہ ہے جس طرح سے کہ رسول اللہﷺ اور آئمہ طاہرینؑ کا وظیفہ ہے۔(۱)

 

 


حوالہ:

۱۔ حکومت اسلامى و ولایت فقیہ در اندیشہ امام خمینىؒ، ص:۱۲۴۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 13 October 21 ، 10:00
عون نقوی