بصیرت اخبار

۱۸ مطلب با موضوع «گھرانے کے مسائل» ثبت شده است

رہبر معظم امام خامنہ ای دام ظلہ العالی

اردو ترجمہ

خوشبختی سے مراد امنیت، سعادت اور تحفظ کا احساس کرنا ہے۔ جشن، اسراف اور شادی کے اخراجات میں زیادہ روی کسی کو خوش بخت نہیں بناتی۔ زیادہ جہیز اور بھاری مقدار میں حق مہر بھی کسی کو خوش بخت نہیں بنا سکتے۔ شریعت کے طریقے پر عمل کرنا ہی انسان کو خوشبخت اور سعادت مند بناتا ہے۔

اصلی متن

خوشبختی عبارتست از آرامش، احساس سعادت و احساس امنیت. جشن و اسراف و زیاده‌روی، کسی را خوشبخت نمی‌کند. مهریّه و جهیزیّه هم کسی را خوشبخت نمی‌کند. پای بندی به روشِ شرع است که انسان را خوشبخت و سعادتمند می‌کند.(۱)

 

 


حوالہ:

۱۔ آفیشل ویب سائٹ رہبر معظم۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 31 October 21 ، 18:09
عون نقوی

رہبر معظم امام خامنہ ای دام ظلہ العالی

اردو ترجمہ 

ہم نے دیکھا کہ ایک وقت تھا کہ جب مرد، عورت کو دوسری سطح کا انسان سمجھتے تھے۔ دوسرے درجے کا انسان کوئی نہیں ہے۔ ہر دو مرد اور عورت انسان ہونے میں برابر ہیں۔ دونوں زندگی کے امور میں برابر حقوق رکھتے ہیں۔ مگر یہ کہ بعض امور میں خود اللہ تعالی نے مرد اور عورت میں فرق رکھا ہے اور وہ فرق بھی مصلحت کے تحت ہے، یہ فرق مرد کے نفع کے لیے ہے اور نہ عورت کے نقصان میں۔ مرد اور عورت ہر دو زندگی کے ہر معاملے میں باہم شریک ہیں اور دوست۔ ایک گھر میں دو دوستوں کی طرح باہم زندگی کریں۔

اصلی متن

ما دیده‌ بودیم که گاهی مرد، زن را موجود درجه‌ی دو حساب می‌کرد! امّا موجود درجه‌ی دو نداریم. هر دو مثل هم هستند، هر دو از حقوق برابری در زمینه امور زندگی ـ مگر در جاهایی که خدای متعال بین زن و مرد فرقی گذاشته که آن هم روی مصلحتی است و به نفع مرد و به ضرر زن هم نیست ـ برخوردارند. باید مثل دو نفر شریک، مثل دو نفر رفیق، در خانه با هم زندگی کنند.(۱)

 

 


حوالہ:

۱۔ آفیشل ویب سائٹ رہبر معظم۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 29 October 21 ، 09:49
عون نقوی

رہبر معظم امام خامنہ ای دام ظلہ العالی

اردو ترجمہ

ایک اچھا گھرانہ وہ ہے جس میں میاں بیوی ایک دوسرے کے ساتھ مہربان ہوں، ایک دوسرے کے ساتھ وفا کریں اور صمیمیت سے رہتے ہوں۔ باہم عشق و محبت سے پیش آئیں اور ایک دوسرے کے حقوق کی رعایت اور مصلحتوں کا خیال رکھیں۔ یہ سب امور اولویت رکھتے ہیں۔ دوسرے مرحلے میں جب ان کی اولاد ہو تو اولاد کی نسبت مسؤولیت پذیر بنیں۔ اس کو اپنے حال پر مت چھوڑ دیں اس کی مادی اور معنوی ضروریات کی لحاظ کریں۔ اگر اس کی مادی و معنوی سلامت کے خواہاں ہوں تو اسے سکھائیں یاد کرائیں، کچھ کام کرنے پر اکسائیں اور کچھ کاموں سے حتما روکیں، اور اچھی صفات اس کے اندر پیدا کریں۔ اس طرح کا گھرانہ ایک ملک کی اصلاحات کی اساس بن سکتا ہے۔ اگر انسان اس طرح کے گھرانوں میں تربیت پائیں گے تو ان کے اندر بڑی صفات پائی جاتی ہونگیں، شجاعت، عقلی طور پر مستقل ہونا، با فکر، با احساس مسؤولیت، با احساس محبت، جرأت مند، فیصلے کرنے والا، خیر خواہ، اور با نجابت بچے معاشرے میں سامنے آئیں گے۔ اگر اس طرح کا معاشرہ لوگوں سے بھر گیا تو یہ معاشرہ کبھی بھی بد بختی کی طرف نہیں جا سکتا۔

