بصیرت اخبار

نہج البلاغہ مکتوب ۶۶

Friday, 30 December 2022، 05:20 PM

اِلٰى عَبْدِ اللّٰهِ بْنِ الْعَبَّاسِ،

عبداللہ ابن عباس کے نام

وَ قَدْ تَقَدَّمَ ذِکْرُهٗ بِخِلَافِ هٰذِهِ الرِّوَایَةِ

یہ خط اس سے پہلے دوسری عبارت میں درج کیا جا چکا ہے۔

اَمَّا بَعْدُ! فَاِنَّ الْمَرْءَ لَیَفْرَحُ بِالشَّیْ‏ءِ الَّذِیْ لَمْ یَکُنْ لِّیَفُوْتَهٗ، وَ یَحْزَنُ عَلَى الشَّیْ‏ءِ الَّذِیْ لَمْ یَکُنْ لِّیُصِیْبَهٗ، فَلَا یَکُنْ اَفْضَلُ مَا نِلْتَ فِیْ نَفْسِکَ، مِنْ دُنْیَاکَ بُلُوْغَ لَذَّةٍ، اَوْ شِفَآءَ غَیْظٍ، وَ لٰکِنْ اِطْفَآءَ بَاطِلٍ، اَوْ اِحْیَآءَ حَقٍّ، وَ لْیَکُنْ سُرُوْرُکَ بِمَا قَدَّمْتَ، وَ اَسَفُکَ عَلٰى مَا خَلَّفْتَ، وَ هَمُّکَ فِیْمَا بَعْدَ الْمَوْتِ.

بندہ کبھی اس شے کو پا کر خوش ہونے لگتا ہے جو اس کے ہاتھ سے جانے والی تھی ہی نہیں اور ایسی چیز کی وجہ سے رنجیدہ ہوتا ہے جو اسے ملنے والی ہی نہ تھی۔ لہٰذا لذت کا حصول اور جذبۂ انتقام کو فرو کرنا ہی تمہاری نظروں میں دنیا کی بہترین نعمت نہ ہو، بلکہ باطل کو مٹانا اور حق کو زندہ کرنا ہو۔ اور تمہاری خوشی اس ذخیرہ پر ہونا چاہیے جو تم نے آخرت کیلئے فراہم کیا ہے اور تمہارا رنج اس سرمایہ پر ہو نا چاہیے جسے صحیح مصرف میں صرف کئے بغیر چھوڑ رہے ہو اور تمہیں فکر صرف موت کے بعد کی ہونی چاہیے۔

https://balagha.org

نظرات  (۰)

هیچ نظری هنوز ثبت نشده است

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی