میاں بیوی ایک دوسرے کو جنتی بنائیں
رہبر معظم امام خامنہ ای دام ظلہ العالی
اردو ترجمہ
شادی اور شریک حیات کا اختیار بعض اوقات انسان کی تقدیر کو متاثر کرتا ہے۔ بہت سی عورتیں ہیں جو اپنے شوہروں کو جنتی بنا دیتی ہیں۔ بہت سے مرد ہیں جو اپنی بیویوں کو جنتی بنا لیتے ہیں۔ اس کے برعکس بھی ہو سکتا ہے۔(یعنی بعض عورتیں اپنے شوہروں کو جہنمی بنا لیں یا بعض شوہر اپنی عورتوں کو جہنمی بنا لیں) اگر میاں بیوی اس ازدواج یعنی خاندانی مرکز کی قدر کریں تو زندگی محفوظ اور آرام دہ ہو جائے گی اور اچھی شادی کے سائے میں میاں بیوی کے لیے انسانی کمال ممکن ہو سکے گا۔ بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ شوہر ایک ایسے چوراہے پر آ کھڑا ہوتا ہے کہ اسے یا تو دنیا کا انتخاب کرنا ہوتا ہے یا صحیح راستہ اور وفاداری اور دیانت کا راستہ، اسے ان دونوں میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوتا ہے۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں عورت اسے پہلے یا دوسرے راستے کی طرف لے جا سکتی ہے۔(مثلا اس کو صبر و شکر کی تلقین کر کے صحیح اور دیانت کے راستے پر چلاۓ یا اس کو گمراہ کرکے یا حق کے راستے سے پھسلا کے دنیاداری کی طرف چلتا کرے) اس کے برعکس، مخالف پہلو بھی ہے. یعنی شوہر بھی بیویوں پر اسی طرح سے اثر انداز ہو سکتے ہیں۔
ہمیشہ کوشش کریں دونوں اس طرح سے زندگی گزاریں ایک دوسرے کو متدین بنے رہنے، خدا کی راہ پر چلنے والے، اسلام کی راہ پر قدم بڑھانے والے، حقیقت کی راہ، امامت و صداقت کی راہ میں چلنے والے بنے رہنے میں ایک دوسرے کی مدد کریں اور انحراف اور لغزش سے ایک دوسرے کو روکنے والے بنیں۔
اصلی متن
ازدواج و اختیار همسر، گاهی در سرنوشت انسان مؤثر است. خیلی از زنها هستند که شوهرانشان را بهشتی میکنند. خیلی از مردها هم هستند که زنهایشان را بهشتی میکنند. عکس آن هم هست. اگر زن و شوهر این کانون خانوادگی را قدر بدانند و برای آن اهمّیت قائل باشند، زندگی، امن و آسوده خواهد شد و کمال بشری برای زن و شوهر در سایهی ازدواج خوب ممکن خواهد شد. گاهی هست که مرد در فعالیتهای زندگی سردو راهی میرسد. انتخاب باید بکند یا دنیا را و یا راه صحیح و امانت و صداقت را، یکی از این دو تا را باید انتخاب کند؛ این جاست که زن میتواند او را به راه اول یا به راه دوم بکشاند. متقابلاً، طرف عکس آن هم هست. شوهرها هم در مورد همسرانشان میتوانند این طور تأثیرات را داشته باشند. سعی کنید باهم این طور باشید. هر دو کوشش کنید که متدیّن، در راه خدا، در راه اسلام، در راه حقیقت، در راه امانت و صداقت، نگهدارید و مانع از انحراف و لغزش شوید.(۱)