اصلی متن

خانواده‌ی خوب یعنی، زن و شوهری که با هم مهربان باشند، با وفا و صمیمی باشند و به یکدیگر محبت و عشق بورزند، رعایت همدیگر را بکنند، مصالح همدیگر را گرامی و مهم بدارند، این در درجه اول.
بعد، اولادی که در آن خانواده به وجود می‌آید، نسبت به او احساس مسئولیت کنند، بخواهند او را از لحاظ مادی و معنوی سالم بزرگ کنند. بخواهند از لحاظ مادی و معنوی او را به سلامت برسانند، چیزهایی به او یاد بدهند؛ به چیزهایی او را وادار کنند، از چیزهایی او را بازدارند و صفات خوبی را در او تزریق کنند. یک چنین خانواده‌ای اساس همه اصلاحات واقعی در یک کشور است. چون انسانها در چنین خانواده‌ای خوب تربیت می‌شوند، با صفات خوب بزرگ می‌شوند. با شجاعت، با استقلال عقل، با فکر، با احساس مسئولیت، با احساس محبت، با جرئت، جرئت تصمیم گیری، با خیرخواهی -  نه بدخواهی – با نجابت، خب وقتی مردم جامعه‌ای این خصوصیات را داشته باشد، این جامعه دیگر روی بدبختی را نخواهد دید.(۱)

 

 


حوالہ:

۱۔ آفیشل ویب سائٹ رہبر معظم۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 28 October 21 ، 11:18
عون نقوی

رہبر معظم امام خامنہ ای دام ظلہ العالی

اردو ترجمہ

ہر ملک جس میں گھرانے کی بنیاد مستحکم ہوگی اس ملک کی بہت سی مشکلات بالخصوص اخلاقی اور معنوی مشکلات اس سالم اور مستحکم گھرانے کی برکت سے دور ہو جائیں گی یا بالکل وجود میں ہی نہیں آئیں گی۔

اصلی متن

هر کشوری که در آن بنیان خانواده مستحکم باشد، بسیاری از مشکلات آن کشور، بخصوص مشکلات اخلاقی و معنوی آن به برکت خانواده‌ی سالم و مستحکم برطرف می‌شود یا اصلاً بوجود نمی‌آید.(۱)

 

 


حوالہ:

۱۔ آفیشل ویب سائٹ رہبر معظم۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 26 October 21 ، 19:19
عون نقوی

رہبر معظم امام خامنہ ای دام ظلہ العالی

اردو ترجمہ

انسان کا بدن بہت سے خلیات (Cells) سے مل کر تشکیل پاتا ہے اور ان خلیات کی زبردستی یا طبیعی طور پر نابودی، خرابی یا بیماری انسانی جسم کے بیمار ہونے کے معنی میں ہے، اور یہی بیماری اگر بڑھ جاۓ تو انسانی بدن کو مکمل طور پر تباہ کر سکتی ہے۔ انسان کے بدن کی طرح انسانی معاشرے بھی اسی طرح ہیں۔ لیکن انسانی معاشروں کے سیلز گھرانے ہیں۔ ہر گھر اور خانوادہ ایک سیل ہے۔ انہیں گھرانوں اور خانوادوں سے معاشرہ تشکیل پاتا ہے۔ اگر گھر کا ماحول اور گھرانے سالم ہوۓ، ان کی رفتار درست ہوئی تو معاشرے کا بھی سالم ہونگے لیکن اگر انسانی معاشرے کے خلیے جن سے وہ تشکیل پاۓ ہیں، خراب ہوۓ تو معاشرہ خود بخود فاسد ہو جاۓ گا۔

اصلی متن

همچنان که بدن انسان از سلولها تشکیل شده که نابودی و فساد و بیماری سلولها بطور قهری و طبیعی، معنایش بیماری بدن است و اگر توسعه پیدا کند به جاهای خطرناکی برای کل بدن انسان منتهی می‌شود، همین طور جامعه هم از سلولهایی تشکیل شده، که این سلولها خانواده‌اند. هر خانواده‌ای یکی از سلولهای پیکره‌ی اجتماع و بدنه‌ی اجتماع است. وتی اینها سالم بودند، وقتی اینها رفتار درست داشتند، بدنه‌ی جامعه، یعنی آن پیکره‌ی جامعه سالم خواهد بود.(۱)

 

 


حوالہ:

۱۔ آفیشل ویب سائٹ رہبر معظم۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 24 October 21 ، 13:57
عون نقوی