بصیرت اخبار

۳۶۰ مطلب با کلمه‌ی کلیدی «نہج البلاغہ خطبات» ثبت شده است

حکمت ۲۰

متن:

قُرِنَتِ الْهَیْبَهُ بِالْخَیْبَهِ وَ الْحَیَاءُ بِالْحِرْمَانِ  وَ الْفُرْصَهُ تَمُرُّ مَرَّ السَّحَابِ فَانْتَهِزُوا فُرَصَ الْخَیْرِ.

ترجمہ:

خوف کا نتیجہ ناکامی اور شرم کا نتیجہ محرومی ہے، اور فرصت کی گھڑیاں(تیزرو) ابر کی طرح گزر جاتی ہیں۔ لہذا بھلائی کے ملے ہوۓ موقعوں کو غنیمت جانو۔

 

حکمت ۲۱

متن:

لَنَا حَقٌّ فَإِنْ أُعْطِینَاهُ وَ إِلاَّ رَکِبْنَا أَعْجَازَ الْإِبِلِ وَ إِنْ طَالَ السُّرَی.

ترجمہ:

ہمارا ایک حق ہے اگر وہ ہمیں دیا گیا تو ہم لے لیں گے۔ ورنہ ہم اونٹ کے پیچھے والے پٹھوں پر سوار ہوں گے اگرچہ شب روی طویل ہو۔(۱)

 

 

 


حوالہ:

۱۔ مفتی جعفر حسین اعلی اللہ مقامہ، نہج البلاغہ اردو، ص۳۶۰۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 07 September 21 ، 22:40
عون نقوی

حکمت ۱۸

متن:

مَنْ جَرَی فِی عِنَان أَمَلِهِ عَثَرَ بِأَجَلِهِ.

ترجمہ:

جو شخص امید کی راہ میں بگ ٹٹ دوڑتا ہے وہ موت سے ٹھوکر کھاتا ہے۔

 

حکمت ۱۹

متن:

أَقِیلُوا ذَوِی الْمُرُوءَاتِ عَثَرَاتِهِمْ فَمَا یَعْثُرُ مِنْهُمْ عَاثِرٌ إِلاَّ وَ یَدُ اللَّهِ بِیَدِهِ یَرْفَعُهُ.

ترجمہ:

با مروت لوگوں کی لغزشوں سے درگزر کرو۔ (کیونکہ) ان میں سے جو بھی لغزش کھا کر گرتا ہے تو اللہ اس کے ہاتھ میں ہاتھ دے کر اسے اوپر اٹھا لیتا ہے۔(۱)

 

 


حوالہ:

۱۔ مفتی جعفر حسین اعلی اللہ مقامہ، نہج البلاغہ اردو، ص۳۶۰۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 07 September 21 ، 22:27
عون نقوی

جب بصره کی طرف روانہ ہوۓ تو فرمایا

فَصَدَعَ بِمَا أُمِرَ بِهِ وَ بَلَّغَ رِسَالاَتِ رَبِّهِ فَلَمَّ اللَّهُ بِهِ الصَّدْعَ وَ رَتَقَ بِهِ الْفَتْقَ وَ أَلَّفَ بِهِ الشَّمْلَ بَیْنَ ذَوِی الْأَرْحَامِ بَعْدَ الْعَدَاوَهِ الْوَاغِرَهِ فِی الصُّدُورِ وَ الضَّغَائِنِ الْقَادِحَهِ فِی الْقُلُوبِ.

رسول اللہ ﷺ کو جو حکم تھا اسے آپ نے کھول کر بیان کر دیا اور اللہ کے پیغامات پہنچا دیئے۔ اللہ نے آپ کے ذریعہ بکھرے ہوۓ افراد کی شیرازہ بندی کی سینوں میں بھری ہوئی سخت عداوتوں اور دلوں میں بھڑک اٹھنے والے کینوں کے بعد خویش و اقارب کو آپس میں شیر و شکر کر دیا۔(۱)

 

 


ترجمہ:

مفتی جعفر حسین اعلی اللہ مقامہ، نہج البلاغہ اردو، ص۲۷۰۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 06 September 21 ، 18:25
عون نقوی

عبداللہ بن زمعہ نے آپ سے مال طلب کیا تو فرمایا

إِنَّ هَذَا الْمَالَ لَیْسَ لِی وَ لاَ لَکَ وَ إِنَّمَا هُوَ فَیْءٌ لِلْمُسْلِمِینَ وَ جَلْبُ أَسْیَافِهِمْ فَإِنْ شَرِکْتَهُمْ فِی حَرْبِهِمْ کَانَ لَکَ مِثْلُ حَظِّهِمْ وَ إِلاَّ فَجَنَاهُ أَیْدِیهِمْ لاَ تَکُونُ لِغَیْرِ أَفْوَاهِهِمْ.

یہ مال نہ میرا ہے نہ تمہارا، بلکہ مسلمانوں کا حق مشترک اور ان کی تلواروں کا جمع کیا ہوا سرمایہ ہے، اگر تم ان کے ساتھ جنگ میں شرکی ہوۓ ہوتے تو تمہارا حصہ بھی ان کے برابر ہوتا، ورنہ ان کے ہاتھوں کی کمائی دوسروں کے منہ کا نوالہ بننے کے لیے نہیں ہے۔(۱)

 

 


ترجمہ:

مفتی جعفر حسین اعلی اللہ مقامہ، نہج البلاغہ اردو، ص۲۷۰۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 06 September 21 ، 18:19
عون نقوی

اپنے اصحاب کو جنگ کے لیے آمادہ کرنے اور آرام طلبی سے بچنے کے لیے فرمایا

وَ اللَّهُ مُسْتَأْدِیکُمْ شُکْرَهُ وَ مُوَرِّثُکُمْ أَمْرَهُ وَ مُمْهِلُکُمْ فِی مِضْمَارٍ مَحْدُودٍ لِتَتَنَازَعُوا سَبَقَهُ فَشُدُّوا عُقَدَ الْمَآزِرِ وَ اطْوُوا فُضُولَ الْخَوَاصِرِ لاَ تَجْتَمِعُ عَزِیمَهٌ وَ وَلِیمَهٌ. مَا أَنْقَضَ النَّوْمَ لِعَزَائِمِ الْیَوْمِ. وَ أَمْحَی الظُّلَمَ لِتَذَاکِیرِ الْهِمَمِ!.

خداوندِ عالم تم سے اداۓ شکر کا طلبگار ہے اور اس نے تمہیں اپنے اقتدار کا مالک بنایا ہے اور تمہیں اس (زندگی کے) محدود میدان میں مہلت دت رکھی ہے تاکہ سبقت کا انعام حاصل کرنے میں ایک دوسرے سے بڑھنے کی کوشش کرو۔ کمریں مضبوطی سے کس لو اور دامن گردان لو۔ بلند ہمتی اور دعوتوں کی خواہش ایک ساتھ نہیں چل سکتی۔ رات کی گہری نیند دن کی مہموں میں بڑی کمزوری پیدا کرنے والی ہے اور (اس کی ) اندھاریاں ہمت و جرات کی یاد کو بہت مٹا دینے والی ہے۔(۱)

 

 


ترجمہ:

۱۔ مفتی جعفر حسین اعلی اللہ مقامہ، نہج البلاغہ اردو، ص۲۷۵۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 06 September 21 ، 17:46
عون نقوی