رہبر مسلمین جہان امام خامنہ ای کے ہفتہ وحدت کی مناسبت سے فرامین (۴)
رہبر معظم سید علی خامنہ ای دام ظلہ العالی
اردو ترجمہ
ہم نے جمہوری اسلامی ایران میں اس ہفتے یعنی بارہ سے سترہ ربیع الاول کو ہفتہ وحدت کا نام دے رکھا ہے۔ یہ صرف نامگذاری کی حد تک نہیں، کوئی اس کو سیاسی حرکت یا ٹیکٹیک بھی نا سمجھے بلکہ اس پر ہمارا اعتقاد اور قلبی ایمان ہے۔ جمہوری اسلامی ایران حقیقی معنوں میں امت اسلامی کے اتحاد کے لزوم کا معتقد ہے۔ اور ایسا بھی نہیں کہ یہ اسلامی انقلاب کے آنے کے بعد ایسا شروع ہوا اور پہلے ایسا نہیں ہوتا تھا، بلکہ مرجع بزرگ مثل آیت اللہ بروجردی کہ جو پوری دنیاء تشیع کے مرجع کل تھے، ہماری جوانی کے ایام میں وہ بھی وحدت اسلامی کے بہت سخت حامی تھے۔ تقریب مذاہب اسلامی کے بہت جدی طور پر حمایتی تھے وہ ہمیشہ اسلامی دنیا کے علماء، اہلسنت علماء کے ساتھ آمد و رفت رکھتے اور ان سے گفتگو کرتے، پس امت اسلامی کا اتحاد ہمارا سیاسی اقدام نہیں بلکہ مذہبی اعتقاد ہے۔ ایک قلبی و عمیق اعتقاد۔ بعض لوگ سمجھتے ہیں یا اس طرح سے ظاہر کرتے ہیں کہ یہ نعرہ فقط ایک سیاسی ٹیکٹیک ہے۔ جی نہیں! اس طرح سے ہرگز نہیں ہے۔ یہ ہمارا قلبی ایمان ہے۔
اصلی متن
ما در جمهوری اسلامی این هفته را، یعنی از دوازدهم تا هفدهم [ربیعالاوّل] را، به عنوان هفتهی وحدت نامگذاری کردهایم. این یک نامگذاری محض نیست، یک حرکت سیاسی و تاکتیکی هم نیست؛ این یک اعتقاد و ایمان قلبی است. جمهوری اسلامی به معنای واقعی کلمه معتقد به لزوم اتّحاد امّت اسلامی است. این [کار] سابقه هم دارد؛ یعنی مخصوص زمان ما و دوران جمهوری اسلامی نیست. مرجع بزرگی مثل مرحوم آیتالله بروجردی که مرجع کلّ دنیای شیعه در زمان جوانی ما بود، طرفدار جدّی وحدت اسلامی بودند، طرفدار جدّی تقریب مذاهب اسلامی بودند؛ با بزرگان علمای دنیای اسلام و اهل سنّت مراوده داشتند، گفتگو داشتند؛ این یک اعتقاد است، یک اعتقاد قلبی و عمیق است. بعضیها تصوّر میکنند یا وانمود میکنند که این یک تاکتیک سیاسی است؛ نه، این جور نیست؛ این یک ایمان قلبی است.(۱)