بصیرت اخبار

۹۱ مطلب با موضوع «مقالات عمومی» ثبت شده است

 

۲۸ رجب ۶۰ ہجری کو مدینہ سے نکلنے والا یہ حسینی قافلہ اسلامی سال کے پہلے دن یکم محرم کو کوفہ کے قریب ایک کاروانسرا بنام قصر بنی مقاتل استراحت کے لیے رکتا ہے۔ کاروانسرا کے کچھ فاصلے پر اس قافلے کے ایک شخص کو ایک خیمہ لگا ہوا دکھائی دیتا ہے ۔ امام حسینؑ نے پوچھا کہ یہ کس کا خیمہ ہے بتایا گیا کہ یہ عبیداللہ بن حر جعفی کا خیمہ ہے۔ امامؑ نے اپنے ساتھی حجاج بن مسروق کو اس کی طرف بھیجا اور پیغام دیا کہ عبیداللہ کو کہو آپ کو امام بلا رہے ہیں۔ یہ فرستادہ جب عبیداللہ کے پاس پہنچا تو اس نے کہا کہ میں کوفہ سے بھی اس لیے باہر نکل آیا تھا کہ کہیں مجھے امام کی فوج کے خلاف لڑنا نہ پڑ جاۓ۔ وہاں تھا تو ابن زیاد کے فوجی مجھے اپنے ساتھ ملانا چاہتے تھےاور یہاں اب امام مجھے بلا رہے ہیں اور میں ان کی کوئی بھی مدد نہیں کر سکتا اور نا ہی ان سے ملنا چاہتا ہوں۔ اگر ان سے ملتا ہوں تو وہ حتما مجھے اپنی نصرت کےلیے دعوت دیں گے۔امام کا ساتھی یہ سب سن کر واپس آیا۔ عبیداللہ کے مایوس کن ردعمل پر امام خود کھڑے ہوۓ اور اس کے خیمے کی طرف چل دیے۔ امامؑ نے عبیداللہ کو قیام کی دعوت دی جس کے جواب میں اس نےکہا: خدا کی قسم میں جانتا ہوں کہ جو آپ کے فرمان کی اطاعت کرے گا وہ شہادت کی عظمت کو پہنچے گا اور اس کو ابدی سعادت نصیب ہوگی لیکن مجھے نہیں لگتا کہ میرا مدد کرنا آپ کو کوئی فائدہ دے سکے۔  اس کے بعد اس نے کہا میں اپنا گھوڑا آپ کی خدمت میں پیش کرسکتا ہوں تاکہ اس کے ذریعے آپ دشمن پر غلبہ پا سکیں اس کے ذریعے میں نے ہر دشمن کوتعقیب کیا ہے۔ امام ؑ نے اس کا یہ جواب سن کر فرمایا کہ اب جبکہ تم نصرت کرنے سے منع کر رہے ہو تو ہمیں تمہارے گھوڑے کی بھی ضرورت نہیں۔سوچنے کی بات ہے یہ کیسا رویہ ہے جو انسان کو اپنے امام کی نصرت کرنے سے روک لیتا ہے یقینا اس کی باتوں سے علم ہوتا ہے کہ وہ جانتا تھا کہ یہ امام برحق ہیں ان کی اطاعت میں ہی نجات ہے اور ابدی سعادت ان کی ہی اطاعت سے حاصل ہوگی لیکن پھر بھی اطاعت کرنے پر تیار نہیں۔ (١)

 امامؑ کی عمرو بن قیس مشرقی سے ملاقات:

یکم محرم ۶۱ہجری قصر بنی مقاتل کے مقام پر امام کی دوسری ملاقات عمرو بن قیس مشرقی اور اس کے چچا زاد بھائی سے ہوئی۔ شیخ صدوقؒ نے نقل کیا ہے کہ عمرو کہتا ہے کہ میں اور میراچچازاد بھائی قصر بنی مقاتل کے مقام پر امامؑ کی خدمت میں حاضر ہوۓ ان کو سلام کیا۔ عمرو کے چچازاد بھائی نے امامؑ سے پوچھا کہ یا امام آپ نے داڑھی مبارک کو خضاب کیا ہے یا اس کا رنگ یہی ہے؟ امام نے فرمایا کہ خضاب ہے۔ پھر امام نے ہم سے پوچھا کہ کیا تم لوگ میری نصرت کے لیے آۓ ہو؟ تو میں نے جواب دیا کہ میں بوڑھا ہو گیا ہوں۔ قرضدار ہوں لوگوں کی امانتیں میرے پاس ہیں۔ کنبہ بہت بڑا ہے جس کی ذمہ داری میرے اوپر ہے۔ مجھے نہیں علم آپ کے ساتھ جاؤں تو کیا ہونے والا ہے اس لیے ڈرتا ہوں کہ کہیں لوگوں کی امانتوں کے لوٹانے میں خائن نہ بن جاؤں۔ میرے چچا زاد نے بھی ایک دو اسی طرح کی باتیں کیں ۔ امام نے فرمایا کہ یہاں سے چلے جاؤ  اتنے دور ہو جاؤ کہ میری فریاد تم تک نہ پہنچ سکے۔ (۲) 

 امامؑ کی انس بن حارث کاہلی سے ملاقات:

امامؑ کے جان نثاروں میں سے ایک نام انس بن حارث کاہلی کا ہے۔ روز عاشور امامؑ کی رکاب میں شہید ہوۓ، آپ صحابی رسولؐ ہیں جنگ بدر و جنگ حنین میں شرکت کی۔ (۳)

بلاذری نے انساب الاشراف میں لکھا ہے کہ آپ یکم محرم کو امام کے قافلے سے ملحق ہو گئے۔ قصر بنی مقاتل کے مقام پر امامؑ کی عبیداللہ بن حر جعفی سے ملاقات کے بعد آپ امام کی خدمت میں حاضر ہوۓ اور کہا کہ میں کوفہ سے تو اس مقصد سے نکلا تھا کہ عبیداللہ بن حر کی طرح جنگ سے چھٹکارا پا سکوں۔ لیکن اللہ نے میرے دل میں یہ جرات ڈالی کہ آپ کی نصرت کروں۔ امامؑ نے اس کو اپنے ہمراہ لے لیا اور ابدی سعادت کی نوید دی۔ (۴)

شیخ صدوق ؒ نے نقل کیا ہے کہ روز عاشور انس بہادری سے دشمن کی طرف بڑھے اور ۱۸ یزیدیوں کو واصل جہنم کیا اور پھر خود بھی جام شہادت نوش کیا۔ (۵)

 امام حسینؑ کا خواب:

شیخ مفیدؒ نے الارشاد میں نقل کیا ہے کہ عقبہ بن سمعان کہتے ہیں یکم محرم قصر بنی مقاتل میں ان ملاقاتوں کے بعد ہم وہاں سے نکلے تقریبا ایک گھنٹہ مسافت طے کی۔ امام حسینؑ زین کی پشت پر ہی سوگئے خواب دیکھا اور پھر بیدار ہو کر فرمایا: انا للہ و انا الیہ راجعون الحمد للہ رب العالمین۔ اور اس جملے کو دو یا تین بار تکرار کیا۔

آپ کے فرزند علی اکبرؑ قریب ہوۓ اور فرمایا کہ آپ نے کلمہ استرجاع زبان پر لایا ہے؟ تو امام نے جواب دیا میں نے خواب دیکھا ہے کہ ایک گھوڑے سوار کہہ رہا تھا یہ قوم موت کی طرف بڑھ رہی ہے اور موت ان کی طرف۔ یہ سن کر علی اکبرؑ نے فرمایا کہ بابا جان کیا ہم حق پر نہیں ہیں؟ پس اگر ہم حق پر ہیں تو موت سے کیا ڈرنا؟ اس پر امام حسینؑ نے فرمایا کہ خدا تمہیں بہترین پاداش دے۔ (٦)

 

جاری ہے................

 

 حوالہ جات:

(۱)شیخ مفید، محمد بن محمد، الارشاد، ج۲، ص۸۱۔

(٢)شیخ صدوقؒ، محمد بن علی، ثواب الأعمال و عقاب الأعمال ،ج۱ ، ص۲۵۹۔

(٣)مامقانی،عبداللہ، تنقیح المقال، ج۱۱، ص۲۳۰۔

(٤)بلاذری، احمد بن یحیی، انساب الاشراف، ج۳، ص۱۷۵۔

(٥)شیخ صدوقؒ، محمد بن علی، الامالی، ص۲۲۵۔

(۶) شیخ مفیدؒ،محمد بن محمد،  الارشاد، ج۲، ص۸۲۔

تحریر:عون نقوی

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 18 August 21 ، 16:39
عون نقوی

شیخ صدوق (رح)نے من لایحضرہ الفقیہ اور عیون میں موسیٰ ابن عبد اللہ نخعی سے نقل کیا ہے کہ اس نے کہا میں نے امام علی نقیؑ سے عرض کی اے فرزند رسول(ص) مجھے ایک ایسی زیارت تعلیم فرمائیے کہ جب میں آپ حضرات معصومینؑ میں سے کسی کی زیارت کرنا چاہوں تو ہر مقام پر اسے پڑھ سکوں آپؑ نے فرمایا کہ جب بھی تم کسی امامؑ کی زیارت کے لیے وہاں پہنچو تو غسل کرنے کے بعد کھڑے ہو کر شہادتیں پڑھتے ہوئے کہو:

أَشْھَدُ أَنْ لاَ إلہَ إلاَّ اللہُ وَحْدَہُ لاَ شَرِیکَ لَہُ وَأَشْھَدُ أَنَّ مُحَمَّداً صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہِ عَبْدُہُ وَرَسُولُہُ

میں گواہی دیتا ہوں کہ نہیں معبود سوائے اللہ کے وہ یگانہ ہے کوئی اس کا شریک نہیں اور گواہی دیتا ہوں کہ حضرت محمد اس کے بندہ و رسول ہیں۔

جب حرم میں داخل ہو جاؤ اور قبر مبارک پر نظر پڑے تو رک جاؤ اور تیس مرتبہ کہو

اللہ اکبر

آہستہ آہستہ قدم رکھتے ہوئے سکون و وقار کے ساتھ آگے چلو اور کچھ آگے جا کر ٹھہر جاؤ اور تیس مرتبہ کہو

اللہ اکبر

اس کے بعد قبر مبارک کے نزدیک پہنچ کر چالیس مرتبہ کہو

اللہ اکبر

یہاں تک کہ سوتکبیر مکمل ہو جائے۔ جیسا کہ علامہ مجلسی(رح) نے فرمایا ہے ممکن ہے اس طرح سو مرتبہ اللہ اکبر کہنے سے غرض یہ ہو کہ اکثر لوگ جو اہل بیت(ع) کی محبت میں غلو کرتے ہیں وہ ان بزرگواروں کی زیارت کرنے میں کسی ناجائز عمل کی طرف مائل نہ ہونے پائیں یا خدائے تعالیٰ کی عظمت و بزرگی سے غافل نہ ہو جائیں۔ لہذا اس موقع پر ان کو تکبیر کہنے کا حکم دیا گیا تاکہ انہیں باری تعالیٰ کی کبریائی کی یاد دلائی جائے جب سو مرتبہ تکبیر کہہ چکے تو صاحب مزار امام(ع) کی زیارت اس طرح پڑھے:

اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ یَا أَھْلَ بَیْتِ النُّبُوَّۃِ وَمَوْضِعَ الرِّسالَۃِ وَمُخْتَلَفَ الْمَلائِکَۃِ وَمَھْبِطَ الْوَحْیِ

آپ پر سلام ہو اے خاندان نبوت اے پیغام الہی کے آنے کی جگہ اور ملائکہ کے آنے جانے کے مقام وحی نازل ہونے کی جگہ نزول

وَمَعْدِنَ الرَّحْمَۃِ وَخُزَّانَ الْعِلْمِ وَمُنْتَھَی الْحِلْمِ وَٲُصُولَ الْکَرَمِ وَقادَۃَ الْاَُمَمِ  وَ أَوْلِیاءَ النِّعَمِ

رحمت کے مرکز علوم کے خزینہ دار حد درجہ کے بردباراور بزرگواری کے حامل ہیں آپ قوموں کے پیشوا ،نعمتوں کے بانٹنے والے

وَعَناصِرَ الْاَبْرارِ وَ دَعائِمَ الْاَخْیارِ وَساسَۃَ الْعِبادِ وَ أَرْکانَ الْبِلادِ وَ أَبْوابَ الْاِیمانِ وَ ٲُمَناءَ الرَّحْمنِ

سرمایۂ نیکو کاران، پارساؤں کے ستون، بندوں کے لیے تدبیر کار، آبادیوں کے سردار، ایمان و اسلام کے دروازے،اور خدا کے امانتدار ہیں

 وَ سُلالَۃَ النَّبِیِّینَ وَ صَفْوَۃَ الْمُرْسَلِینَ وَ عِتْرَۃَ خِیَرَۃِ رَبِّ الْعالَمِینَ وَ رَحْمَۃُ اللهِ وَبَرَکاتُہُ۔

اور آپ نبیوں کی نسل و اولاد رسولوں کے پسندیدہ اور جہانوں کے رب کے پسند شد گان کی اولاد ہیں آپ(ع) پر سلام خدا کی رحمت ہو

 اَلسَّلَامُ عَلَی أَئِمَّۃِ الْھُدَیٰ وَمَصابِیحِ الدُّجَیٰ وَأَعْلامِ التُّقَیٰ وَذَوِی النُّھَیٰ وَٲُولِی الْحِجَیٰ

اور اس کی برکات ہوں آپ(ع) پر جو ہدایت دینے والے امام(ع) ہیں تاریکیوں کے چراغ ہیں پرہیز گاری کے نشان صاحبان عقل و خرد اورمالکان دانش ہیں آپ،

 وَکَھْفِ الْوَرَیٰ وَوَرَثَۃِ الْاَنْبِیاءِ وَالْمَثَلِ الْاَعْلَیٰ وَالدَّعْوَۃِ الْحُسْنَیٰ وَحُجَجِ اللهِ عَلَی أَھْلِ الدُّنْیا وَالْاَخِرَۃِ وَالْاُولَی وَرَحْمَۃُ اللهِ وَبَرَکاتُہُ۔

لوگوں کی پناہ گاہ نبیوں کے وارث بلندترین نمونہ عمل اور بہترین دعوت دینے والے ہیں آپ دنیا والوں پر خدا کی حجتیں ہیں آغاز و انجام میں آپ(ع) پر سلام خدا کی رحمت ہو اور اس کی برکات ہوں

 اَلسَّلَامُ عَلَی مَحالِّ مَعْرِفَۃِ اللهِ وَمَساکِنِ بَرَکَۃِ اللهِ وَ مَعَادِنِ حِکْمَۃِ اللهِ وَ حَفَظَۃِ سِرِّ اللهِ وَحَمَلَۃِ کِتابِ اللهِ 

 سلام ہو خد اکی معرفت کے ذریعوں پر جو خدا کی برکت کے مقام اور خدا کی حکمت کی کانیں ہیں خدا کے رازوں کے نگہبان خدا کی کتاب کے حامل

وَأَوْصِیاءِ نَبِیِّ اللهِ وَذُرِّیَّۃِ رَسُولِ اللهِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وآلِہِ وَرَحْمَۃُ اللهِ وَبَرَکاتُہُ۔

خدا کے آخری نبیؐ کے جانشین اور خدا کے رسول(ص) کی اولاد ہیں خدا ان پر اور ان کی آل(ع) پر درود بھیجے اور خدا کی رحمت ہو اور اس کی برکات ہوں

اَلسَّلَامُ عَلَی الدُّعاۃِ إلَی اللهِ وَالْاَدِلاّءِ عَلَی مَرْضاۃِ اللهِ وَالْمُسْتَقِرِّینَ فِی أَمْرِ اللهِ وَالتَّامِّینَ فِی مَحَبَّۃِ اللهِ

سلام ہو خدا کی طرف بلانے والوں پر اور خدا کی رضاؤں سے آگاہ کرنے والوں پر جو خدا کے معاملے میں ایستادہ خدا کی محبت میں سب سے کامل

وَالْمُخْلِصِینَ فِی تَوْحِیدِ اللهِ وَالْمُظْھِرِینَ لِأَمْرِ اللّٰهِ وَنَهْیِهِ وَعِبادِهِ الْمُکْرَمِینَ 

 اور خدا کی توحید کے عقیدے میں کھرے ہیں وہ خدا کے امرونہی کو بیان کرنے والے اور اس کے گرامی قدر بندے ہیں

الَّذِینَ لاَ یَسْبِقُونَہُ بِالْقَوْلِ وَھُمْ بأَمْرِہِ یَعْمَلُونَ وَرَحْمَۃُ اللهِ وَبَرَکاتُہُ۔ 

کہ جو اسکے آگے بولنے میں پہل نہیں کرتے اور اسکے حکم پر عمل کرتے ہیں ان پر خدا کی رحمت ہو اور اسکی برکات ہوں

اَلسَّلَامُ عَلَی الْاَئِمَّۃِ الدُّعاۃِ و َالْقادَۃِ الْھُداۃِ وَ السَّادَۃِ الْوُلاۃِ وَالذَّادَۃِ الْحُماۃِ وَأَھْلِ الذِّکْرِ 

سلام ہو ان پر جو دعوت دینے والے امام ہیں ہدایت دینے والے راہنما صاحب ولایت سردار حمایت کرنے والے نگہدار ذکر الہی کرنے والے

وَٲُولِی الْاَمْرِ وَبَقِیَّۃِ اللهِ وَخِیَرَتِہِ وَحِزْبِہِ وَعَیْبَۃِ عِلْمِہِ وَحُجَّتِہِ وَصِراطِہِ وَنُورِہِ وَبُرْھَانِہِ وَرَحْمَۃُ اللهِ وَبَرَکاتُہُ۔

اور والیانِ امر ہیں وہ خدا کا سرمایہ اس کے پسندیدہ اس کی جماعت اور اس کے علوم کا خزانہ ہیں وہ خدا کی حجت اس کا راستہ اس کا نور اور اسکی نشانی ہیں خداکی رحمت ہو اور اسکی برکات ہوں

 أَشْھَدُ أَنْ لاَ إلہَ إلاَّ اللہُ وَحْدَہُ لاَ شَرِیکَ لَہُ کَما شَھِدَ اللہُ لِنَفْسِہِ وَشَھِدَتْ لَہُ مَلائِکَتُہُ وَٲُولُو الْعِلْمِ مِنْ خَلْقِہِ لاَ إلہَ إلاَّ ھُوَالْعَزِیزُ الْحَکِیمُ

 میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں جو یکتا ہے کوئی اسکا شریک نہیں جیسا کہ خدا نے اپنے لیے گواہی دی اسکے ساتھ اسکے فرشتے اور اسکی مخلوق میں سے صاحبان علم بھی گواہ ہیں کہ کوئی معبود نہیں مگر وہی

 وَ أَشْھَدُ أَنَّ مُحَمَّداً عَبْدُہُ الْمُنْتَجَبُ وَ رَسُولُہُ الْمُرْتَضَی أَرْسَلَہُ بِالْھُدَی وَدِینِ الْحَقِّ لِیُظْھِرَہُ عَلَی الدِّینِ کُلِّہِ وَلَوْ کَرِہَ الْمُشْرِکوُنَ

اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد(ص)اسکے برگزیدہ بندے اور اسکے پسند کردہ رسول(ص) ہیں جن کو اس نے ہدایت اور سچے دین کیساتھ بھیجاتا کہ وہ اسے تمام دینوں پر غالب کر دیں اگر چہ مشرک پسند نہ بھی کریں

 وَ أَشْھَدُ أَنَّکُمُ الْاَئِمَّۃُ الرَّاشِدُونَ الْمَھْدِیُّونَ الْمَعْصُومُونَ الْمُکَرَّمُونَ الْمُقَرَّبُونَ الْمُتَّقُونَ الصَّادِقُونَ الْمُصْطَفُونَ

 اور میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ امام ہیں ہدایت والے سنورے ہوئے گناہ سے بچائے ہوئے بزرگیوں والے اس سے نزدیک تر پرہیز گار صدق والے چنے ہوئے

 الْمُطِیعُونَ لِلہِ الْقَوَّامُونَ بِأَمْرِہِ الْعامِلونَ بِإِرَادَتِہِ الْفائِزُونَ بِکَرَامَتِہِ اصْطَفاکُمْ بِعِلْمِہِ وَارْتَضاکُمْ لِغَیْبِہِ وَاخْتارَکُمْ لِسِرِّہِ وَاجْتَباکُمْ بِقُدْرَتِہِ وَأَعَزَّکُمْ بِھُداہُ

خدا کے اطاعت گزار اس کے حکم پر کمر بستہ اس کے ارادے پر عمل کرنیوالے اور اس کی مہربانی سے کامیاب ہیں کہ اس نے اپنے علم کیلئے آپ (ع)کو چنا اپنے غیب کیلئے آپکو پسند کیا اپنے راز کیلئے آپکو منتخب کیا اپنی قدرت سے آپکو اپنا بنایا اپنی ہدایت سے عزت دی

وَخَصَّکُمْ بِبُرْھَانِہِ وَانْتَجَبَکُمْ لِنُورِہِ وَأَیَّدَکُمْ بِرُوحِہِ وَرَضِیَکُمْ خُلَفاءَ فِی أَرْضِہِ

اور اپنی دلیل کیلئے خاص کیااس نے آپکو اپنے نور کیلئے چنا روح القدس سے آپکو قوت دی اپنی زمین میں آپ کو اپنا نائب قرار دیا

وَحُجَجاً عَلَی بَرِیَّتِہِ وَأَنْصاراً لِدِینِہِ وَحَفَظَۃً لِسِرِّہِ وَخَزَنَۃً لِعِلْمِہِ وَمُسْتَوْدَعاً لِحِکْمَتِہِ

اپنی مخلوق پر اپنی حجتیں بنایا اپنے دین کے ناصر اور اپنے راز کے نگہدار اور اپنے علم کے خزینہ دار بنایا اپنی حکمت انکے سپرد کی

وَتَرَاجِمَۃً لِوَحْیِہِ وَأَرْکاناً لِتَوْحِیدِہِ وَشُھَداءَ عَلَی خَلْقِہِ وَ أَعْلاماً لِعِبادِہِ وَمَناراً فِی بِلادِہِ

آپ (ع)کو اپنی وحی کے ترجمان اور اپنی توحید کا مبلغ بنایا اس نے آپکو اپنی مخلوق پر گواہ قرار دیا اپنے بندوں کیلئے نشان منزل اپنے شہروں کی روشنی

وَ أَدِلَّاءَ عَلَی صِرَاطِہِ عَصَمَکُمُ اللہُ مِنَ الزَّلَلِ وَآمَنَکُمْ مِنَ الْفِتَنِ وَطَهَّرَکُمْ مِنَ الدَّنَسِ

اور اپنے راستے کے رہبر قرار دیاخدا نے آپکو خطاؤں سے بچایا فتنوں سے محفوظ کیا اور ہر آلودگی سے صاف رکھا آلائش آپ سے دور کر دی

وَأَذْھَبَ عَنْکُمُ الرِّجْسَ وَطَهَّرَکُمْ تَطْھِیراً فَعَظَّمْتُمْ جَلالَہُ وَ أَکْبَرْتُمْ شَأْنَہُ وَمَجَّدْتُمْ کَرَمَہُ

اور آپکو پاک رکھا جیسے پاک رکھنے کا حق ہے پس آپ نے اسکے جلال کی بڑائی کی اسکے مقام کو بلند جانااسکی بزرگی کی توصیف کی

وَأَدَمْتُمْ ذِکْرَہُ وَوَکَّدْتُمْ مِیثاقَہُ وَأَحْکَمْتُمْ عَقْدَ طاعَتِہِ وَنَصَحْتُمْ لَہُ فِی السِّرِّ وَالْعَلانِیَۃِ

اس کے ذکر کو جاری رکھا اسکے عہد کوپختہ کیا اسکی فرمانبرداری کے عقیدے کو محکم بنایا آپ نے پوشیدہ و ظاہر اسکا ساتھ دیا

وَدَعَوْتُمْ إلَی سَبِیلِہِ بِالْحِکْمَۃِ وَالْمَوْعِظَۃِ الْحَسَنَۃِ وَبَذَلْتُمْ أَنْفُسَکُمْ فِی مَرْضاتِہِ 

اور اس کے سیدھے راستے کی طرف لوگوں کو دانشمندی اور بہترین نصیحت کے ذریعے بلایا آپ نے اس کی رضا کیلئے اپنی جانیں قربان کیں

وَصَبَرْتُمْ عَلَی مَا أَصابَکُمْ فِی جَنْبِہِ وَأَقَمْتُمُ الصَّلاۃَ وَآتَیْتُمُ الزَّکَاۃَ وَأَمَرْتُمْ بِالْمَعْرُوفِ 

اور اسکی راہ میں آپکو جو دکھ پہنچے انکو صبر سے جھیلا آپ نے نماز قائم کی اور زکواۃ دیتے رہے آپ نے نیک کاموں کا حکم دیا

وَنَھَیْتُمْ عَنِ الْمُنْکَرِ وَجاھَدْتُمْ فِی اللهِ حَقَّ جِھَادِہِ حَتَّی أَعْلَنْتُمْ دَعْوَتَہُ وَبَیَّنْتُمْ فَرائِضَہُ وَأَقَمْتُمْ حُدُودَہُ

برے کاموں سے منع فرمایا اور خدا کی راہ میں جہاد کا حق ادا کیا چنانچہ آپ نے اسکاپیغام عام کیا اسکے عائد کردہ فرائض بتائے اور اسکی مقررہ حدیں جاری کیں

وَنَشَرْتُمْ شَرائِعَ أَحْکامِہِ وَسَنَنْتُمْ سُنَّتَہُ وَصِرْتُمْ فِی ذلِکَ مِنْہُ إلَی الرِّضا

آپ(ع) نے اسکے احکام بیان کیے اسکے طریقے رائج کیے اور اس میں آپ اسکی رضا کے طالب ہوئے

وَسَلَّمْتُمْ لَہُ الْقَضاءَ وَصَدَّقْتُمْ مِنْ رُسُلِہِ مَنْ مَضَیٰ فَالرَّاغِبُ عَنْکُمْ مارِقٌ وَاللاَّزِمُ لَکُمْ لاحِقٌ

آپ(ع) نے اسکے ہر فیصلے کو تسلیم کیا اور آپ نے اسکے گذشتہ پیغمبروں کی تصدیق کی پس آپ سے ہٹنے والا دین سے نکل گیا آپکا ہمراہی دیندار رہا

وَالْمُقَصِّرُ فِی حَقِّکُمْ زاھِقٌ وَالْحَقُّ مَعَکُمْ وَفِیکُمْ وَمِنْکُمْ وَ إلَیْکُمْ 

اور آپکے حق کو کم سمجھنے والا نابود ہواحق آپ(ع) کیساتھ ہے آپ(ع) میں ہے آپ(ع) کیطرف سے ہے آپ(ع) کیطرف آیا ہے

وَأَنْتُمْ أَھْلُہُ وَمَعْدِنُہُ وَمِیراثُ النُّبُوَّۃِ عِنْدَکُمْ وَ إیابُ الْخَلْقِ إلَیْکُمْ وَحِسابُھُمْ عَلَیْکُمْ

آپ حق والے ہیں اور مرکز حق ہیں نبوت کا ترکہ آپ(ع) کے پاس ہے لوگوں کی واپسی آپ(ع) کی طرف اور ان کا حساب آپ کو لینا ہے

وَفَصْلُ الْخِطابِ عِنْدَکُمْ وَآیاتُ اللهِ لَدَیْکُمْ وَعَزائِمُہُ فِیکُمْ وَنُورُهُ وَبُرْهانُهُ عِنْدَکُمْ، وَأَمْرُهُ إِلَیْکُمْ

آپ حق و باطل کا فیصلہ کرنے والے ہیں خدا کی آیتیں اور اسکے ارادے آپکے دلوں میں ہیں اسکا نور اور محکم دلیل آپکے پاس ہے اور اسکا حکم آپکی طرف آیا ہے

مَنْ والاکُمْ فَقَدْ والَی اللهَ وَمَنْ عاداکُمْ فَقَدْ عادَی اللهَ وَمَنْ أَحَبَّکُمْ فَقَدْ أَحَبَّ اللهَ 

آپکا دوست خدا کا دوست اور جو آپکا دشمن ہے وہ خدا کا دشمن ہے جس نے آپ سے محبت کی اس نے خدا سے محبت کی

وَمَنْ أَبْغَضَکُمْ فَقَدْ أَبْغَضَ اللهَ وَمَنِ اعْتَصَمَ بِکُمْ فَقَدِ اعْتَصَمَ بِاللهِ أَنْتُمُ الصِّراطُ الْاَقْوَمُ

اور جس نے آپ(ع) سے نفرت کی اس نے خدا سے نفرت کی اور جو آپ سے وابستہ ہوا وہ خدا سے وابستہ ہوا کیونکہ آپ سیدھا راستہ

وَشُھَداءُ دارِ الْفَناءِ وَشُفَعاءِ دارِ الْبَقاءِ وَالرَّحْمَۃُ الْمَوْصُولَۃُ وَالْاَیَۃُ الْمَخْزُونَۃُ وَالْاَمانَۃُ الْمَحْفُوظَۃُ

دنیا میں لوگوں پر شاہد و گواہ اور آخرت میں شفاعت کرنے والے ہیں آپ ختم نہ ہونے والی رحمت محفوظ شدہ آیت سنبھالی ہوئی امانت

وَالْبابُ الْمُبْتَلَیٰ بِہِ النَّاسُ مَنْ أَتَاکُمْ نَجَا وَمَنْ لَمْ یَأْتِکُمْ ھَلَکَ إلَی اللهِ تَدْعُونَ

اور وہ راستہ ہیں جس سے لوگ آزمائے جاتے ہیں جو آپکے پاس آیا نجات پاگیا اور جو ہٹا رہا وہ تباہ ہو گیا آپ خدا کیطرف بلانے والے

وَعَلَیْہِ تَدُلُّونَ وَبِہِ تُؤْمِنُونَ وَلَہُ تُسَلِّمُونَ وَبِأَمْرِہِ تَعْمَلُونَ وَ إلَی سَبِیلِہِ تُرْشِدُونَ

اور اسکی طرف رہبری کرنے والے ہیں آپ اس پر ایمان رکھتے اور اسکے فرمانبردار ہیں آپ اسکا حکم ماننے والے اسکے راستے کی طرف لے جانے والے

وَ بِقَوْلِہِ تَحْکُمُونَ سَعَدَ مَنْ والاکُمْ وَھَلَکَ مَنْ عاداکُمْ وَخابَ مَنْ جَحَدَکُمْ

اور اسکے حکم سے فیصلہ دینے والے ہیں کامیاب ہوا وہ جو آپکا دوست ہے ہلاک ہوا وہ جو آپکا دشمن ہے اور خوار ہواوہ جس نے آپکا انکار کیا

وَضَلَّ مَنْ فارَقَکُمْ وَفازَ مَنْ تَمَسَّکَ بِکُمْ وأَمِنَ مَنْ لَجَأَ إلَیْکُمْ

گمراہ ہوا وہ جو آپ(ع) سے جدا ہوا اور بامراد ہوا وہ جو آپکے ہمراہ رہا اور اسے امن ملا جس نے آپکی پناہ لی

وَسَلِمَ مَنْ صَدَّقَکُمْ وَھُدِیَ مَنِ اعْتَصَمَ بِکُمْ مَنِ اتَّبَعَکُمْ فَالْجَنَّۃُ مَأْواہُ وَمَنْ خالَفَکُمْ

سلامت رہا وہ جس نے آپکی تصدیق کی اور ہدایت پاگیا وہ جس نے آپکا دامن پکڑاجس نے آپکی اتباع کی اسکا مقام جنت ہے اور جس نے آپکی نافرمانی

فَالنَّارُ مَثْواہُ وَمَنْ جَحَدَکُمْ کافِرٌ وَمَنْ حارَبَکُمْ مُشْرِکٌ وَمَنْ رَدَّ عَلَیْکُمْ فِی أَسْفَلِ دَرَکٍ مِنَ الْجَحِیمِ

کی اسکا ٹھکانا جہنم ہے جس نے آپکا انکار کیا وہ کافر ہے جس نے آپ(ع) سے جنگ کی وہ مشرک ہے اور جس نے آپکو غلط قرار دیا وہجہنم کے سب سے نچلے طبقے میں ہوگا

أَشْھَدُ أَنَّ ھٰذَا سابِقٌ لَکُمْ فِیما مَضیٰ وَجارٍ لَکُمْ فِیما بَقِیَ

میں گواہی دیتا ہوں کہ یہ مقام آپکو گذشتہ زمانے میں حاصل تھااورآیندہ زمانے میں بھی حاصل رہے گا

وَ أَنَّ أَرْواحَکُمْ وَ نُورَکُمْ وَ طِینَتَکُمْ واحِدَۃٌ طابَتْ وَ طَھُرَتْ بَعْضُھَا مِنْ بَعْضٍ

بے شک آپ(ع) سب کی روحیں آپکے نور اور آپکی اصل ایک ہے جو خوش آیند اور پاکیزہ ہے کہ آپ(ع) میں سے بعض بعض کی اولاد ہیں

خَلَقَکُمُ اللہُ أَنْواراً فَجَعَلَکُمْ بِعَرْشِہِ مُحْدِقِینَ حَتّی مَنَّ عَلَیْنا بِکُمْ فَجَعَلَکُمْ فِی بُیُوتٍ أَذِنَ اللہُ أَنْ تُرْفَعَ وَیُذْکَرَ فِیھَا اسْمُہُ

خدا نے آپکو نور کی شکل میں پیدا کیا پھر آپ(ع) سب کو اپنے عرش کے اردگرد رکھا حتیٰ کہ ہم پر احسان کیا اور آپکو بھیجا پس آپکو ان گھروں میں رکھا جن کو خدا نے بلند کیااور ان میں اسکا نام لیا جاتا ہے

 وَجَعَلَ صَلاتَناعَلَیْکُمْ وَمَا خَصَّنا بِہِ مِنْ وِلایَتِکُمْ طِیباً لِخَلْقِنا وَطَھَارَۃً لاَِنْفُسِنا وَتَزْکِیَۃً لَنا وَکَفَّارَۃً لِذُنُوبِنا

 اس نے آپ(ع) پر ہمارے درود وسلام قرار دیئے اس سے ہمیں آپکی ولایت میں خصوصیت دی اسے ہماری پاکیزہ پیدائش ہمارے نفسوں کی صفائی ہمارے باطن کی درستی کا ذریعہ اور گناہوں کا کفارہ بنایا

فَکُنَّا عِنْدَہُ مُسَلِّمِینَ بِفَضْلِکُمْ وَمَعْرُوفِینَ بِتَصْدِیقِنا إیَّاکُمْ فَبَلَغَ اللہُ بِکُمْ أَشْرَفَ مَحَلِّ الْمُکَرَّمِینَ

پس ہم اسکے حضور آپکی فضیلت کو ماننے والے اور آپکی تصدیق کرنے والے قرار پاگئے ہیں ہاں خدا آپکو صاحبان عظمت کے بلند مقام پر پہنچائے

 وَأَعْلَی مَنازِلِ المُقَرَّبِینَ وَأَرْفَعَ دَرَجاتِ الْمُرْسَلِینَ حَیْثُ لاَ یَلْحَقُہُ لاحِقٌ

اور اپنے مقربین کی بلند منزلوں تک لے جائے اور اپنے پیغمبروں کے اونچے مراتب عطا کرے اسطرح کہ پیچھے والا وہاں نہ پہنچے

وَلَا یَفُوقُہُ فائِقٌ وَلَا یَسْبِقُہُ سابِقٌ وَلَا یَطْمَعُ فِی إدْرَاکِہِ طامِعٌ حَتَّی لَا یَبْقَیٰ مَلَکٌ مُقَرَّبٌ

کوئی اوپر والا اس مقام سے بلند نہ ہوا اور کوئی آگے والا آگے نہ بڑھے اور کوئی طمع کرنے والا اس مقام کی طمع نہ کرے یہاں تک کہ باقی نہ رہے کوئی مقرب فرشتہ

وَلَا نَبِیٌّ مُرْسَلٌ وَلَا صِدِّیقٌ وَلَا شَھِیدٌ وَلَا عالِمٌ وَ لَا جاھِلٌ وَ لَا دَنِیٌّ وَ لَا فاضِلٌ 

نہ کوئی نبی مرسل نہ کوئی صدیق اور نہ شہید نہ کوئی عالم اور نہ جاہل نہ کوئی پست اور نہ کوئی بلند

وَ لَا مُؤْمِنٌ صالِحٌ وَ لَا فاجِرٌ طالِحٌ وَلَا جَبَّارٌ عَنِیدٌ وَلَا شَیْطانٌ مَرِیدٌ وَلَا خَلْقٌ فِیما بَیْنَ ذلِکَ شَھِیدٌ

نہ کوئی نیک مؤمن اور نہ کوئی فاسق و فاجر اور گناہ گار نہ کوئی ضدی سرکش اور نہ کوئی مغرور شیطان اور نہ ہی کوئی اور مخلوق گواہی دے

 إلاَّ عَرَّفَھُمْ جَلالَۃَ أَمْرِکُمْ وَعِظَمَ خَطَرِکُمْ وَکِبَرَ شَأْنِکُمْ وَتَمامَ نُورِکُمْ وَصِدْقَ مَقاعِدِکُمْ

سوائے اسکے کہ وہ انکو آپکی شان سے آگاہ کرے آپکے مقام کی بلندی آپکی شان کی بڑائی آپکے نور کی کاملیت آپکے درست درجات

 وَثَباتَ مَقامِکُمْ وَشَرَفَ مَحَلِّکُمْ وَمَنْزِلَتِکُمْ عِنْدَہُ وَکرامَتَکُمْ عَلَیْہِ

آپ کے مراتب کی ہمیشگی آپکے خاندان کی بزرگی اسکے ہاں آپکے مقام اس کے سامنے آپ(ع) کی بزرگواری اس کے ساتھ

وَخاصَّتَکُمْ لَدَیْہِ وَقُرْبَ مَنْزِلَتِکُمْ مِنْہُ بِأَبِی أَنْتُمْ وَٲُمِّی وَأَھْلِی وَمالِی وَٲُسْرَتِی 

آپ(ع) کی خصوصیت اور اس سے آپکے مقام کے قرب کی گواہی دے میرے ماں باپ میرا گھر میرا مال اور میرا خاندان آپ(ع) پر قربان

ٲُشْھِدُ اللهَ وَٲُشْھِدُکُمْ أَنِّی مُؤْمِنٌ بِکُمْ وَبِما آمَنْتُمْ بِہِ کافِرٌ بِعَدُوِّکُمْ وَبِما کَفَرْتُمْ بِہِ

میں گواہ بناتا ہوں خدا کو اور آپکو کہ اس پر میں ایمان رکھتا ہوں جس پر آپ(ع) ایمان رکھتے ہیں منکر ہوں آپکے دشمن کا اور جس چیز کا آپ انکار کرتے ہیں

مُسْتَبْصِرٌ بِشَأْنِکُمْ وَبِضَلالَۃِ مَنْ خالَفَکُمْ مُوالٍ لَکُمْ وَ لأَِوْلِیائِکُمْ 

آپکی شان کو جانتا ہوں اور آپکے مخالف کی گمراہی کو سمجھتا ہوں محبت رکھتا ہوں آپ(ع) سے اور آپکے دوستوں سے

مُبْغِضٌ لاَِعْدائِکُمْ وَمُعادٍ لَھُمْ سِلْمٌ لِمَنْ سالَمَکُمْ وَحَرْبٌ لِمَنْ حارَبَکُمْ

نفرت کرتا ہوں آپکے دشمنوں سے اور انکا دشمن ہوں میری صلح ہے اس سے جو آپ(ع) سے صلح رکھے اورجنگ ہے اس سے جو آپ(ع) سے جنگ کرے

مُحَقِّقٌ لِما حَقَّقْتُمْ مُبْطِلٌ لِمَا أَبْطَلْتُمْ مُطِیعٌ لَکُمْ عارِفٌ بِحَقِّکُمْ

حق کہتا ہوں اسے جسکو آپ(ع) حق کہیں باطل کہتا ہوں اسے جسکو آپ(ع) باطل کہیں آپکا فرمانبردار ہوں آپکے حق کو پہچانتا ہوں

مُقِرٌّ بِفَضْلِکُمْ مُحْتَمِلٌ لِعِلْمِکُمْ مُحْتَجِبٌ بِذِمَّتِکُمْ مُعْتَرِفٌ بِکُمْ مُؤْمِنٌ بِإِیابِکُمْ

آپکی بڑائی کو مانتا ہوں آپکے علم کا معتقد ہوں آپکی ولایت میں پناہ گزین ہوں آپکی ذات کا اقرار کرتا ہوں آپکے بزرگان کا معتقد ہوں

مُصَدِّقٌ بِرَجْعَتِکُمْ مُنْتَظِرٌ لأَِمْرِکُمْ مُرْتَقِبٌ لِدَوْلَتِکُمْ آخِذٌ بِقَوْلِکُمْ عامِلٌ

آپکی رجعت کی تصدیق کرتا ہوں آپکے دور کا منتظر ہوں آپکی حکومت کا انتظار کرتا ہوں آپ(ع) کے قول کو قبول کرتا ہوں آپ(ع) کے حکم پر عمل کرتا ہوں

بِأَمْرِکُمْ مُسْتَجِیرٌ بِکُمْ زائِرٌ لَکُمْ لائِذٌ عائِذٌ بِقُبُورِکُمْ مُسْتَشْفِعٌ إلَی اللهِ عَزَّوَجَلَّ بِکُمْ

 آپکی پناہ میں ہوں آپکی زیارت کو آیا ہوں آپکے مقبرے میں پوشیدہ ہو کر پناہ لی ہے خدا کے حضور آپکو اپنا سفارشی بناتا ہوں

وَمُتَقَرِّبٌ بِکُمْ إلَیْہِ وَمُقَدِّمُکُمْ أَمامَ طَلِبَتِی وَحَوَائِجِی وَ إرادَتِی فِی کُلِّ أَحْوالِی وَٲُمُورِی

آپکے ذریعے اسکا قرب چاہتا ہوں آپکو اپنی ضرورتوں حاجتوں اور ارادوں کا وسیلہ بناتا ہوں اپنے ہر حال اور ہر کام میں

مُؤْمِنٌ بِسِرِّکُمْ وَعَلانِیَتِکُمْ وَشاھِدِکُمْ وَغائِبِکُمْ وَأَوَّلِکُمْ وَآخِرِکُمْ 

اور ایمان رکھتا ہوں آپ(ع) میں سے نہاں اور عیاں پر آپ(ع) میں سے ظاہر اور پوشیدہ پر آپ(ع) میں سے اول اور آخر پر

وَمُفَوِّضٌ فِی ذلِکَ کُلِّہِ إلَیْکُمْ وَمُسَلِّمٌ فِیہِ مَعَکُمْ وَقَلْبِی لَکُمْ مُسَلِّمٌ وَرَأْئِی لَکُمْ تَبَعٌ 

ان تمام امور کیساتھ خود کو آپ کے سپرد کرتا ہوں اوران میں آپکے سامنے سر تسلیم خم کرتا ہوں میرا دل آپکا معتقد ہے میرا ارادہ آپکے تابع ہے

وَنُصْرَتِی لَکُمْ مُعَدَّۃٌ حَتَّی یُحْیِیَ اللہُ تَعَالی دِینَہُ بِکُمْ وَیَرُدَّکُمْ فِی أَیَّامِہِ وَیُظْھِرَکُمْ لِعَدْلِہِ

میری مدد و نصرت آپ کیلئے حاضر ہے یہاں تک کہ خدا آپکے ہاتھوں اپنے دین کو زندہ کرے آپکو اس زمانے میں لے جائے قیام عدل میں آپکی مدد کرے

وَیُمَکِّنَکُمْ فِی أَرْضِہِ فَمَعَکُمْ مَعَکُمْ لَا مَعَ غَیْرِکُمْ آمَنْتُ بِکُمْ وَتَوَلَّیْتُ آخِرَکُمْ

اور آپکو اپنی زمین میں اقتدار دے پس میں صرف آپکے ساتھ ہوں آپکے غیر کیساتھ نہیں آپکا معتقد ہوں اور آپ(ع) میں سے آخری کا محب ہوں

بِمَا تَوَلَّیْتُ بِہِ أَوَّلَکُمْ وَبَرِئْتُ إلَی اللهِ عَزَّوَجَلَّ مِنْ أَعْدائِکُمْ وَمِنَ الْجِبْتِ وَالطَّاغُوتِ

جیسے آپ(ع) میں سے اول کا محب ہوں میں خدائے عزو جل کیسامنے آپکے دشمنوں سے بیزاری کرتا ہوں اور بیزار ہوں بتوں سے سرکشوں سے

وَالشَّیاطِینِ وَحِزْبِھِمُ الظَّالِمِینَ لَکُمُ الْجاحِدِینَ لِحَقِّکُمْ وَالْمارِقِینَ مِنْ وِلایَتِکُمْ

شیطانوں سے اور انکے گروہ سے جو آپ(ع) پر ظلم کرنے والے آپ(ع) کے حق کا انکار کرنے والے آپ(ع) کی ولایت سے نکل جانے والے

وَالْغاصِبِینَ لاِِِرْثِکُمُ الشَّاکِّینَ فِیکُمُ الْمُنْحَرِفِینَ عَنْکُمْ وَمِنْ کُلِّ وَلِیجَۃٍ دُونَکُمْ 

آپکی وراثت غصب کرنے والے آپ پر شک لانے والے آپ(ع) سے پھر جانے والے ہیں اور بیزار ہوں

وَکُلِّ مُطاعٍ سِواکُمْ وَمِنَ الْاَئِمَّۃِ الَّذِینَ یَدْعُونَ إلَی النَّارِ فَثَبَّتَنِیَ اللہُ أَبَداً

میں آپکے سوا ہر جماعت سے آپکے سوا ہر اطاعت کئے والے سے اور ان پیشواؤں سے بیزار ہوں جو جہنم میں لے جانے والے ہیں پس جب تک زندہ ہوں

مَا حَیِیتُ عَلَی مُوالاتِکُمْ وَمَحَبَّتِکُمْ وَدِینِکُمْ وَوَفَّقَنِی لِطاعَتِکُمْ وَرَزَقَنِی شَفاعَتَکُمْ

خدا مجھے قائم رکھے آپکی دوستی پر آپکی محبت پر آپکے دین پر اور توفیق دے آپکی پیروی کرنے کی اور آپ(ع) کی شفاعت نصیب کرے

وَجَعَلَنِی مِنْ خِیارِ مَوالِیکُمُ التَّابِعِینَ لِما دَعَوْتُمْ إلَیْہِ وَجَعَلَنِی مِمَّنْ یَقْتَصُّ آثارَکُمْ

خدا مجھ کو آپکے بہترین دوستوں میں رکھے جو اسکی پیروی کرنے والے ہوں جنکی طرف آپ نے دعوت دی اورمجھے ان میں سے قراردے جو آپکے اقوال نقل کرتے ہیں

 وَیَسْلُکُ سَبِیلَکُمْ وَیَھْتَدِی بِھُداکُمْ وَیُحْشَرُ فِی زُمْرَتِکُمْ وَیَکِرُّ فِی رَجْعَتِکُمْ

مجھے آپکی راہ پر چلائے آپکی ہدایت سے بہرہ ور کرے آپکے گروہ میں اٹھائے آپکی رجعت میں مجھے بھی لوٹائے

 وَیُمَلَّکُ فِی دَوْلَتِکُمْ وَیُشَرَّفُ فِی عافِیَتِکُمْ وَیُمَکَّنُ فِی أَیَّامِکُمْ 

آپکی حکومت میں آپکی ریاعا بنائے آپکے دامن میں عزت دے آپکے عہد میں اعلیٰ مقام دے

وَتَقِرُّ عَیْنُہُ غَداً بِرُؤْیَتِکُمْ بِأَبِی أَنْتُمْ وَٲُمِّی وَنَفْسِی وَأَھْلِی وَمالِی مَنْ أَرادَ اللهَ

اور ان میں رکھے جو کل آپکے دیدار سے آنکھیں ٹھنڈی کریں گے میرے ماں باپ میری جان میرا خاندان اور مال آپ(ع) پر قربان جو خدا کو چاہے

بَدَأَ بِکُمْ وَمَنْ وَحَّدَہُ قَبِلَ عَنْکُمْ وَمَنْ قَصَدَہُ تَوَجَّہَ بِکُمْ مَوالِیَّ لاَ ٲُحْصِی ثَنائَکُمْ

وہ آپ(ع) سے ملتا ہے جو اسے یکتا سمجھے وہ آپکی بات مانتا ہے جو اسکی طرف بڑھے وہ آپکا رخ کرتا ہے میرے سردارمیں آپکی تعریف کا اندازہ نہیں کر سکتا

 وَلاَ أَبْلُغُ مِنَ الْمَدْحِ کُنْھَکُمْ وَمِنَ الْوَصْفِ قَدْرَکُمْ وَأَنْتُمْ نُورُ الْأَخْیارِ وَھُداۃُ الْاَبْرارِ

نہ آپکی مدح کی حقیقت کو سمجھ سکتا ہوں اور نہ آپکی شان کا تصور کرسکتا ہوں آپ شرفا کا نور نیکو ں کے رہبر

وَحُجَجُ الْجَبَّارِبِکُمْ فَتَحَ اللہُ وَبِکُمْ یَخْتِمُ وَبِکُمْ یُنَزِّلُ الْغَیْثَ وَبِکُمْ یُمْسِکُ السَّماءَ

خدائے قادر کی حجتیں ہیں خدا نے آپ(ع) سے آغاز وانجام کیا ہے وہ آپ(ع) کے ذریعے بارش برساتا ہے آپ کے ذریعے آسمان کو روکے ہوئے ہے

أَنْ تَقَعَ عَلَی الْاَرْضِ إلاَّ بِإِذْنِہِ وَبِکُمْ یُنَفِّسُ الْھَمَّ وَیَکْشِفُ الضُّرَّ وَ عِنْدَکُمْ

 تاکہ زمین پرنہ آ گرے مگر اسکے حکم سے وہ آپ(ع) کے ذریعے غم دور کرتا اور سختی ہٹاتا ہے وہ پیغام آپ(ع) کے پاس ہے

مَا نَزَلَتْ بِہِ رُسُلُہُ وَھَبَطَتْ بِہِ مَلائِکَتُہُ وَ إلی جَدِّکُمْ

جو اس کے رسول لائے اور فرشتے جس کو لے کر اترے اور آپ(ع) کے نانا کی طرف

اگر امیر المؤمنینؑ کی زیارت پڑھے تو بجائے و إلی جدّکم کے کہے:

وَ إلی ٲخیک بُعِثَ الرُّوحُ الْاَمِینُ آتاکُمُ اللہُ مَا لَمْ یُؤْتِ أَحَداً مِنَ الْعالَمِینَ

اور آپ(ع) کے نانا کی طرف اور آپ(ع) کے بھائی کے پاس روح الامین آیا خدا نے آپ کو وہ نعمت دی جو جہانوں میں کسی کو نہ دی

 طَأْطَأَ کُلُّ شَرِیفٍ لِشَرَفِکُمْ وَبَخَعَ کُلُّ مُتَکَبِّرٍ لِطاعَتِکُمْ

ہر بڑائی والا آپ(ع) کی بڑائی کے آگے جھکتا ہے ہر مغرور آپ(ع) کا حکم مانتا ہے

وَخَضَعَ کُلُّ جَبَّارٍ لِفَضْلِکُمْ وَذَلَّ کُلُّ شَیْئٍ لَکُمْ وَأَشْرَقَتِ الْاَرْضُ بِنُورِکُمْ وَفازَ الْفائِزُونَ بِوِلایَتِکُمْ

ہر زبردست آپ(ع) کی فضلیت کے سامنے خم ہوتا ہے ہر چیز آپکے آگے پست ہے زمین آپ(ع) کے نور سے چمکتی ہے کامیابی پانے والے آپ(ع) کی ولایت سے کامیابی پاتے ہیں

بِکُمْ یُسْلَکُ إلَی الرِّضْوانِ وَعَلَی مَنْ جَحَدَ وِلایَتَکُمْ غَضَبُ الرَّحْمٰنِ بِأَبِی أَنْتُمْ وَٲُمِّی

کہ آپ(ع) کے ذریعے رضائے الہی حاصل کرتے ہیں اور جو آپ(ع) کی ولایت کے منکر ہیں ان پر خدا کا غضب آتا ہے میرے ماں باپ

وَنَفْسِی وَأَھْلِی وَمَالِی ذِکْرُکُمْ فِی الذَّاکِرِینَ وَأَسْماؤُکُمْ فِی الْأَسْماءِ وَأَجْسادُکُمْ فِی الْاَجْسادِ

میری جان میرا خاندان اور مال آپ(ع) پر قربان آپکا ذکر ہے ذکر کرنے والوں میں ہے آپکے نام ناموں میں خاص ہیں آپکے جسم اعلیٰ ہیں جسموں میں

 وَأَرْواحُکُمْ فِی الْاَرْواحِ وَأَنْفُسُکُمْ فِی النُّفُوسِ وَآثارُکُمْ فِی الْآثارِ وَقُبُورُکُمْ فِی الْقُبُورِ

آپکی روحیں بہترین ہیں روحوں میں آپکے دل پاکیزہ ہیں دلوں میں آپ(ع) کے نشان عمدہ ہیں نشانوں میں اور آپ(ع) کی قبریں پاک ہیں قبروں میں

 فَمَا أَحْلَی أَسْمائَکُمْ وَأَکْرَمَ أَنْفُسَکُمْ وَأَعْظَمَ شَأْنَکُمْ وَأَجَلَّ خَطَرَکُمْ وَأَوْفَی عَھْدَکُمْ

پس کتنے پیارے ہیں آپکے نام کتنے گرامی ہیں آپکے نفوس آپکی شان بلند ہے آپکا مقام عظیم ہے آپکا

 وَأَصْدَقَ وَعْدَکُمْ کَلامُکُمْ نُورٌ وَأَمْرُکُمْ رُشْدٌ وَوَصِیَّتُکُمُ التَّقْوَی وَفِعْلُکُمُ الْخَیْرُ

پیمان پورا ہونے والا اور آپ(ع) کا وعدہ سچا ہے آپ(ع) کا کلام روشن آپ(ع) کے حکم میں ہدایت آپ(ع) کی وصیت پرہیز گاری آپ(ع) کا فعل عمدہ

وَعادَتُکُمُ الْاِحْسانُ وَسَجِیَّتُکُمُ الْکَرَمُ وَشَأْنُکُمُ الْحَقُّ وَالصِّدْقُ وَالرِّفْقُ وَقَوْلُکُمْ حُکْمٌ

آپ(ع) کی عادت پسندیدہ آپ(ع) کے اطوار میں بزرگواری آپ(ع) کی شان سچائی راستی اور ملائمت ہے آپ(ع) کا قول مضبوط و یقینی ہے

وَحَتْمٌ وَرَأْیُکُمْ عِلْمٌ وَحِلْمٌ وَحَزْمٌ إنْ ذُکِرَ الْخَیْرُ کُنْتُمْ أَوَّلَہُ وَأَصْلَہُ وَفَرْعَہُ وَمَعْدِنَہُ وَمَأْواہُ وَمُنْتَھَاہُ

آپکی رائے میں نرمی اور پختگی ہے اگر نیکی کا ذکر ہو تو آپ(ع) اس میں اول اسکی جڑ اسکی شاخ اس کا مرکز اس کا ٹھکانہ اور اس کی انتہا ہیں

بِأَبِی أَنْتُمْ وَٲُمِّی وَنَفْسِی کَیْفَ أَصِفُ حُسْنَ ثَنائِکُمْ وَٲُحْصِی جَمِیلَ بَلائِکُمْ

قربان آپ(ع) پر میرے ماں باپ اور میری جان کسطرح میں آپکی زیبا تعریف و توصیف کروں اور آپکی بہترین آزمائشوں کا تصور کروں

وَبِکُمْ أَخْرَجَنَا اللہُ مِنَ الذُّلِّ وَفَرَّجَ عَنَّا غَمَراتِ الْکُرُوبِ وَأَنْقَذَنا مِنْ شَفا جُرُفِ الْھَلَکاتِ

خدا نے آپکے ذریعے ہمیں خواری سے بچایا ہمارے رنج و غم کو دور فرمایا اور ہمیں تباہی کی وادی سے نکالا اور جہنم کی آگ سے آزاد کیا

وَمِنَ النَّارِ بِأَبِی أَنْتُمْ وَٲُمِّی وَنَفْسِی بِمُوالاتِکُمْ عَلَّمَنَا اللہُ مَعالِمَ دِینِنا 

میرے ماں باپ اور میری جان آپ(ع) پر قربان آپ(ع) کی دوستی کے وسیلے سے خدا نے ہمیں دینی تعلیمات عطا کی اور ہماری دنیا کے

وَأَصْلَحَ مَا کانَ فَسَدَ مِنْ دُنْیانا وَبِمُوالاتِکُمْ تَمَّتِ الْکَلِمَۃُ وَعَظُمَتِ النِّعْمَۃُ وَائْتَلَفَتِ الْفُرْقَۃُ 

بگڑے کام سنوار دیے آپ(ع) کی ولایت کی بدولت کلمہ مکمل ہوا نعمتیں بڑھ گئیں اور آپس کی دوریاں مٹ گئیں

وَ بِمُوالاتِکُمْ تُقْبَلُ الطَّاعَۃُ الْمُفْتَرَضَۃُ وَلَکُمُ الْمَوَدَّۃُ الْواجِبَۃُ وَالدَّرَجاتُ الرَّفِیعَۃُ وَالْمَقامُ الْمَحْمُودُ

آپ(ع) کی دوستی کے باعث اطاعت واجبہ قبول ہوتی ہے آپ(ع) سے محبت رکھنا واجب ہے خدائے عزو جل کے ہاں آپ کیلئے بلند درجے پسندیدہ مقام اور

وَالْمَکانُ الْمَعْلُومُ عِنْدَ اللهِ عَزَّ وَجَلَّ وَالْجاہُ الْعَظِیمُ وَالشَّأْنُ الْکَبِیرُ وَالشَّفاعَۃُ الْمَقْبُولَۃُ

اونچا مرتبہ ہے نیز اس کے حضور آپ(ع) کی بڑی عزت ہے بہت اونچی شان ہے اور آپ(ع) کی شفاعت قبول شدہ ہے

رَبَّنا آمَنَّا بِمَا أَنْزَلْتَ وَاتَّبَعْنَا الرَّسُولَ فَاکْتُبْنا مَعَ الشَّاھِدِینَ

اے ہمارے رب ہم ایمان لائے اس پر جو تو نے نازل کیا اور ہم نے رسول کی پیروی کی پس ہمیں گواہی دینے والوں میں لکھ لے

رَبَّنا لاَ تُزِغْ قُلُوبَنا بَعْدَ إذْ ھَدَیْتَنا وَھَبْ لَنا مِنْ لَدُنْکَ رَحْمَۃً إنَّکَ أَنْتَ الْوَهَّابُ

اے ہمارے رب ہمارے دل ٹیڑھے نہ ہونے دے جب کہ تو نے ہمیں ہدایت دی اور ہم کو اپنی طرف سے رحمت عطا کر بے شک تو بہت عطا کرنے والا ہے

 سُبْحانَ رَبِّنا إنْ کانَ وَعْدُ رَبِّنا لَمَفْعُولاً یَا وَلِیَّ اللهِ إنَّ بَینِی وَبَیْنَ اللهِ عَزَّوَجَلَّ ذُنُوباً

پاک تر ہے ہمارا رب یقینا ہمارے رب کا وعدہ پورا ہو گا اے ولی خدا بے شک میرے اور خدائے عز و جل کے درمیان گناہ حائل ہیں

لاَ یَأْتِی عَلَیْھَا إلاَّ رِضاکُمْ فَبِحَقِّ مَنِ ائْتَمَنَکُمْ عَلَی سِرِّہِ وَاسْتَرْعاکُمْ أَمْرَ خَلْقِہِ

جو آپ(ع) چاہیں تومعاف ہو سکتے ہیں پس واسطہ اس کا جس نے آپ کو اپنا راز داں بنایا اپنی مخلوق کا معاملہ آپکو سونپا

وَقَرَنَ طاعَتَکُمْ بِطاعَتِہِ لَمَّا اسْتَوْھَبْتُمْ ذُنُوبِی وَکُنْتُمْ شُفَعائِی

آپکی اطاعت اپنی اطاعت کیساتھ واجب قرار دی آپ میرے گناہ معاف کروائیں اور میرے سفارشی بن جائیں

فَإِنِّی لَکُمْ مُطِیعٌ مَنْ أَطاعَکُمْ فَقدْ أَطاعَ اللهَ وَمَنْ عَصَاکُمْ فَقَدْ عَصَی اللهَ

یقیناً میں آپکا پیرو کارہوں جس نے آپکی پیروی کی تو اس نے خدا کی فرمانبرداری کی اور جس نے آپکی نافرمانی کی خدا کی نافرمانی کی

وَمَنْ أَحَبَّکُمْ فَقَدْ أَحَبَّ اللهَ وَمَنْ أَبْغَضَکُمْ فَقَدْ أَبْغَضَ اللهَ۔ 

جس نے آپ(ع) سے محبت کی تو اس نے خدا سے محبت کی اور جس نے آپ(ع) سے دشمنی کی اس نے خدا سے دشمنی کی

اَللّٰھُمَّ إنِّی لَوْ وَجَدْتُ شُفَعاءَ أَقْرَبَ إلَیْکَ مِنْ مُحَمَّدٍ وَأَھْلِ بَیْتِہِ الْاَخْیارِ الاَئِمَّۃِ الاَبْرارِ 

 اے معبود یقیناً جب میں نے ایسے سفارشی پا لیے ہیں جو تیرے مقرب ہیں یعنی حضرت محمد(ص) اور انکے اہلبیتؑ جو نیک اور خوش کردار امام(ع) ہیں

لَجَعَلْتُھُمْ شُفَعائِی فَبِحَقِّھِمْ الَّذِی ٲوْجَبْتَ لَھُم عَلَیْکَ أَسْأَلُکَ أَنْ تُدْخِلَنِی فِی جُمْلَۃِ الْعارِفِینَ بِھِمْ 

ضرور میں نےانہیں اپنے سفارشی بنایا ہے پس انکے حق کے واسطے سے جو تو نے خود پر لازم کرر کھا ہے تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ مجھے ان لوگوں میں داخل فرما

 وَبِحَقِّھِمْ وَفِی زُمْرَۃِ الْمَرْحُومِینَ بِشَفاعَتِھِمْ إنَّکَ أَرْحَمُ الرَّاحِمِینَ

 جو انکی اور انکے حق کی معرفت رکھتے ہیں اور مجھے اس گروہ میں رکھ جس پر انکی سفارش سے رحم کیا گیا ہے بے شک تو سب سے زیادہ رحم کرنے والا ہے

 وَصَلَّی اللہُ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ الطَّاھِرِینَ وَسَلَّمَ تَسْلِیماً کَثِیراً وَحَسْبُنَا اللہُ وَنِعْمَ الْوَکِیلُ۔

 اور خدا محمد(ص) پر اور انکی پاکیزہ آل(ع) پر درود بھیجے اور بہت بہت سلام بھیجے سلام اور کافی ہے ہمارے لیے خدا جو بہترین کارساز ہے۔

مولف کہتے ہیں یہ زیارت شیخ نے بھی تہذیب میں نقل کی ہے اور اس کے بعد ایک دعائے وداع بھی درج کی ہے جسے ہم نے اختصار کی وجہ سے یہاں نقل نہیں کیا علامہ مجلسی(رح) کے بقول یہ بہترین زیارت جامعہ ہے جو سند متن اور فصاحت و بلاغت کے اعتبار سے بہت خوب ہے علامہ مجلسی کے والد ماجد نے الفقیہ کی شرح میں فرمایا ہے کہ یہ زیارت دیگر تمام زیارتوں کی نسبت بہتر اور کامل تر ہے اور یہ کہ میں جب تک عتبات عالیات میں رہا ہوں اس زیارت کے علاوہ میں نے کوئی زیارت نہیں پڑھی۔

 

source: www.mafatih.net

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 18 August 21 ، 13:04
عون نقوی

زیارت ناحیہ مقدسہ امام حسینؑ کے زیارت ناموں میں سے ہے۔ یہ ایک مشہور زیارت ہے جو مخصوصا روزِ عاشورا اور دیگر ایامِ عزا میں پڑھی جاتی ہے۔ شیخ عباس قمیؒ نے اسے ’’مفاتیح الجنان‘‘ میں ذکر نہیں کیا لیکن دیگر دعاؤں اور زیارات کی کتب میں اس کو ذکر کیا جاتا ہے لہذا مومنین کے استفادے کے لیے اسے یہاں بیان کیا جا رہا ہے۔ 

أَلسَّلامُ عَلى ادَمَ صِفْوَةِ اللهِ مِنْ خَلیقَتِهِ ، أَلسَّلامُ عَلى شَیْث وَلِىِّ اللهِ وَ خِیَرَتِهِ ، أَلسَّلامُ عَلى إِدْریسَ الْقــآئِمِ للهِِ بِحُـجَّتِهِ ، أَلسَّلامُ عَلى نُوح الْمُجابِ فی دَعْوَتِهِ ، أَلسَّلامُ عَلى هُود الْمَمْدُودِ مِنَ اللهِ بِمَعُونَتِهِ ، 1

أَلسَّلامُ عَلى صالِـح الَّذی تَـوَّجَهُ اللهُ بِکَرامَتِهِ ، أَلسَّلامُ عَلى إِبْراهیمَ الَّذی حَباهُ اللهُ بِخُلَّتِهِ ، أَلسَّلامُ عَلى إِسْمعیلَ الَّذی فَداهُ اللهُ بِذِبْــح عَظیم مِنْ جَنَّتِهِ ، أَلسَّلامُ عَلى إِسْحقَ الَّذی جَعَلَ اللهُ النُّبُوَّةَ فی ذُرِّیَّتِهِ، أَلسَّـلامُ عَلى یَعْقُوبَ الَّذی رَدَّ اللهُ عَلَیْهِ بَصَرَهُ بِرَحْمَتِهِ ، 2

أَلسَّلامُ عَلى یُوسُفَ الَّذی نَجّاهُ اللهُ مِنَ الْجُبِّ بِعَظَمَتِهِ ، أَلسَّلامُ عَلى مُوسَى الَّذی فَلَقَ اللهُ الْبَحْرَ لَهُ بِقُدْرَتِهِ، أَلسَّلامُ عَلى هارُونَ الَّذی خَصَّهُ اللهُ بِنُبُـوَّتِهِ، أَلسَّلامُ عَلى شُعَیْب الَّذی نَصَرَهُ اللهُ عَلى اُمَّتِهِ ، أَلسَّلامُ عَلى داوُدَ الَّذی تابَ اللهُ عَلَیْهِ مِنْ خَطیـئَتِهِ ، 3

أَلسَّلامُ عَلى سُلَیْمانَ الَّذی ذَلَّتْ لَهُ الْجِنُّ بِعِزَّتِهِ ، أَلسَّلامُ عَلى أَیُّوبَ الَّذی شَفاهُ اللهُ مِنْ عِلَّتِهِ ، أَلسَّلامُ عَلى یُونُسَ الَّذی أَنْـجَـزَ اللهُ لَهُ مَضْـمُونَ عِدَتِهِ، أَلسَّلامُ عَـلى عُزَیْر الَّذی أَحْیاهُ اللهُ بَعْدَ میتَتِهِ ، أَلسَّلامُ عَلى زَکَرِیـَّا الصّـابِرِ فی مِحْنَتِهِ ، 4

أَلسَّلامُ عَلى یَحْیَى الَّذی أَزْلَفَهُ اللهُ بِشَهادَتِهِ ، أَلسَّلامُ عَلى عیسى رُوحِ اللهِ وَ کَلِمَتِهِ، أَلسَّلامُ عَلى مُحَمَّد حَبیبِ اللهِ وَ صِفْوَتِهِ، أَلسَّلامُ عَلى أَمیرِالْمُؤْمِنینَ عَلِىِّ بْنِ أَبی طالِب الْمَخْصُوصِ بِاُخُوَّتِهِ، أَلسَّلامُ عَلى فاطِمَةَِ الزَّهْرآءِ ابْنَتِهِ، 5

أَلسَّلامُ عَلى أَبی مُحَمَّد الْحَسَنِ وَصِىِّ أَبیهِ وَ خَلیفَتِهِ ، أَلسَّلامُ عَلَى الْحُسَیْنِ الَّذی سَمَحَتْ نَفْسُهُ بِمُهْجَتِهِ ، أَلسَّلامُ عَلى مَنْ أَطاعَ اللهَ فی سِـرِّهِ وَ عَلانِـیَـتِـهِ ، أَلسَّلامُ عَلى مَنْ جَعَلَ اللهُ الشّـِفآءَ فی تُرْبَتِهِ، أَلسَّلامُ عَلى مَنِ الاِْ جابَـةُ تَحْتَ قُـبَّـتِهِ، 6

أَلسَّلامُ عَلى مَنِ الاَْ ئِـمَّـةُ مِنْ ذُرِّیَّـتِـهِ ، أَلسَّلامُ عَلَى ابْنِ خاتَِمِ الاَْ نْبِیآءِ ، أَلسَّلامُ عَلَى ابْنِ سَیِّدِ الاَْوْصِیآءِ ، أَلسَّلامُ عَلَى ابْنِ فاطِمَةَِ الزَّهْرآءِ ، أَلسَّلامُ عَلَى ابْنِ خَدیجَةَ الْکُبْرى، 7

أَلسَّلامُ عَلَى ابْنِ سِدْرَةِ الْمُنْتَهى، أَلسَّلامُ عَلَى ابْنِ جَنَّةِ الْـمَـأْوى، أَلسَّلامُ عَلَى ابْنِ زَمْـزَمَ وَ الصَّـفا، أَلسَّلامُ عَلَى الْمُرَمَّلِ بِالدِّمآءِ، أَلسَّلامُ عَلَى الْمَهْتُوکِ الْخِبآءِ ، 8

أَلسَّلامُ عَلى خامِسِ أَصْحابِ الْکِسْآءِ، أَلسَّلامُ عَلى غَریبِ الْغُرَبآءِ ، أَلسَّلامُ عَلى شَهیدِ الشُّهَدآءِ ، أَلسَّلامُ عَلى قَتیلِ الاَْدْعِیآءِ ، أَلسَّلامُ عَلى ساکِنِ کَرْبَلآءَ ، 9

أَلسَّلامُ عَلى مَنْ بَکَتْهُ مَلائِکَةُ السَّمآءِ، أَلسَّلامُ عَلى مَنْ ذُرِّیَّتُهُ الاَْزْکِیآءُ ، أَلسَّلامُ عَلى یَعْسُوبِ الدّینِ ، أَلسَّلامُ عَلى مَنازِلِ الْبَراهینِ ، أَلسَّلامُ عَلَى الاَْئِمَّةِ السّاداتِ ، 10

أَلسَّلامُ عَلَى الْجُیُوبِ الْمُضَرَّجاتِ ، أَلسَّلامُ عَلَى الشِّفاهِ الذّابِلاتِ ، أَلسَّلامُ عَلَى النُّفُوسِ الْمُصْطَلَماتِ ، أَلسَّلامُ عَلَى الاَْرْواحِ الْمُخْتَلَساتِ ، أَلسَّلامُ عَلَى الاَْجْسادِ الْعارِیاتِ ، 11

أَلسَّلامُ عَلَى الْجُسُومِ الشّاحِباتِ، أَلسَّلامُ عَلَى الدِّمآءِ السّآئِلاتِ ، أَلسَّلامُ عَلَى الاَْعْضآءِ الْمُقَطَّعاتِ، أَلسَّلامُ عَلَى الرُّؤُوسِ الْمُشالاتِ، أَلسَّلامُ عَلَى النِّسْوَةِ الْبارِزاتِ، 12

أَلسَّلامُ عَلى حُجَّةِ رَبِّ الْعالَمینَ، أَلسَّلامُ عَلَیْک َ وَ عَلى ابآئِک َ الطّاهِرینَ، أَلسَّلامُ عَلَیْک َ وَ عَلى أَبْنآئِکَ الْمُسْتَشْهَدینَ، أَلسَّلامُ عَلَیْک َ وَ عَلى ذُرِّیَّتـِک َ النّـاصِرینَ، أَلسَّلامُ عَلَیْک َ وَ عَلَى الْمَلآئِکَةِ الْمُضاجِعینَ، 13

أَلسَّلامُ عَلَى الْقَتیلِ الْمَظْلُومِ، أَلسَّلامُ عَلى أَخیهِ الْمَسْمُومِ ، أَلسَّلامُ عَلى عَلِىّ الْکَبیرِ، أَلسَّلامُ عَلَى الرَّضیـعِ الصَّغیرِ، أَلسَّلامُ عَـلَى الاَْبْدانِ السَّلیبَةِ، 14

أَلسَّلامُ عَلَى الْعِتْرَةِ الْقَریبَةِ، أَلسَّلامُ عَلَى الْمُجَدَّلینَ فِى الْفَلَواتِ، أَلسَّلامُ عَلَى النّازِحینَ عَنِ الاَْوْطانِ، أَلسَّلامُ عَلَى الْمَدْفُونینَ بِلا أَکْفان ، أَلسَّلامُ عَلَى الرُّؤُوسِ الْمُفَرَّقَةِ عَنِ الاَْبْدانِ، 15

أَلسَّلامُ عَلَى الْمُحْتَسِبِ الصّابِرِ، أَلسَّلامُ عَلَى الْمَظْلُومِ بِلا ناصِر، أَلسَّلامُ عَلى ساکِنِ التُّرْبَةِ الزّاکِیَةِ، أَلسَّلامُ عَلى صاحِبِ الْقُبَّةِ السّامِیَةِ، أَلسَّلامُ عَلى مَنْ طَهَّرَهُ الْجَلیلُ، 16

أَلسَّلامُ عَلى مَنِ افْتَـخَرَ بِهِ جَبْرَئیلُ، أَلسَّلامُ عَلى مَنْ ناغاهُ فِی الْمَهْدِ میکآئیلُ، أَلسَّلامُ عَلى مَنْ نُکِثَتْ ذِمَّـتُهُ، أَلسَّلامُ عَلى مَنْ هُتِکَتْ حُرْمَتُهُ، أَلسَّلامُ عَلى مَنْ اُریقَ بِالظُّـلْمِ دَمُهُ، 17

أَلسَّلامُ عَلَى الْمُغَسَّلِ بِدَمِ الْجِراحِ، أَلسَّلامُ عَلَى الْمُجَـرَّعِ بِکَأْساتِ الرِّماحِ أَلسَّلامُ عَلَى الْمُضامِ الْمُسْتَباحِ، أَلسَّلامُ عَلَى الْمَنْحُورِ فِى الْوَرى، أَلسَّلامُ عَلى مَنْ دَفَنَهُ أَهْـلُ الْقُرى، 18

أَلسَّلامُ عَلَى الْمَقْطُوعِ الْوَتینِ، أَلسَّلامُ عَلَى الْمُحامی بِلا مُعین، أَلسَّلامُ عَلَى الشَّیْبِ الْخَضیبِ، أَلسَّلامُ عَلَى الْخَدِّ التَّریبِ، أَلسَّلامُ عَلَى الْبَدَنِ السَّلیبِ، 19

أَلسَّلامُ عَلَى الثَّغْرِ الْمَقْرُوعِ بِالْقَضیبِ، أَلسَّلامُ عَلَى الرَّأْسِ الْمَرْفُوعِ، أَلسَّلامُ عَلَى الاَْجْسامِ الْعارِیَةِ فِى الْفَلَواتِ، تَنْـهَِشُهَا الذِّئابُ الْعادِیاتُ وَ تَخْتَلِفُ إِلَیْهَا السِّباعُ الضّـارِیاتُ، أَلسَّلامُ عَلَیْک َ یا مَوْلاىَ وَ عَلَى الْمَلآ ئِکَةِ الْمُرَفْرِفینَ حَوْلَ قُبَّتِک َ ، 20

الْحافّینَ بِتُرْبَتِک َ، الطّـآئِفینَ بِعَرْصَتِک َ ، الْوارِدینَ لِزِیارَتِک َ ، أَلسَّلامُ عَلَیْک َ فَإِنّی قَصَدْتُ إِلَیْک َ ، وَ رَجَوْتُ الْفَوْزَ لَدَیْک َ، أَلسَّلامُ عَلَیْک َ سَلامَ الْعارِفِ بِحُرْمَتِک َ ، الْمُخْلِصِ فی وَِلایَـتِک َ، الْمُتَقَرِّبِ إِلَى اللهِ بِمَحَبَّـتِک ، الْبَرىءِ مِنْ أَعْدآئِـک َ ، 21

سَلامَ مَنْ قَلْبُهُ بِمُصابِک َ مَقْرُوحٌ ، وَ دَمْعُهُ عِنْدَ ذِکْرِک َ مَسْفُوحٌ ، سَلامَ الْمَفْجُوعِ الْحَزینِ ، الْوالِهِ الْمُسْتَکینِ ، سَلامَ مَنْ لَوْ کانَ مَعَکَ بِالطُّفُوفِ ، لَوَقاک َ بِنَفْسِهِ حَدَّ السُّیُوفِ ، وَ بَذَلَ حُشاشَتَهُ دُونَکَ لِلْحُتُوفِ ، وَ جاهَدَ بَیْنَ یَدَیْک َ ، وَ نَصَرَک َ عَلى مَنْ بَغى عَلَیْک َ ، وَ فَداک َ بِرُوحِهِ وَ جَسَدِهِ وَ مالِهِ وَ وَلَدِهِ، 22

وَ رُوحُهُ لِرُوحِک َ فِدآءٌ ، وَ أَهْلُهُ لاَِهْلِک َ وِقآءٌ ، فَلَئِنْ أَخَّرَتْنِى الدُّهُورُ ، وَ عاقَنی عَنْ نَصْرِک َ الْمَقْدُورُ ، وَ لَمْ أَکُنْ لِمَنْ حارَبَک َ مُحارِباً، وَ لِمَنْ نَصَبَ لَک َ الْعَداوَةَ مُناصِباً، فَلاََ نْدُبَنَّک َ صَباحاً وَ مَسآءً ، وَ لاََبْکِیَنَّ لَک َ بَدَلَ الدُّمُوعِ دَماً ، حَسْرَةً عَلَیْک َ ، وَ تَأَسُّفاً عَلى ما دَهاک َ وَ تَلَهُّفاً ، 23

حَتّى أَمُوتَ بِلَوْعَةِ الْمُصابِ ، وَ غُصَّةِ الاِکْتِیابِ ، أَشْهَدُ أَ نَّک َ قَدْ أَقَمْتَ الصَّلوةَ ، وَ اتَیْتَ الزَّکوةَ ، وَ أَمَرْتَ بِالْمَعْرُوفِ، وَ نَهَیْتَ عَنِ الْمُنْکَرِ وَ الْعُدْوانِ، وَ أَطَعْتَ اللهَ وَ ما عَصَیْتَهُ ، وَ تَمَسَّکْتَ بِهِ وَ بِحَبْلِهِ فَأَرْضَیْتَهُ، 24

وَ خَشیتَهُ وَ راقَبْتَهُ وَ اسْتَجَبْتَهُ ، وَ سَنَنْتَ السُّنَنَ ، وَ أَطْفَأْتَ الْفِتَنَ ، وَ دَعَوْتَ إِلَى الرَّشادِ ، وَ أَوْضَحْتَ سُبُلَ السَّدادِ ، وَ جاهَدْتَ فِى اللهِ حَقَّ الْجِهادِ ، وَ کُنْتَ للهِِ طآئِعاً ، وَ لِجَدِّک َ مُحَمَّد صَلَّى اللهُ عَلَیْهِ وَ الِهِ تابِعاً ، 25

وَ لِقَوْلِ أَبـیک َ سامِعاً ، وَ إِلى وَصِیَّةِ أَخیک َ مُسارِعاً ، وَ لِعِمادِ الدّینِ رافِعاً ، وَ لِلطُّغْیانِ قامِعاً ، وَ لِلطُّغاةِ مُقـارِعاً ، وَ لِلاُْ مَّةِ ناصِحاً ، وَ فی غَمَراتِ الْمَوْتِ سابِحاً ، وَ لِلْفُسّاقِ مُکافِحاً ، وَ بِحُجَجِ اللهِ قآئِماً ، وَ لِـلاِْسْلامِ وَ الْمُسْلِمینَ راحِماً ، وَ لِلْحَقِّ ناصِراً ، وَ عِنْدَ الْبَلآءِ صابِراً ، 26

وَ لِلدّینِ کالِئاً ، وَ عَنْ حَوْزَتِهِ مُرامِیاً ، تَحُوطُ الْهُدى وَ تَنْصُرُهُ، وَ تَبْسُطُ الْعَدْلَ وَ تَنْشُرُهُ ، وَ تَنْصُرُ الدّینَ وَ تُظْهِرُهُ ، وَ تَکُفُّ الْعابِثَ وَ تَزْجُرُهُ ، وَ تَأْخُذُ لِلدَّنِىِّ مِنَ الشَّریفِ ، وَ تُساوی فِى الْحُکْمِ بَیْنَ الْقَوِىِّ وَ الضَّعیفِ، 27

کُنْتَ رَبیعَ الاَْیْتامِ ، وَ عِصْمَةَ الاَْ نامِ ، وَ عِزَّ الاِْسْلامِ ، وَ مَعْدِنَ الاَْحْکامِ ، وَ حَلیفَ الاِْنْعامِ، سالِکاً طَرآئِقَ جَدِّک َ وَ أَبیک َ، مُشْبِهاً فِى الْوَصِیَّةِ لاَِخیـکَ، وَفِىَّ الذِّمَـمِ ، رَضِىَّ الشِّیَمِ ، ظاهِرَ الْکَرَمِ ، 28

مُتَهَجِّداً فِى الظُّلَمِ، قَویمَ الطَّرآئِقِ ، کَریمَ الْخَلائِقِ ، عَظیمَ السَّوابِقِ ، شَریفَ النَّسَبِ ، مُنیفَ الْحَسَبِ ، رَفیعَ الرُّتَبِ ، کَثیرَ الْمَناقِبِ ، مَحْمُودَ الضَّرآئِبِ ، جَزیلَ الْمَواهِبِ ، حَلیمٌ رَشیدٌ مُنیبٌ ، 29

جَوادٌ عَلیمٌ شَدیدٌ ، إِمامٌ شَهیدٌ، أَوّاهٌ مُنیبٌ ، حَبیبٌ مَهیبٌ ، کُنْتَ لِلرَّسُولِ صَلَّى اللهُ عَلَیْهِ وَ الِهِ وَلَداً ، وَ لِلْقُرْءانِ سَنَداً وَ لِلاُْ مَّةِ عَضُداً ، وَ فِى الطّاعَةِ مُجْتَهِداً، حافِظاً لِلْعَهْدِ وَالْمیثاقِ ، ناکِباً عَنْ سُبُلِ الْفُسّاقِ 30

باذِلاً لِلْمَجْهُودِ ، طَویلَ الرُّکُوعِ وَ السُّجُودِ ، زاهِداً فِى الدُّنْیا زُهْدَ الرّاحِلِ عَنْها ، ناظِراً إِلَیْها بِعَیْنِ الْمُسْتَوْحِشینَ مِنْها ، امالُک َ عَنْها مَکْفُوفَةٌ ، وَ هِمَّتُک َ عَنْ زینَتِها مَصْرُوفَةٌ ، 31

وَ أَلْحاظُک َ عَنْ بَهْجَتِها مَطْرُوفَةٌ ، وَ رَغْبَتُک َ فِى الاْخِرَةِ مَعْرُوفَةٌ ، حَتّـى إِذَا الْجَوْرُ مَدَّ باعَهُ ، وَ أَسْفَرَ الظُّلْمُ قِناعَهُ، وَ دَعَا الْغَىُّ أَتْباعَهُ ، وَ أَنْتَ فی حَرَمِ جَدِّک َ قاطِنٌ ، وَ لِلظّـالِمینَ مُبایِنٌ ، جَلیسُ الْبَیْتِ وَ الْمِحْـرابِ ، 32

مُعْتَزِلٌ عَنِ اللَّـذّاتِ وَ الشَّـهَواتِ ، تُنْکِـرُ الْمُنْکَـرَ بِقَلْبِـک وَلِسانِک، عَلى حَسَبِ طاقَتِـک وَ إِمْکانِـک، ثُمَّ اقْتَضاک َ الْعِلْمُ لِـلاِْنْکارِ، وَ لَزِمَک َ أَنْ تُـجـاهِدَ الْـفُجّـارَ ، فَـسِـرْتَ فـی أَوْلادِکَ وَ أَهـالیـکَ ، وَ شیعَـتِک َ وَ مَوالیک 33

وَ صَدَعْتَ بِالْحَـقِّ وَ الْبَـیّـِنَـةِ ، وَ دَعَوْتَ إِلَى اللهِ بِالْحِکْمَةِ وَ الْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ، وَ أَمَرْتَ بِإِقامَةِ الْحُدُودِ ، وَ الطّاعَةِ لِلْمَعْبُودِ، وَ نَهَیْتَ عَنِ الْخَبآئِثِ وَ الطُّـغْیانِ، وَ واجَهُـوک َ بِالظُّـلْمِ وَ الْعُـدْوانِ، 34

فَجاهَدْتَهُمْ بَعْدَ الاْیعازِ لَهُمْ، وَ تَأْکیدِ الْحُجَّةِ عَلَیْهِمْ ، فَنَکَثُوا ذِمامَک َ وَ بَیْعَتَک َ ، وَ أَسْخَطُوا رَبَّک َ وَ جَدَّ ک، وَ بَدَؤُوک َ بِالْحَرْبِ ، فَثَبَتَّ لِلطَّعْنِ وَالضَّرْبِ ، وَ طَحَنْتَ جُنُودَ الْفُـجّارِ ، وَاقْتَحَمْتَ قَسْطَلَ الْغُبارِ ، 35

مُجالِداً بِذِى الْفَقارِ ، کَأَنَّک َ عَلِىٌّ الْمُخْتارُ ، فَلَمّا رَأَوْک َ ثابِتَ الْجاشِ، غَیْرَ خآئِف وَ لا خاش ، نَصَبُوا لَک َ غَوآئِلَ مَکْرِهِمْ ، وَ قاتَلُوکَ بِکَیْدِهِمْ وَ شَرِّهِمْ، وَ أَمَرَ اللَّعینُ جُنُودَهُ ، فَمَنَعُوک َ الْمآءَ وَ وُرُودَهُ ، وَ ناجَزُوک َ الْقِتالَ ، وَ عاجَلُوک َ النِّزالَ ، وَ رَشَقُوک َ بِالسِّهامِ وَ النِّبالِ ، 36

وَ بَسَطُوا إِلَیْک َ أَکُفَّ الاِصْطِلامِ، وَ لَمْ یَرْعَوْا لَک َ ذِماماً، وَ لاراقَبُوا فیک َ أَثاماً، فی قَتْلِهِمْ أَوْلِیآءَک َ ، وَ نَهْبِهِمْ رِحالَک َ ، وَ أَنْتَ مُقَدَّمٌ فِى الْهَبَواتِ ، وَ مُحْتَمِلٌ لِلاَْذِیّاتِ ، قَدْ عَجِبَتْ مِنْ صَبْرِک َ مَلآئِکَةُ السَّماواتِ، 37

فَأَحْدَقُوا بِک َ مِنْ کُلّ ِالْجِهاتِ ، وَ أَثْخَنُوک َ بِالْجِراحِ ، وَ حالُوا بَیْنَک َ وَ بَیْنَ الرَّواحِ ، وَ لَمْ یَبْقَ لَک َ ناصِرٌ ، وَ أَنْتَ مُحْتَسِبٌ صابِرٌ ، تَذُبُّ عَنْ نِسْوَتِک َ وَ أَوْلادِک َ ، حَتّى نَکَسُوکَ عَنْ جَوادِک َ، فَهَوَیْتَ إِلَى الاَْرْضِ جَریحاً ، 38

تَطَؤُک َ الْخُیُولُ بِحَوافِرِها، وَ تَعْلُوکَ الطُّغاةُ بِبَواتِرِها ، قَدْ رَشَحَ لِلْمَوْتِ جَبینُک َ ، وَ اخْتَلَفَتْ بِالاِنْقِباضِ وَ الاِنْبِساطِ شِمالُک َ وَ یَمینُک َ ، تُدیرُ طَرْفاً خَفِیّاً إِلى رَحْلِک َ وَ بَیْتِک َ ، 39

وَ قَدْ شُغِلْتَ بِنَفْسِک َ عَنْ وُلْدِک َ وَ أَهالیک َ ، وَ أَسْرَعَ فَرَسُک َ شارِداً ، إِلى خِیامِک َ قاصِداً ، مُحَمْحِماً باکِیاً ، فَلَمّا رَأَیْنَ النِّـسآءُ جَوادَک َ مَخْزِیّاً ، وَ نَظَرْنَ سَرْجَک َ عَلَیْهِ مَلْوِیّاً ، بَرَزْنَ مِنَ الْخُدُورِ ، ناشِراتِ الشُّعُورِ عَلَى الْخُدُودِ، لاطِماتِ الْوُجُوهِ سافِرات ، 40

وَ بِالْعَویلِ داعِیات ، وَ بَعْدَ الْعِزِّ مُذَلَّلات، وَ إِلى مَصْرَعِک َ مُبادِرات، وَ الشِّمْرُ جالِسٌ عَلى صَدْرِکَ، وَ مُولِـغٌ سَیْفَهُ عَلى نَحْرِک َ ، قابِضٌ عَلى شَیْبَتِک َ بِیَدِه ، ذابِـحٌ لَک َ بِمُهَنَّدِهِ ، قَدْ سَکَنَتْ حَوآسُّک َ، وَ خَفِیَتْ أَنْفاسُک َ ، 41

وَ رُفِـعَ عَلَى الْقَناةِ رَأْسُک َ ، وَ سُبِىَ أَهْلُک َ کَالْعَبیدِ ، وَ صُفِّدُوا فِى الْحَدیدِ ، فَوْقَ أَقْتابِ الْمَطِیّاتِ ، تَلْفَحُ وُجُوهَهُمْ حَرُّ الْهاجِراتِ، یُساقُونَ فِى الْبَراری وَالْفَلَواتِ ، أَیْدیهِمْ مَغلُولَةٌ إِلَى الاَْعْناقِ ، یُطافُ بِهِمْ فِى الاَْسْواقِ ، فَالْوَیْلُ لِلْعُصاةِ الْفُسّاقِ، لَقَدْ قَتَلُوا بِقَتْلِک َ الاِْسْلامَ ، 42

وَ عَطَّلُوا الصَّلوةَ وَ الصِّیامَ ، وَ نَقَضُوا السُّنَنَ وَ الاَْحْکامَ، وَ هَدَمُوا قَواعِدَ الاْیمانِ، وَ حَرَّفُوا ایاتِ الْقُرْءانِ ، وَ هَمْلَجُوا فِى الْبَغْىِ وَالْعُدْوانِ ، لَقَدْ أَصْبَحَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَیْهِ وَ الِهِ مَوْتُوراً ، وَ عادَ کِتابُ اللهِ عَزَّوَجَلَّ مَهْجُوراً ، 43

وَ غُودِرَ الْحَقُّ إِذْ قُهِرْتَ مَقْهُوراً ، وَ فُقِدَ بِفَقْدِکَ التَّکْبیرُ وَالتَّهْلیلُ ، وَالتَّحْریمُ وَالتَّحْلیلُ ، وَالتَّنْزیلُ وَالتَّأْویلُ ، وَ ظَهَرَ بَعْدَکَ التَّغْییرُ وَالتَّبْدیلُ ، وَ الاِْلْحادُ وَالتَّعْطیلُ ، وَ الاَْهْوآءُ وَ الاَْضالیلُ ، وَ الْفِتَنُ وَ الاَْباطیلُ، فَقامَ ناعیک َ عِنْدَ قَبْرِ جَدِّک َ الرَّسُولِ صَلَّى اللهُ عَلَیْهِ وَ الِهِ ، 44

فَنَعاک َ إِلَیْهِ بِالدَّمْعِ الْهَطُولِ ، قآئِلا یا رَسُولَ اللهِ قُتِلَ سِبْطُک َ وَ فَتاک َ، وَ اسْتُبیحَ أَهْلُک َ وَ حِماک َ، وَ سُبِیَتْ بَعْدَک َ ذَراریک َ ، وَ وَقَعَ الْمَحْذُورُ بِعِتْرَتِک َ وَ ذَویک، فَانْزَعَجَ الرَّسُولُ ، وَ بَکى قَلْبُهُ الْمَهُولُ، وَ عَزّاهُ بِک َ الْمَلآئِکَةُ وَ الاَْنْبِیآءُ، وَ فُجِعَتْ بِک َ اُمُّک َ الزَّهْرآءُ، 45

وَ اخْتَلَفَتْ جُنُودُ الْمَلآئِکَةِ الْمُقَرَّبینَ، تُعَزّی أَباک َ أَمیرَالْـمُـؤْمِنینَ، وَ اُقیمَتْ لَک َ الْمَـاتِمُ فی أَعْلا عِلِّیّینَ، وَ لَطَمَتْ عَلَیْک َ الْحُورُ الْعینُ، وَ بَکَتِ السَّمآءُ وَ سُکّانُها، وَ الْجِنانُ وَ خُزّانُها ، وَ الْهِضابُ وَ أَقْطارُها، وَ الْبِحارُ وَ حیتانُها، وَ الْجِنانُ وَ وِلْدانُها، 46

وَ الْبَیْتُ وَ الْمَقامُ، وَ الْمَشْعَرُ الْحَرامُ، وَ الْحِـلُّ وَ الاِْحْرامُ، أَللّـهُمَّ فَبِحُرْمَةِ هذَا الْمَکانِ الْمُنیفِ، صَلِّ عَلى مُحَمَّد وَ الِ مُحَمَّد، وَاحْشُرْنی فی زُمْرَتِهِمْ، وَ أَدْخِلْنِى الْجَنَّةَ بِشَفاعَتِهِمْ أَللّهُمَّ إِنّی أَتَوَسَّلُ إِلَیْک یا أَسْرَعَ الْحاسِبینَ ، وَ یاأَکْرَمَ الاَْکْرَمینَ ، وَ یاأَحْکَمَ الْحاکِمینَ، بِمُحَمَّدخاتَِمِ النَّبِیّینَ، رَسُولِکَ إِلَى الْعالَمینَ أَجْمَعینَ، 47

وَ بِأَخیهِ وَابْنِ عَمِّهِ الاَْنْزَعِ الْبَطینِ، الْعالِمِ الْمَکینِ، عَلِىّ أَمیرِالْمُؤْمِنینَ، وَ بِفاطِمَةَ سَیِّدَةِ نِسآءِ الْعـالَمینَ ، وَ بِالْحَسَنِ الزَّکِىِّ عِصْمَةِ الْمُتَّقینَ ، وَ بِأَبی عَبْدِاللهِ الْحُسَیْنِ أَکْرَمِ الْمُسْتَشْهَدینَ ، وَ بِأَوْلادِهِ الْمَقْتُولینَ ، وَ بِعِتْرَتِهِ الْمَظْلُومینَ ، وَ بِعَلِىِّ بْنِ الْحُسَیْنِ زَیْنِ الْعابِدینَ، وَ بِمُحَمَّدِ بْنِ عَلِىّ قِبْلَةِ الاَْوّابینَ ، وَ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّد أَصْدَقِ الصّادِقینَ، 48

وَ مُوسَى بْنِ جَعْفَر مُظْهِرِ الْبَراهینِ، وَ عَلِىِّ بْنِ مُوسى ناصِرِالدّینِ، وَ مُحَمَّدِبْنِ عَلِىّ قُدْوَةِ الْمُهْتَدینَ، وَ عَلِىِّ بْنِ مُحَمَّد أَزْهَدِ الزّاهِدینَ، وَ الْحَسَنِ بْنِ عَلِىّ وارِثِ الْمُسْتَخْلَفینَ، وَالْحُجَّةِ عَلَى الْخَلْقِ أَجْمَعینَ، أَنْ تُصَلِّىَ عَلى مُحَمَّدوَالِ مُحَمَّد الصّادِقینَ الاَْبَرّینَ ، الِ طه وَ یس ، وَ أَنْ تَجْعَلَنی فِى الْقِیامَةِ مِنَ الاْمِنینَ الْمُطْمَئِنّینَ، 49

الْفآئِزینَ الْفَرِحینَ الْمُسْتَبْشِرینَ، أَللّهُمَّ اکْتُبْنی فِى الْمُسْلِمینَ، وَأَلْحِقْنی بِالصّالِحینَ، وَاجْعَلْ لی لِسانَ صِدْق فِى الاْخِرینَ، وَانْصُرْنی عَلَى الْباغینَ، وَاکْفِنی کَیْدَ الْحاسِدینَ ، وَاصْرِفْ عَنّی مَکْرَ الْماکِرینَ، وَاقْبِضْ عَنّی أَیْدِىَ الظّالِمینَ، وَاجْمَعْ بَیْنی وَ بَیْنَ السّادَةِ الْمَیامینِ فی أَعْلا عِلِّیّینَ، 50

مَعَ الَّذینَ أَنْعَمْتَ عَلَیْهِمْ مِنَ النَّبِیّینَ وَالصِّدّیقینَ وَالشُّهَدآءِ وَالصّالِحینَ، بِرَحْمَتِک َ یا أَرْحَمَ الرّاحِمینَ، أَللّهُمَّ إِنّی اُقْسِمُ عَلَیْک َ بِنَبِیِّک َ الْمَعْصُومِ، وَ بِحُکْمِک َ الْمَحْتُومِ، وَنَهْیِک َ الْمَکْتُومِ ، وَ بِهذَا الْقَبْرِ الْمَلْمُومِ ، الْمُوَسَّدِ فی کَنَفِهِ الاِْمامُ الْمَعْصُومُ، الْمَقْتُولُ الْـمَظْلُومُ، 51

أَنْ تَکْشِفَ ما بی مِنَ الْغُمُومِ، وَ تَصْرِفَ عَنّی شَرَّ الْقَدَرِ الْمَحْتُومِ، وَ تُجیرَنی مِنَ النّارِ ذاتِ السَّمُومِ، أَللّــهُمَّ جَلِّلْنی بِنِعْمَتِک، وَ رَضِّنی بِقَسْمِک، وَ تَغَمَّدْنی بِجُودِک َ وَ کَرَمِک، وَ باعِدْنی مِنْ مَکْرِک َ وَ نِقْمَتِک َ ، أَللّهُمَّ اعْصِمْنی مِنَ الزَّلَلِ ، وَ سدِّدْنی فِى الْقَوْلِ وَالْعَمَلِ، 52

وَافْسَحْ لی فی مُدَّةِ الاَْجَلِ ، وَ أَعْفِنی مِنَ الاَْوْجاعِ وَالْعِلَلِ، وَ بَلِّغْنی بِمَوالِىَّ وَ بِفَضْلِک َ أَفْضَلَ الاَْمَلِ، أَللّهُمَّ صَلِّ عَلى مُحَمَّد وَ الِ مُحَمَّد وَاقْبَلْ تَوْبَتی ، ارْحَمْ عَبْرَتی ، وَ أَقِلْنی عَثْرَتی ، وَ نَفِّسْ کُرْبَتی ، َاغْفِرْلی خَطیئَتی، وَ َصْلِـحْ لی فی ذُرِّیَّتی، 53

أَللّهُمَّ لاتَدَعْ لی فی هذَاالْمَشْهَدِ الْمُعَظَّمِ، وَالْمَحَلِّ الْمُکَرَّمِ ذَنْباً إِلاّ غَفَرْتَهُ، وَ لاعَیْباً إِلاّ سَتَرْتَهُ، وَ لاغَمّاً إِلاّ کَشَفْتَهُ، وَ لارِزْقاً إِلاّ بَسَطْتَهُ، وَ لاجاهاً إلاّ عَمَرْتَهُ، وَ لافَساداً إِلاّ أَصْلَحْتَهُ ، وَ لاأَمَلا إِلاّ بَلَّغْتَهُ، وَ لادُعآءً إِلاّ أَجَبْتَهُ، وَ لامَضیقاً إِلاّ فَرَّجْتَهُ، 54

وَ لاشَمْلا إِلاّ َمَعْتَهُ، وَ لاأَمْراً إِلاّ أَتْمَمْتَهُ ، وَ لامالا إِلاّ کَثَّرْتَهُ ، وَ لاخُلْقاً إِلاّ حَسَّنْتَهُ، وَ لاإِنْفاقاً إِلاّ أَخْلَفْتَهُ ، وَ لاحالا إِلاّ عَمَرْتَهُ، وَ لاحَسُوداً إِلاّ قَمَعْتَهُ ، وَ لاعَدُوّاً إِلاّ أَرْدَیْتَهُ ، وَلاشَرّاً إِلاّ کَفَیْتَهُ، وَ لامَرَضاً إِلاّ شَفَیْتَهُ، 55

وَ لابَعیداً إِلاّ أَدْنَیْتَهُ، وَ لاشَعَثاً إِلاّ لَمَمْتَهُ، وَلا سُؤالا إِلاّ أَعْطَیْتَهُ، أَللّهُمَّ إِنّی أَسْئَلُک َ خَیْرَ الْعاجِلَةِ، وَ ثَوابَ الاْجِلَةِ، أَللّهُمَّ أَغْنِنی بِحَلالِک َ عَنِ الْحَرامِ، وَ بِفَضْلِک َ عَنْ جَمیعِ الاَْنامِ، أَللّهُمَّ إِنّی أَسْئَلُک َ عِلْماً نافِعاً، وَ قَلْباً خاشِعاً، وَ یَقیناً شافِیاً، وَ عَمَلا زاکِیاً، وَصَبْراً جَمیلا،وَ أَجْراً جَزیلا، 56

أَللّهُمَّ ارْزُقْنی شُکْرَ نِعْمَتِک َ عَلَىَّ، وَ زِدْ فی إِحْسانِک َ وَ کَرَمِک َ إِلَىَّ، وَاجْعَلْ قَوْلی فِى النّاسِ مَسْمُوعاً، وَ عَمَلی عِنْدَک َ مَرْفُوعاً، وَ أَثَری فِى الْخَیْراتِ مَتْبُوعاً،وَعَدُوّی مَقْمُوعاً، أَللّهُمَّ صَلِّ عَلى مُحَمَّد وَ آلِ مُحَمَّد الاَْخْیارِ، فی اناءِ اللَّیْلِ وَ أَطْرافِ النَّهارِ، وَاکْفِنی شَرَّ الاَْشْرارِ، وَ طَهِّرْنی مِنَ الذُّنُوبِ وَ الاَْوْزارِ،َ 57

أَجِرْنی مِنَ النّارِ، وَ أَحِلَّنی دارَالْقَرارِ،وَ اغْفِرْلی وَ لِجَمیعِ إِخْوانی فیک َ وَأَخَواتِىَ الْمُؤْمِنینَ وَالْمُؤْمِناتِ بِرَحْمَتِک َیاأَرْحَمَ الرّاحِمینَ58

زیارت پڑھ لینے کے بعد دو رکعت نماز پڑھے اس ترتیب کے ساتھ کہ پہلی رکعت میں سورہ حمد کے بعد سورہ انبیاء اور دوسری رکعت میں سورہ حمد کے بعد سورہ حشر پڑھے اور پھر نماز کے قنوت میں یہ دعا پڑھے:

لاإِلهَ إِلاَّ اللهُ الْحَلیمُ الْکَریمُ ، لاإِلهَ إِلاَّاللهُ الْعَلِىُّ الْعَظیمُ ، لاإِلهَ إِلاَّاللهُ رَبُّ السَّماواتِ السَّبْعِ وَ الاَْرَضینَ السَّبْعِ، وَ ما فیهِنَّ وَ ما بَیْنَهُنَّ ، خِلافاً لاَِعْدآئِهِ، وَ تَکْذیباً لِمَنْ عَدَلَ بِهِ ، وَ إِقْراراً لِرُبُوبِیَّتِهِ ، وَ خُضُوعاً لِعِزَّتِهِ ، الاَْوَّلُ بِغَیْرِ أَوَّل ، وَالاْخِرُ إِلى غَیْرِ اخِر، الظّـاهِرُ عَلى کُلِّ شَىْء بِقُدْرَتِهِ ، الْباطِنُ دُونَ کُلِّ شَىْء بِعِلْمِهِ وَ لُطْفِهِ ، لا تَقِفُ الْعُقُولُ عَلى کُنْهِ عَظَمَتِهِ، وَ لاتُدْرِکُ الاَْوْهامُ حَقیقَةَ ماهِیَّتِهِ ، وَ لاتَتَصَوَّرُ الاَْنْفُسُ مَعانِىَ کَیْفِیَّتِهِ، مُطَّلِعاً عَلَى الضَّمآئِرِ ، عارِفاً بِالسَّرآئِرِ ، یَعْلَمُ خآئِنَةَ الاَْعْیُنِ وَ ما تُخْفِى الصُّدُورُ ، أَللّهُمَّ إِنّی اُشْهِدُک َعَلى تَصْدیقی رَسُولَک َصَلَّى اللهُ عَلَیْهِ وَ الِهِ وَ إیمانی بِهِ، وَ عِلْمی بِمَنْزِلَتِهِ ، وَ إِنّی أَشْهَدُ أَنَّهُ النَّبِىُّ الَّذی نَطَقَتِ الْحِکْمَةُ بِفَضْلِهِ ، وَ بَشَّرَتِ الاَْ نْبِیآءُ بِهِ، وَ دَعَتْ إِلَى الاِْقْرارِ بِما جآءَ بِهِ، وَ حَثَّتْ عَلى تَصْدیقِهِ، بِقَوْلِهِ تَعالى: «اَلَّذی یَجِدُونَهُ مَکْتُوباً عِنْدَهُمْ فِى التَّوْریةِ وَ الاِْنْجیلِ یَأْمُرُهُمْ بِالْمَعْرُوفِ وَ یَنْهیهُمْ عَنِ الْمُنْکَرِ وَ یُحِـلُّ لَهُمُ الطَّیِّباتِ وَ یُحَرِّمُ عَلَیْهِمُ الْخَبائِثَ وَ یَضَعُ عَنْهُمْ إِصْرَهُمْ وَ الاَْغْلالَ الَّتی کانَتْ عَلَیْهِمْ» ، فَصَلِّ عَلى مُحَمَّد رَسُولِک َإِلَى الثَّقَلَیْنِ ، وَ سَیِّدِ الاَْنْبِیآءِ الْمُصْطَفَیْنَ ، وَ عَلى أَخیهِ وَ ابْنِ عَمِّهِ ، اللَّذَیْنِ لَمْ یُشْرِکا بِک َطَرْفَةَ عَیْن أَبَداً ، وَ عَلى فاطِمَةَِ الزَّهْرآءِ سَیِّدةِ نِسآءِ الْعالَمینَ ، وَ عَلى سَیِّدَىْ شَبابِ أَهْلِ الْجَنَّةِ الْحَسَنِ وَ الْحُسَیْنِ ، صَلاةً خالِدَةَ الدَّوامِ ، عَدَدَ قَطْرِ الرِّهامِ ، وَ زِنَةَ الْجِبالِ وَ الاْکامِ ، ما أَوْرَقَ السَّلامُ، وَ اخْتَلَفَ الضِّیآءُ وَ الظَّلامُ، وَ عَلى الِهِ الطّاهِرینَ، الاَْئِمَّةِ الْمُهْتَدینَ، الذّآئِدینَ عَنِ الدّینِ ، عَلِىّ وَ مُحَمَّد وَ جَعْفَر وَ مُوسى وَ عَلِىّ وَ مُحَمَّد وَ عَلِىّ وَالْحَسَنِ وَ الْحُجَّةِ الْقَوّامِ بِالْقِسْطِ ، وَ سُلالَةِ السِّبْطِ ، أَللّهُمَّ إِنّی أَسْئَلُک َبِحَقِّ هذَا الاِْمامِ فَرَجاً قَریباً ، وَ صَبْراً جَمیلا ، وَ نَصْراً عَزیزاً ، وَ غِنىً عَنِ الْخَلْقِ ، وَ ثَباتاً فِى الْهُدى ، وَ التَّوْفیقَ لِما تُحِبُّ وَ تَرْضى ، وَ رِزْقاً واسِعاً حَلالا طَیِّباً ، مَریئاً دارّاً سآئِغاً ، فاضِلا مُفَضَِّلا صَبّاً صَبّاً ، مِنْ غَیْرِ کَدّ وَ لا نَکَد ، وَ لا مِنَّة مِنْ أَحَد ، وَ عافِیَةً مِنْ کُلِّ بَلآء وَ سُقْم وَ مَـرَض ، وَ الشُّکْرَ عَلَى الْعافِیَةِ وَ النَّعْمآءِ ، وَ إِذا جآءَ الْمَوْتُ فَاقْبِضْنا عَلى أَحْسَنِ ما یَکُونُ لَک َطاعَةً ، عَلى ما أَمَرْتَنا مُحافِظـینَ حَتّى تُؤَدِّیَنا إِلى جَنّـاتِ النَّعیمِ، بِرَحْمَتِک َیا أَرْحَمَ الرّاحِـمینَ ، أَللّـهُمَّ صَلِّ عَلى مُحَمَّد وَ الِ مُحَـــمَّد، وَ أَوْحِـشْنـی مِنَ الـدُّنْیا وَ انِسْـــنی بِالاْخِـــرَةِ، فَإِنَّهُ لایُوحِشُ مِنَ الدُّنْیا إِلاّ خَوْفُکَ، وَ لایُؤْنِسُ بِالاْخِرَةِ إِلاّ رَجآ ؤُک َ، أَللّهُمَّ لَک َالْحُجَّةُ لاعَلَیْک َ، وَ إِلَیْک َالْمُشْتَکى لامِنْک َ، فَصَلِّ عَلى مُحَمَّد وَ الِهِ وَ أَعِنّی عَلى نَفْسِىَ الظّالِمَةِ الْعاصِیَةِ، وَ شَهْوَتِىَ الْغالِبَةِ، وَاخْتِمْ لی بِالْعافِیَةِ، أَللّـهُمَّ إِنَّ اسْتِغْفاری إِیّاک َوَ أَنَا مُصِرٌّ عَلى مانَهَیْتَ قِلَّةُ حَیآء، وَ تَرْکِىَ الاِسْتِغْفارَ مَعَ عِلْمی بِسَِعَةِ حِلْمِک َتَضْییـعٌ لِحَقِّ الرَّجآءِ، أَللّـهُمَّ إِنَّ ذُنُوبی تُؤْیِسُنی أَنْ أَرْجُوَک َ، وَ إِنَّ عِلْمی بِسَِعَةِ رَحْمَتِک َیَمْنَعُنی أَنْ أَخْشاک َ، فَصَلِّ عَلى مُحَمَّد وَ الِ مُحَمَّد ، وَ صَدِّقْ رَجآئی لَک َ، وَ کَذِّبْ خَوْفی مِنْک َ، وَ کُنْ لی عِنْدَ أَحْسَنِ ظَنّی بِک َیا أَکْرَمَ الاَْکْرَمینَ ، أَللّهُمَّ صَلِّ عَلى مُحَمَّد وَ الِ مُحَمَّد وَ أَیِّدْنی بِالْعِصْمَةِ ، وَ أَنْطِقْ لِسانی بِالْحِکْمَةِ ، وَ اجْعَلْنی مِمَّنْ یَنْدَمُ عَلى ما ضَیَّعَهُ فی أَمْسِهِ ، وَ لایَغْـبَنُ حَظَّهُ فی یَوْمِهِ ، وَ لا یَهُمُّ لِرِزْقِ غَدِهِ ، أَللّهُمَّ إِنَّ الْغَنِىَّ مَنِ اسْتَغْنى بِک َوَ افْتَقَرَ إِلَیْک َ، وَ الْفَقیرَ مَنِ اسْتَغْنى بِخَلْقِک َعَنْک َ، فَصَلِّ عَلى مُحَمَّد وَ الِ مُحَمَّد ، وَ أَغْنِنی عَنْ خَلْقِک َبِک َ، وَ اجْعَلْنی مِمَّنْ لا یَبْسُطُ کَفّاً إِلاّ إِلَیْک َ، أَللّـهُمَّ إِنَّ الشَّقِىَّ مَنْ قَنَطَ وَ أَمامَهُ التَّوْبَـةُ وَ وَرآءَهُ الرَّحْمَـةُ ، وَ إِنْ کُنْتُ ضَعیفَ الْعَمَلِ فَإِ نّی فی رَحْمَتِک َقَوِىُّ الاَْمَلِ ، فَهَبْ لی ضَعْفَ عَمَلی لِقُوَّةِ أَمَلی ، أَللّـهُمَّ إِنْ کُنْتَ تَعْلَمُ أَنْ ما فی عِبادِک َمَنْ هُوَ أَقْسى قَلْباً مِنّی وَ أَعْظَمُ مِنّی ذَنْباً ، فَإِ نّی أَعْلَمُ أَنَّهُ لامَوْلى أَعْظَمُ مِنْک َطَوْلا ، وَ أَوْسَعُ رَحْمَةً وَ عَفْواً، فَیامَنْ هُوَ أَوْحَدُ فی رَحْمَتِهِ، إِغْفِرْ لِمَنْ لَیْسَ بِأَوْحَدَ فی خَطیئَتِهِ، أَللّـهُمَّ إِنَّک َأَمَرْتَنا فَعَصَیْنا، وَ نَهَیْتَ فَمَا انْتَهَیْنا، وَ ذَکَّرْتَ فَتَناسَیْنا ، وَ بَصَّرْتَ فَتَعامَیْنا، وَ حَذَّرْتَ فَتَعَدَّیْنا ، وَ ما کانَ ذلِک َجَزآءَ إِحْسانِک َإِلَیْنا ، وَ أَنْتَ أَعْلَمُ بِما أَعْلَنّا وَ أَخْفَیْنا ، وَ أَخْبَرُ بِما نَأْتی وَ ما أَتَیْنا ، فَصَلِّ عَلى مُحَمَّد وَ الِ مُحَمَّد وَ لاتُؤاخِذْنا بِما أَخْطَأْنا وَ نَسینا ، وَ هَبْ لَنا حُقُوقَک َلَدَیْنا ، وَ أَتِمَّ إِحْسانَک َإِلَیْنا، وَ أَسْبِلْ رَحْمَتَک َعَلَیْنا، أَللّهُمَّ إِنّا نَتَوَسَّلُ إِلَیْکَ بِهذَا الصِّدّیقِ الاِْمامِ، وَ نَسْئَلُکَ بِالْحَقِّ الَّذی جَعَلْتَةُ لَهُ وَ لِجَدِّهِ رَسُولِک َوَ لاَِبَوَیْهِ عَلِىّ وَ فاطِمَـةَ ، أَهْلِ بَیْتِ الرَّحْمَةِ ، إِدْرارَ الرِّزْقِ الَّذی بِهِ قِوامُ حَیاتِنا، وَ صَلاحُ أَحْوالِ عِیالِنا، فَأَنْتَ الْکَریمُ الَّذی تُعْطی مِنْ سَِعَة، وَ تَمْنَعُ مِنْ قُدْرَة، وَ نَحْنُ نَسْئَلُک َمِنَ الرِّزْقِ مایَکُونُ صَلاحاً لِلـدُّنْیا، وَ بَلاغاً لِلاْخِرَةِ ، أَللّهُمَّ صَلِّ عَلى مُحَمَّد وَ الِ مُحَمَّد، وَ اغْفِرْلَنا وَ لِوالِدَیْنا، وَ لِجَمیعِ الْمُـؤْمِنینَ وَ الْمُؤْمِناتِ،وَ الْمُسْلِمینَ وَالْمُسْلِماتِ، الاَْحْیاءِ مِنْهُمْ وَالاَْمْواتِ، وَاتِنا فِى الدُّنْیاحَسَنَةً وَفِى الاْخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنا عَذابَ النّارِ.


source: www.janat1.ir
 

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 18 August 21 ، 12:56
عون نقوی

یہ معظمہ جو امام موسیٰ کاظم علیه السلام کی دختر اور امام رضا علیه السلام کی خواہر ہیں ایران کے شہر قم میں دفن ہیں جہاں ان کا بہت بہترین سنہری گنبد اور ضریح ہے اور وسیع و عریض صحن بھی بنائے گئے ہیں وہاں زیادہ خدام ہیں اور وافر مقدار میں اموال و جائیداد اس روضہ مبارک کیلئے وقف کیے گئے ہیں یہ بارگاہ دنیا بھر کے وابستگان اہل بیت(ع) اور خصوصاً اہل قم کیلئے پناہ گاہ ہے چنانچہ دوران سال لوگ دور دور سے اس بی بی کی زیارت سے مستفید ہونے اور ان سے فیض و برکت حاصل کرنے آتے ہیں احادیث و اخبار سے معصومہ قم کی زیارت کی بہت زیادہ فضلیت ظاہر ہوتی ہے چنانچہ شیخ صدوق نے سند حسن کے ساتھ جو صحیح کے برابر ہے سعدبن سعد سے روایت کی ہے کہ امام علی رضا علیه السلام سے جناب فاطمہ﴿س﴾ بنت امام موسیٰ کاظمؑ کی زیارت کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ(ع) نے فرمایا جو شخص ان معصومہ﴿س﴾ کی زیارت کرنے آئے تو جنت اس کیلئے واجب ہو گی معتبر سند کیساتھ امام محمد تقیؑ سے مروی ہے کہ آپؑ نے فرمایا جو شخص قم میں میری پھوپھی جناب فاطمہ﴿س﴾ کی زیارت کرے وہ جنت کا حق دار ہے علامہ مجلسی نے بعض کتب زیارت میں علی بن ابراہیم سے اور انہوں نے اپنے والد گرامی سے اور انہوں نے سعد اشعری قمی سے اور انہوں نے امام رضا علیه السلام سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایا اے سعد تمہارے قرب میں ہماری ایک قبر ہے میں نے عرض کی آپ پر قربان جاؤں کیا آپ جناب فاطمہ﴿س﴾ بنت موسیٰ کاظم(ع) کی قبر کے بارے میں فرما رہے ہیں؟ آپ نے فرمایا کہ ہاں جو شخص انکے حق کو پہچانتے ہوئے انکی زیارت کرے تو جنت اس کیلئے واجب ہو گی جب تم ان کی قبر پر جاؤ تو سرہانے کی طرف قبلہ رخ کھڑے ہو کر 34 مرتبہ

اللہُ اَکْبَرُ

۳۳ مرتبہ

سُبْحَانَ اللهِ

اور ۳۳ مرتبہ

اَلْحَمْدُ لِلَّهِ 

کہو اور پھر یہ زیارت پڑھو:

زیارت معصومہ قم سلام الله علیها

اَلسَّلَامُ عَلَی آدَمَ صَفْوَۃِ اللهِ اَلسَّلَامُ عَلَی نُوحٍ نَبِیِّ اللهِ اَلسَّلَامُ عَلَی إبْراھِیمَ خَلِیلِ اللهِ

سلام ہو آدم(ع) پر جو خدا کے برگزیدہ ہیں سلام ہو نوح(ع) پر جو خدا کے نبی ہیں سلام ہو ابراہیم(ع) پر جو خدا کے خاص دوست ہیں

اَلسَّلَامُ عَلَی مُوسَی کَلِیمِ اللهِ اَلسَّلَامُ عَلَی عِیسی رُوحِ اللهِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا رَسُولَ اللهِ

سلام ہو موسیٰ(ع) پر جو خدا کے کلیم ہیں سلام ہو عیسیٰ(ع) پر جو روح خدا ہیں آپ پر سلام ہو اے خدا کے رسول(ص)

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا خَیْرَ خَلْقِ اللهِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا صَفِیَّ اللهِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا مُحَمَّدَ بْنَ عَبْدِاللهِ خاتَمَ النَّبِیِّینَ

آپ پر سلام ہو کہ آپ خلق خدا میں بہترین ہیں آپ پر سلام ہو اے خدا کے پسند کردہ آپ پر سلام ہو اے محمد بن عبداللہ(ص) کہ آپ نبیوں کے خاتم ہیں

 اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا أَمِیرَالْمُؤْمِنِینَ عَلِیَّ بْنَ أَبِی طالِبٍ وَصِیَّ رَسُولِ اللهِ

 سلام ہو آپ پر اے امیر المؤمنین علی ابن ابی طالب(ع) رسول خدا(ص)کے وصی

 اَلسَّلَامُ عَلَیْکِ یَا فاطِمَۃُ سَیِّدَۃَ نِساءِ الْعالَمِینَ اَلسَّلَامُ عَلَیْکُما یَا سِبْطَیْ نَبِیِّ الرَّحْمَۃِ وَسَیِّدَیْ شَبابِ أَھْلِ الْجَّنَۃِ

 آپ پر سلام ہو اے فاطمہ﴿س﴾ کہ آپ زنان عالم کی سردار ہیں سلام ہو آپ دونوں پر کہ آپ نبی  رحمت(ص) کے نواسے اور جوانانِ اہل جنت کے دو سید و سردار ہیں۔

 اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا عَلِیَّ بْنَ الْحُسَیْنِ سِیِّدَ الْعابِدِینَ وَ قُرَّۃَ عَیْنِ النَّاظِرِینَ

آپ پر سلام ہو اے علی بن الحسین(ع) کہ آپ عبادت گزاروں کے سردار اور اہلِ بصیرت کیلئے آنکھوں کی ٹھنڈک ہیں

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا مُحَمَّدَ بْنَ عَلِیٍّ باقِرَ الْعِلْمِ بَعْدَ النَّبِیِّ 

 سلام ہو آپ پر اے محمد(ع) بن علی(ع) کہ آپ بعد از نبی (ص) علم پھیلانے والے ہیں 

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا جَعْفَرَ ابْنَ مُحَمَّدٍ الصَّادِقَ الْبارَّ الْاََمِینَ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا مُوسَی بْنَ جَعْفَرٍ الطَّاھِرَ الطُّھْرِ

آپ پر سلام ہو اے جعفر بن محمد(ع) کہ آپ راستگو خوش کردار امانتدار ہیں آپ پر سلام ہو اے موسیٰ بن جعفرؑکہ آپ پاک ہیں پاک شدہ ہیں

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا عَلِیَّ بْنَ مُوسَی الرِّضَا الْمُرْتَضی اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا مُحَمَّدَ بْنَ عَلِیٍّ التَّقِیَّ

 آپ پر سلام ہو اے علی بن موسیٰ(ع) کہ آپ رضا والے پسندیدہ ہیں آپ پر سلام ہواے محمد بن علی(ع) کہ آپ پرہیزگار ہیں

 اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا عَلِیَّ بْنَ مُحَمَّدٍ النَّقِیَّ النَّاصِحَ الْاَمِینَ

 آپ پر سلام ہو اے علی بن محمد(ع) کہ آپ باصفا خیر خواہ امانتدار ہیں 

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا حَسَنَ بْنَ عَلِیٍّ اَلسَّلَامُ عَلَی الْوَصِیِّ مِنْ بَعْدِہِ 

آپ پر سلام ہو اے حسن بن علی(ع) اور سلام ہو اس امام پر جو ان کے قائم مقام ہوئے

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی نُورِکَ وَسِراجِکَ وَوَلِیِّ وَلِیِّکَ وَوَصِیِّ وَصِیِّکَ وَحُجَّتِکَ عَلَی خَلْقِکَ 

اے معبود اپنے نور پر رحمت فرما جو تیرا چراغ تیرے ولی کے وارث تیرے وصی کے جانشین اور تیری مخلوق پر حجت ہیں 

اَلسَّلَامُ عَلَیْکِ یَا بِنْتَ رَسُولِ اللهِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکِ یَا بِنْتَ فاطِمَۃَ وَخَدِیجَۃَ اَلسَّلَامُ عَلَیْکِ یَا بِنْتَ أَمِیرِالْمُؤْمِنِینَ

آپ پر سلام ہو اے رسول خدا(ص)کی دختر آپ پر سلام ہو اے فاطمہ زہرا﴿س﴾ خدیجۃ الکبریٰ﴿س﴾کی دختر آپ پر سلام ہو اے مومنوں کے امیرؑکی دختر

اَلسَّلَامُ عَلَیْکِ یَا بِنْتَ الْحَسَنِ وَالْحُسَیْنِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکِ یَا بِنْتَ وَلِیِّ اللهِ 

آپ پر سلام ہو اے حسن(ع) و حسین(ع) کی دختر(ع) آپ پر سلام ہو اے ولی خدا(ع) کی دختر

اَلسَّلَامُ عَلَیْکِ یَا ٲُخْتَ وَلِیِّ اللهِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکِ یَا عَمَّۃَ وَلِیِّ اللهِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکِ یَا بِنْتَ مُوسَی بْنِ جَعْفَرٍ وَرَحْمَۃُ اللهِ وَبَرَکاتُہُ

آپ پر سلام ہو اے ولی خدا(ع) کی ہمشیرہ آپ پر سلام ہو اے ولی خدا(ع) کی پھوپھی سلام ہو آپ(ع) پر اے موسیٰ(ع) بن جعفر(ع) کی دختر خدا کی رحمت ہو اور اسکی برکات ہوں

  اَلسَّلَامُ عَلَیْکِ عَرَّفَ اللہُ بَیْنَنا وَبَیْنَکُمْ فِی الْجَنَّۃِ وَحَشَرَنا فِی زُمْرَتِکُمْ

  آپ پر سلام ہوکہ خدا جنت میں ہمارے اور آپ کے درمیان شناسائی کرائے  ہمیں آپ کے گروہ میں اٹھائے

 وَ أَوْرَدَنا حَوْضَ نَبِیِّکُمْ وَسَقَانا بِکَأْسِ جَدِّکُمْ مِنْ یَدِ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طالِبٍ صَلَواتُ اللهِ عَلَیْکُمْ

 ہمیں آپکے نبی (ص) کے حوض کوثر پر وارد کرے اور ہمیں آپکے نانا کے جام کیساتھ علی بن ابی طالب(ع) کے ہاتھوں سیراب فرمائے آپ پر خدا کی رحمتیں ہوں۔

 أَسْأَلُ اللهَ أَنْ یُرِیَنا فِیکُمُ السُّرُورَ وَالْفَرَجَ وَأَنْ یَجْمَعَنا وِ إیَّاکُمْ فِی زُمْرَۃِ جَدِّکُمْ مُحَمَّدٍ

  خدا سے سوال کرتا ہوں کہ وہ ہمیں آپ(ع) لوگوں میں مسرت و خوشحالی دکھائے اور یہ کہ ہمیں اور آپ(ع) کو آپکے نانا محمد(ص) کے گروہ میں اکٹھا کرے

 وَأَنْ لاَ یَسْلُبَنا مَعْرِفَتَکُمْ إنَّہُ وَلِیٌّ قَدِیرٌ أَتَقَرَّبُ إلَی اللهِ بِحُبِّکُمْ وَالْبَرائَۃِ مِنْ أَعْدائِکُمْ

 اور ہم سے آپ(ع) کی معرفت واپس نہ لے کہ وہ حاکم ہے قدرت والا آپ(ع) کی محبت اور آپ(ع) کے دشمنوں سے بیزاری کے ذریعے

وَالتَّسْلِیمِ إلَی اللهِ راضِیاً بِہِ غَیْرَ مُنْکِرٍ وَلاَ مُسْتَکْبِرٍ وَعَلَی یَقِینِ مَا أَتیٰ بِہِ مُحَمَّدٌ وَبِہِ راضٍ

  ہم خدا کی رضا پر راضی ہو کر بغیر دل تنگ ہونے اور تکبر کے اور اس چیز پر یقین سے جو محمد(ص) لائے اور اس پر خوش رہ کر

 نَطْلُبُ بِذلِکَ وَجْھَکَ یَا سَیِّدِی اَللّٰھُمَّ وَرِضاکَ وَالدَّارَ الْاَخِرَۃَ

 اس طرح ہم تیری توجہ چاہتے ہیں اے ہمارے خدا اے معبود میں تیری رضا اور آخرت کی بہتری چاہتا ہوں

یَا فاطِمَۃُ اشْفَعِی لِی فِی الْجَنَّۃِ فَإِنَّ لَکِ عِنْدَ اللهِ شَأْناً مِنَ الشَّأْنِ۔

 اے فاطمہ﴿س﴾ حصول جنت میں میری سفارش کریں کیونکہ آپ خدا کے ہاں بڑی عزت و شان رکھتی ہیں

اَللّٰھُمَّ إنِّی أَسْأَلُکَ أَنْ تَخْتِمَ لِی بِالسَّعادَۃِ فَلاَ تَسْلُبْ مِنِّی مَا أَنَا فِیہِ وَلاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّۃَ إلاَّ بِاللهِ الْعَلِیِّ الْعَظِیمِ۔ 

اے معبود میں سوال کرتا ہوں تجھ سے کہ میرا انجام خوش بختی پر فرما میں جس گروہ میں ہوں اسی میں رہنے دے نہیں کوئی حرکت و قوت مگر وہ جو خدائے بلند و بزرگ سے ملتی ہے

 اَللّٰھُمَّ اسْتَجِبْ لَنا وَتَقَبَّلْہُ بِکَرَمِکَ وَعِزَّتِکَ وَبِرَحْمَتِکَ وَعافِیَتِکَ

 اے معبود ہماری دعائیں منظور و مقبول فرما اپنی بزرگی اپنی عزت اپنی رحمت اور اپنی پناہ کے واسطے سے

وَ صَلَّی اللہُ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ أَجْمَعِینَ وَسَلَّمَ تَسْلِیماً یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ۔

  خدا حضرت محمد(ص) اور انکی ساری آل(ع) پر درود بھیجے اور سلام بھیجے بہت بہت سلام اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔

 

source: www.mafatih.net

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 18 August 21 ، 12:31
عون نقوی

یہ مشہور و معروف دعاؤں میں سے ہے اور علامہ مجلسی فرماتے ہیں کہ یہ بہترین دعاؤں میں سے ایک ہے اور یہ حضرت خضرؑ کی دعا ہے۔ امیرالمومنینؑ نے یہ دعا، کمیل بن زیاد کو تعلیم فرمائی تھی جو حضرتؑ کے اصحاب خاص میں سے ہیں یہ دعا شب نیمہ شعبان اور ہر شب جمعہ میں پڑھی جاتی ہے۔ جو شر دشمنان سے تحفظ، وسعت و فراوانی رزق اور گناہوں کی مغفرت کا موجب ہے۔ اس دعا کو شیخ و سید ہر دو بزرگوں نے نقل فرمایا ہے۔ میں اسے مصباح المتہجد سے نقل کر رہا ہوں اور وہ دعا شریف یہ ہے

اَللّٰھُمَّ إنِّی أَسْأَلُکَ بِرَحْمَتِکَ الَّتِی وَسِعَتْ کُلَّ شَیْئٍ

اے معبود میں تجھ سے سوال کرتا ہوں تیری رحمت کے ذریعے جوہر شی پر محیط ہے

وَبِقُوَّتِکَ الَّتِی قَھَرْتَ بِہا کُلَّ شَیْئٍ، وَخَضَعَ لَھَا کُلُّ شَیْئٍ، وَذَلَّ لَھَا کُلُّ شَیْئٍ

تیری قوت کے ذریعے جس سے تو نے ہر شی کو زیر نگیں کیا اور اس کے سامنے ہر شی جھکی ہوئی اور ہر شی زیر ہے

وَبِجَبَرُوتِکَ الَّتِی غَلَبْتَ بِھَا کُلَّ شَیْئٍ، وَبِعِزَّتِکَ الَّتِی لاَ یَقُومُ لَھَا شَیْئٌ

اور تیرے جبروت کے ذریعے جس سے توہر شی پر غالب ہے، تیری عزت کے ذریعے جسکے آگے کوئی چیز ٹھہرتی نہیں

وَ بِعَظَمَتِکَ الَّتِی مَلَأَتْ کُلَّ شَیْئٍ

تیری عظمت کے ذریعے جس نے ہر چیز کو پر کر دیا

وَ بِسُلْطانِکَ الَّذِی عَلاَ کُلَّ شَیْئٍ

تیری سلطنت کے ذریعے جو ہر چیز سے بلند ہے

وَ بِوَجْھِکَ الْباقِی بَعْدَ فَنَاءِ کُلِّ شَیْئٍ

تیری ذات کے واسطے سے جوہر چیز کی فنا کے بعد باقی رہے گی

وَبِأَسْمَائِکَ الَّتِی مَلأَتْ أَرْکَانَ کُلِّ شَیْئٍ

اورسوال کرتا ہوں تیرے ناموں کے ذریعے جنہوں نے ہر چیز کے اجزاء کو پُر کر رکھا ہے

وَبِعِلْمِکَ الَّذِی أَحَاطَ بِکُلِّ شَیْئٍ

تیرے علم کے ذریعے جس نے ہر چیز کو گھیر رکھا ہے

وَبِنُورِ وَجْھِکَ الَّذِی أَضَاءَ لَہُ کُلُّ شَیْئٍ

اور تیری ذات کے نور کے ذریعے جس سے ہر چیز روشن ہوئی ہے

یَا نُورُ یَا قُدُّوسُ، یَا أَوَّلَ الْاَوَّلِینَ ، وَیَا آخِرَ الْاَخِرِینَ

اے نور اے قدوس اے اولین میں سب سے اول اور اے آخرین میں سب سے آخر

اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تَھْتِکُ الْعِصَمَ

اے معبود میرے ان گناہوں کو معاف کر دے جو پردہ فاش کرتے ہیں

اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تُنْزِلُ النِّقَمَ

خدایا! میرے وہ گناہ معاف کر دے جن سے عذاب نازل ہوتا ہے

اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تُغَیِّرُ النِّعَمَ

خدایا میرے وہ گناہ بخش دے جن سے نعمتیں زائل ہوتی ہیں

اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تَحْبِسُ الدُّعَاءَ

اے معبود! میرے وہ گناہ معاف فرما جو دعا کو روک لیتے ہیں

اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تُنْزِلُ الْبَلاَءَ

اے اللہ میرے وہ گناہ بخش دے جن سے بلائیں نازل ہوتی ہے

اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِی کُلَّ ذَنْبٍ أَذْنَبْتُۃُ وَکُلَّ خَطِیئَۃٍ أَخْطَأْتُھَا

اے خدا میرا ہر وہ گناہ معاف فرما جو میں نے کیا ہے اور ہر لغزش سے درگزر کر جو مجھ سے ہو ئی ہے

اَللّٰھُمَّ إنِّی أَتَقَرَّبُ إلَیْکَ بِذِکْرِکَ، وَأَسْتَشْفِعُ بِکَ إلَی نَفْسِکَ وَأَسْأَلُکَ بِجُودِکَ أَنْ تُدْنِیَنِی مِنْ قُرْبِکَ، وَأَنْ تُوزِعَنِی شُکْرَکَ وَأَنْ تُلْھِمَنِی ذِکْرَکَ

اے اللہ میں تیرے ذکر کے ذریعے تیرا تقرب چاہتا ہوں اور تیری ذات کو تیرے حضور اپنا سفارشی بناتا ہوں تیرے جود کے واسطے سے سوال کرتا ہوں کہ مجھے اپنا قرب عطا فرما اور توفیق دے کہ تیرا شکر ادا کروں اور میری زبان پر اپنا ذکر جاری فرما

اَللّٰھُمَّ إنِّی أَسْأَلُکَ سُؤَالَ خَاضِعٍ مُتَذَلِّلٍ خَاشِعٍ أَنْ تُسامِحَنِی وَتَرْحَمَنِی وَتَجْعَلَنِی بِقِسْمِکَ رَاضِیاً قانِعاً، وَفِی جَمِیعِ الْاَحْوَالِ مُتَواضِعاً

اے اللہ میں سوال کرتا ہوں جھکے ہوئے گرے ہوئے ڈرے ہوئے کی طرح کہ مجھ سے چشم پوشی فرما مجھ پر رحمت کر اور مجھے اپنی تقدیر پر راضی و قانع اور ہر قسم کے حالات میں نرم خو رہنے والا بنا دے

اَللّٰھُمَّ وَ أَسْأَلُکَ سُؤَالَ مَنِ اشْتَدَّتْ فَاقَتُہُ، وَ أَنْزَلَ بِکَ عِنْدَ الشَّدایِدِ حَاجَتَہُ، وَعَظُمَ فِیَما عِنْدَکَ رَغْبَتُہُ

یااللہ میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اس شخص کیطرح جو سخت تنگی میں ہو سختیوں میں پڑا ہواپنی حاجت لے کر تیرے پاس آیا ہوں اور جو کچھ تیرے پاس ہے اس میں زیادہ رغبت رکھتا ہوں

اَللّٰھُمَّ عَظُمَ سُلْطَانُکَ وَعَلاَ مَکَانُکَ وَخَفِیَ مَکْرُکَ، وَظَھَرَ أَمْرُکَ وَغَلَبَ قَھْرُکَ وَجَرَتْ قُدْرَتُکَ وَلاَ یُمْکِنُ الْفِرارُ مِنْ حُکُومَتِکَ

اے اللہ تیری عظیم سلطلنت اور تیرا مقام بلند ہے تیری تدبیر پوشیدہ اور تیرا امر ظاہر ہے تیرا قہر غالب تیری قدرت کارگر ہے اور تیری حکومت سے فرار ممکن نہیں

اَللّٰھُمَّ لاَ أَجِدُ لِذُنُوبِی غَافِراً، وَلاَ لِقَبائِحِی سَاتِراً، وَلاَ لِشَیْئٍ مِنْ عَمَلِیَ الْقَبِیحِ بِالْحَسَنِ مُبَدِّلاً غَیْرَکَ لاَ إلہَ إلاَّ أَنْتَ سُبْحَانَکَ وَبِحَمْدِکَ

خداوندا میں تیرے سوا کسی کو نہیں پاتا جو میرے گناہ بخشنے والا میری برائیوں کو چھپانے والا اور میرے برے عمل کو نیکی میں بدل دینے والا ہو تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک ہے اور حمد تیرے ہی لیے ہے

ظَلَمْتُ نَفْسِی، وَتَجَرَّأْتُ بِجَھْلِی، وَسَکَنْتُ إلَی قَدِیمِ ذِکْرِکَ لِی وَمَنِّکَ عَلَیَّ

میں نے اپنے نفس پر ظلم کیا اپنی جہالت کی وجہ سے جرأت کی اور میں نے تیری قدیم یاد آوری اور اپنے لیے تیری بخشش پر بھروسہ کیا ہے

اَللّٰھُمَّ مَوْلاَیَ کَمْ مِنْ قَبِیحٍ سَتَرْتَہُ ، وَکَمْ مِنْ فَادِحٍ مِنَ الْبَلاَءِ أَقَلْتَہُ

اے اللہ میرے مولا کتنے ہی گناہوں کی تو نے پردہ پوشی کی اور کتنی ہی سخت بلاؤں سے مجھے بچالیا

وَکَمْ مِنْ عِثَارٍ وَقَیْتَہُ، وَکَمْ مِنْ مَکْرُوہٍ دَفَعْتَہُ

کتنی ہی لغزشیں معاف فرمائیں اور کتنی ہی برائیاں مجھ سے دور کیں تو نے

وَکَمْ مِنْ ثَنَاءِِ جَمِیلٍ لَسْتُ أَھْلاً لَہُ نَشَرْتَہُ

میری کتنی ہی تعریفیں عام کیں جن کا میں ہر گز اہل نہ تھا

اَللّٰھُمَّ عَظُمَ بَلاَئِی وَ أَفْرَطَ بِی سُوءُ حالِی وَقَصُرَتْ بِی أَعْمالِی، وَقَعَدَتْ بِی أَغْلالِی

اے معبود! میری مصیبت عظیم ہے بدحالی کچھ زیادہ ہی بڑھ چکی ہے میرے اعمال بہت کم ہیں، گناہوں کی زنجیر نے مجھے جکڑ لیا ہے

وَحَبَسَنِی عَنْ نَفْعِی بُعْدُ آمالِی، وَخَدَعَتْنِی الدُّنْیا بِغُرُورِھَا، وَنَفْسِی بِجِنایَتِھَا، وَمِطالِی

لمبی آرزوؤں نے مجھے اپنا قیدی بنا رکھا ہے دنیا نے دھوکہ بازی سے اور نفس نے جرائم اور حیلہ سازی سے مجھ کو فریب دیا ہے

یَا سَیِّدِی فَأَسْأَلُکَ بِعِزَّتِکَ أَنْ لاَ یَحْجُبَ عَنْکَ دُعائِی سُوءُ عَمَلِی وَفِعالِی

اے میرے آقا میں تیری عزت کا واسطہ دے کر سوال کرتا ہوں کہ میری بدعملی و بدکرداری میری دعا کو تجھ سے نہ روکے

وَلاَ تَفْضَحْنِی بِخَفِیِّ مَا اطَّلَعْتَ عَلَیْہِ مِنْ سِرِّی

اور تو مجھے میرے پوشیدہ کاموں سے رسوا نہ کرے جن میں تو میرے راز کو جانتا ہے

وَلاَ تُعاجِلْنِی بِالْعُقُوبَۃِ عَلی مَا عَمِلْتُہُ فِی خَلَواتِی مِنْ سُوءِ فِعْلِی وَ إسائَتِی

اور مجھے اس پر سزا دینے میں جلدی نہ کر جو میں نے خلوت میں غلط کام کیا برائی کی ہمیشہ

وَدَوامِ تَفْرِیطِی وَجَھَالَتِی، وَکَثْرَۃِ شَھَواتِی وَغَفْلَتِی

کوتاہی کی اس میں میری نادانی، خواہشوں کی کثرت اور غفلت بھی ہے

وَکُنِ اَللّٰھُمَّ بِعِزَّتِکَ لِی فِی کُلِّ الْاَحْوالِ رَؤُوفاً، وَعَلَیَّ فِی جَمِیعِ الْاُمُورِ عَطُوفاً

اور اے میرے اللہ تجھے اپنی عزت کا واسطہ میرے لیے ہر حال میں مہربان رہ اور تمام امور میں مجھ پر عنایت فرما

إلھِی وَرَبِّی مَنْ لِی غَیْرُکَ أَسْأَلُہُ کَشْفَ ضُرِّی، وَالنَّظَرَ فِی أَمْرِی

میرے معبود میرے رب تیرے سوا میرا کون ہے جس سے سوال کروں کہ میری تکلیف دور کر دے اور میرے معاملے پر نظر رکھ

إلھِی وَمَوْلایَ أَجْرَیْتَ عَلَیَّ حُکْماً اتَّبَعْتُ فِیہِ ھَویٰ نَفْسِی

میرے معبود اور میرے مولا تو نے میرے لیے حکم صادر فرمایا لیکن میں نے اس میں خواہش کا کہا مانا

وَلَمْ أَحْتَرِسْ فِیہِ مِنْ تَزْیِینِ عَدُوِّی، فَغَرَّنِی بِمَا أَھْوی وَ أَسْعَدَہُ عَلَی ذلِکَ الْقَضاءُ

اور میں دشمن کی فریب کاری سے بچ نہ سکا اس نے میری خواہشوں میں دھوکہ دیا اور وقت نے اسکا ساتھ دیا پس تو نے جو حکم صادر کیا

فَتَجاوَزْتُ بِما جَری عَلَیَّ مِنْ ذلِکَ بَعْضَ حُدُودِکَ، وَخالَفْتُ بَعْضَ أَوامِرِکَ

میں نے اس میں تیری بعض حدود کو توڑا اور تیرے بعض احکام کی مخالفت کی

فَلَکَ الحُجَّۃُ عَلَیَّ فِی جَمِیعِ ذلِکَ وَلاَ حُجَّۃَ لِی فِیما جَریٰ عَلَیَّ فِیہِ قَضَاؤُکَ، وَأَلْزَمَنِی حُکْمُکَ وَبَلاؤُکَ

پس اس معاملہ میں مجھ پر لازم ہے تیری حمد بجالانا اور میرے پاس کوئی حجت نہیں اس میں جو فیصلہ تو نے میرے لیے کیا ہے اور میرے لیے تیرا حکم اور تیری آزمائش لازم ہے

وَقَدْ أَتَیْتُکَ یَا إلھِی بَعْدَ تَقْصِیرِی وَ إسْرافِی عَلی نَفْسِی

اور اے اللہ میں تیرے حضور آیا ہوں جب کہ میں نے کو تاہی کی اور اپنے نفس پرزیادتی کی ہے

مُعْتَذِراً نادِماً مُنْکَسِراً مُسْتَقِیلاً مُسْتَغْفِراً مُنِیباً مُقِرّاً مُذْعِناً مُعْتَرِفاً

میں عذر خواہ و پشیماں،ہارا ہوا، معافی کا طالب، بخشش کا سوالی تائب گناہوں کا اقراری، سرنگوں اور اقبال جرم کرتا ہوں جو کچھ مجھ سے ہوا

لاَ أَجِدُ مَفَرّاً مِمَّا کَانَ مِنِّی وَلاَ مَفْزَعاً أَتَوَجَّہُ إلَیْہِ فِی أَمْرِی غَیْرَ قَبُولِکَ عُذْرِی وَ إدْخالِکَ إیَّایَ فِی سَعَۃٍ مِنْ رَحْمَتِکَ

نہ اس سے فرار کی راہ ہے نہ کوئی جا ئے پناہ کہ اپنے معاملے میں اسکی طرف توجہ کروںسوائے اسکے کہ تو میرا عذر قبول کر اور مجھے اپنی وسیع تر رحمت میں داخل کرلے

اَللّٰھُمَّ فَاقْبَلْ عُذْرِی وَارْحَمْ شِدَّۃَ ضُرِّی وَفُکَّنِی مِنْ شَدِّ وَثاقِی

اے معبود! بس میرا عذر قبول فرما میری سخت تکلیف پر رحم کر اور بھاری مشکل سے رہائی دے

یَا رَبِّ ارْحَمْ ضَعْفَ بَدَنِی وَرِقَّۃَ جِلْدِی وَدِقَّۃَ عَظْمِی

اے پروردگار میرے کمزور بدن، نازک جلد اور باریک ہڈیوں پر رحم فرما

یَا مَنْ بَدَأَ خَلْقِی وَذِکْرِی وَتَرْبِیَتِی وَبِرِّی وَتَغْذِیَتِی، ھَبْنِی لاِبْتِداءِ کَرَمِکَ وَسالِفِ بِرِّکَ بِی

اے وہ ذات جس نے میری خلقت ذکر، پرورش، نیکی اور غذا کا آغاز کیا اپنے پہلے کرم اور گزشتہ نیکی کے تحت مجھے معاف فرما

یَا إلھِی وَسَیِّدِی وَ رَبِّی أَتُراکَ مُعَذِّبِی بِنَارِکَ بَعْدَ تَوْحِیدِکَ

اے میرے معبودمیرے آقا اور میرے رب کیا میں یہ سمجھوں کہ تو مجھے اپنی آگ کا عذاب دے گا جبکہ تیری توحید کا معترف ہوں

وَبَعْدَ مَا انْطَوی عَلَیْہِ قَلْبِی مِنْ مَعْرِفَتِکَ

اسکے ساتھ میرا دل تیری معرفت سے لبریز ہے

وَلَھِجَ بِہِ لِسَانِی مِنْ ذِکْرِکَ

اور میری زبان تیرے ذکر میں لگی ہوئی ہے

وَاعْتَقَدَہُ ضَمِیرِی مِنْ حُبِّکَ

میرا ضمیر تیری محبت سے جڑا ہوا ہے

وَبَعْدَ صِدْقِ اعْتِرافِی وَدُعَائِی خَاضِعاً لِرُبُوبِیَّتِکَ

اور اپنے گناہوں کے سچے اعتراف اور تیری ربوبیت کے آگے میری عاجزانہ پکار کے بعد بھی تو مجھے عذاب دے گا

ھَیْھاتَ أَنْتَ أَکْرَمُ مِنْ أَنْ تُضَیِّعَ مَنْ رَبَّیْتَہُ أَوْ تُبَعِّدَ مَنْ أَدْنَیْتَہُ أَوْ تُشَرِّدَ مَنْ آوَیْتَہُ أَوْ تُسَلِّمَ إلَی الْبَلاَءِ مَنْ کَفَیْتَہُ وَرَحِمْتَہُ

ہرگز نہیں! تو بلند ہے اس سے کہ جسے پالا ہو اسے ضائع کرے یا جسے قریب کیا ہو اسے دور کرے یا جسے پناہ دی ہو اسے چھوڑ دے یا جسکی سرپرستی کی ہو اور اس پر مہربانی کی ہو اسے مصیبت کے حوالے کر دے

وَلَیْتَ شِعْرِی یَا سَیِّدِی وَ إلھِی وَ مَوْلایَ، أَ تُسَلِّطُ النَّارَ عَلَی وُ جُوہٍ خَرَّتْ لِعَظَمَتِکَ سَاجِدَۃً

اے کاش میں جانتا اے میرے آقا میرے معبود!اور میرے مولا کہ کیا تو ان چہروں کو آگ میں ڈالے گا جو تیری عظمت کے سامنے سجدے میں پڑے ہیں

وَعَلَی أَلْسُنٍ نَطَقَتْ بِتَوْحِیدِکَ صَادِقَۃً، وَبِشُکْرِکَ مَادِحَۃً

اور ان زبانوں کو جو تیری توحید کے بیان میں سچی ہیں اور شکر کے ساتھ تیری تعریف کرتی ہیں

وَعَلَی قُلُوبٍ اعْتَرَفَتْ بِإلھِیَّتِکَ مُحَقِّقَۃً

اور ان دلوں کو جو تحقیق کیساتھ تجھے معبود مانتے ہیں

وَعَلَی ضَمَائِرَ حَوَتْ مِنَ الْعِلْمِ بِکَ حَتَّی صَارَتْ خَاشِعَۃً

اور انکے ضمیروں کو جو تیری معرفت سے پر ہو کر تجھ سے خائف ہیں تو انہیں آگ میں ڈالے گا؟

وَعَلَی جَوارِحَ سَعَتْ إلَی أَوْطانِ تَعَبُّدِکَ طَائِعَۃً، وَ أَشارَتْ بِاسْتِغْفارِکَ مُذْعِنَۃً

اور ان اعضاء کو جو فرمانبرداری سے تیری عبا دت گاہوں کی طرف دوڑتے ہیں اور یقین کے ساتھ تیری )مغفرت کے طالب ہیں ﴿تو انہیں آگ میں ڈالے

مَا ھَکَذَا الظَّنُّ بِکَ، وَلاَ ٲُخْبِرْنا بِفَضْلِکَ عَنْکَ یَا کَرِیمُ یَا رَبِّ

تیری ذات سے ایسا گمان نہیں، نہ یہ تیرے فضل کے مناسب ہے اے کریم اے پروردگار!

وَ أَنْتَ تَعْلَمُ ضَعْفِی عَنْ قَلِیلٍ مِنْ بَلاءِ الدُّنْیا وَعُقُوباتِھَا

دنیا کی مختصر تکلیفوں اور مصیبتوں کے مقابل تو میری ناتوانی کو جانتا ہے

وَمَا یَجْرِی فِیہا مِنَ الْمَکَارِہِ عَلَی أَھْلِھَا، عَلی أَنَّ ذلِکَ بَلاءُ‘ وَمَکْرُوہٌ قَلِیلٌ مَکْثُہُ، یَسِیرٌ بَقاؤُہُ، قَصِیرٌ مُدَّتُہُ

اور اہل دنیا پر جو تنگیاں آتی ہیں ﴿میں انہیں برداشت نہیں کرسکتا﴾ اگرچہ اس تنگی و سختی کا ٹھہراؤ اور بقاء کا وقت تھوڑا اور مدت کوتاہ ہے

فَکَیْفَ احْتِمالِی لِبَلاءِ الْاَخِرَۃِ وَجَلِیلِ وُقُوعِ الْمَکَارِہِ فِیھَا وَھُوَ بَلاءُ‘ تَطُولُ مُدَّتُہُ وَیَدُومُ مَقامُہُ وَلاَ یُخَفَّفُ عَنْ أَھْلِہِ

تو پھر کیونکر میں آخرت کی مشکلوں کو جھیل سکوں گا جو بڑی سخت ہیں اور وہ ایسی تکلیفیں ہیں جنکی مدت طولانی ،اقامت دائمی ہے اور ان میں سے کسی میں کمی نہیں ہو گی

لِأَنَّہُ لاَ یَکُونُ إلاَّ عَنْ غَضَبِکَ وَانْتِقامِکَ وَسَخَطِکَ

اس لیے کہ وہ تیرے غضب تیرے انتقام اور تیری ناراضگی سے آتی ہیں

وَھَذا ما لاَ تَقُومُ لَہُ السَّماواتُ وَالْاَرْضُ

اور یہ وہ سختیاں ہیں جنکے سامنے زمین وآسمان بھی کھڑے نہیں رہ سکتے

یَا سَیِّدِی فَکَیْفَ بِی وَ أَنَا عَبْدُکَ الضَّعِیفُ الذَّلِیلُ، الْحَقِیرُ الْمِسْکِینُ الْمُسْتَکِینُ

تو اے آقا مجھ پر کیا گزرے گی جبکہ میں تیرا کمزور پست، بے حیثیت، بے مایہ اور بے بس بندہ ہوں

یَا إلھِی وَرَبِّی وَسَیِّدِی وَمَوْلایَ، لِاَیِّ الاَُمُورِ إلَیْکَ أَشْکُو وَ لِمَا مِنْھَا أَضِجُّ وَ أَبْکِی

اے میرے آقا اور میرے مولا! میں کن کن باتوں کی تجھ سے شکایت کروں اور کس کس کے لیے نالہ و شیون کروں؟

لِاَلِیمِ الْعَذابِ وَشِدَّتِہِ، أَمْ لِطُولِ الْبَلاَءِ وَمُدَّتِہِ

دردناک عذاب اور اس کی سختی کے لیے یا طولانی مصیبت اور اس کی مدت کی زیادتی کیلئے

فَلَئِنْ صَیَّرْتَنِی لِلْعُقُوبَاتِ مَعَ أَعْدائِکَ، وَجَمَعْتَ بَیْنِی وَبَیْنَ أَھْلِ بَلاَئِکَ وَفَرَّقْتَ بَیْنِی وَبَیْنَ أَحِبَّائِکَ وَ أَوْلِیائِکَ

پس اگر تو نے مجھے عذاب و عقاب میں اپنے دشمنوں کے ساتھ رکھااور مجھے اور اپنے عذابیوں کو اکٹھا کر دیا اور میرے اور اپنے دوستوں اور محبوں میں دوری ڈال دی

فَھَبْنِی یَا إلھِی وَسَیِّدِی وَمَوْلایَ وَرَبِّی، صَبَرْتُ عَلَی عَذابِکَ، فَکَیْفَ أَصْبِرُ عَلَی فِراقِکَ

تو اے میرے معبود میرے آقا میرے مولا اور میرے رب تو ہی بتا کہ میں تیرے عذاب پر صبر کر ہی لوں تو تجھ سے دوری پر کیسے صبر کروں گا؟

وَھَبْنِی صَبَرْتُ عَلی حَرِّ نَارِکَ، فَکَیْفَ أَصْبِرُ عَنِ النَّظَرِ إلَی کَرامَتِکَ

اور مجھے بتاکہ میں نے تیری آگ کی تپش پر صبر کر ہی لیا تو تیرے کرم سے کسطرح چشم پوشی کرسکوں گا

أَمْ کَیْفَ أَسْکُنُ فِی النَّارِ وَرَجائِی عَفْوُکَ فَبِعِزَّتِکَ

یا کیسے آگ میں پڑا رہوں گا جب کہ میں تیرے عفو و بخشش کا امیدوار ہوں

یَا سَیِّدِی وَمَوْلایَ ٲُقْسِمُ صَادِقاً لَئِنْ تَرَکْتَنِی نَاطِقاً لأَضِجَّنَّ إلَیْکَ بَیْنَ أَھْلِھَا ضَجِیجَ الْاَمِلِینَ

پس قسم ہے تیری عزت کی اے میرے آقا اور مولا سچی قسم کہ اگر تو نے میری گویائی باقی رہنے دی تو میں اہل نار کے درمیان تیرے حضور فریاد کروں گا آرزو مندوں کی طرح

وَلَأَصْرُخَنَّ إلَیْکَ صُراخَ الْمُسْتَصْرِخِینَ

اور تیرے سامنے نالہ کروں گا جیسے مددگار کے متلاشی کرتے ہیں

وَلَاَبْکِیَنَّ عَلَیْکَ بُکَاءَ الْفَاقِدِینَ

تیرے فراق میں یوں گریہ کروں گا جیسے ناامید ہونے والے گریہ کرتے ہیں

وَلَأُنَادِیَنَّکَ أَیْنَ کُنْتَ یَا وَلِیَّ الْمُؤْمِنِینَ یَا غَایَۃَ آمالِ الْعارِفِینَ

اور تجھے پکاروں گا کہاں ہے تواے مومنوں کے مددگار اے عارفوں کی امیدوں کے مرکز

یَا غِیاثَ الْمُسْتَغِیثِینَ یَا حَبِیبَ قُلُوبِ الصَّادِقِینَ وَیَا إلہَ الْعالَمِینَ

اے بیچاروں کی داد رسی کرنے والے اے سچے لوگوں کے دوست اور اے عالمین کے معبود کیا میں تجھے دیکھتا ہوں

أَفَتُراکَ سُبْحَانَکَ یَا إلھِی وَبِحَمْدِکَ تَسْمَعُ فِیھَا صَوْتَ عَبْدٍ مُسْلِمٍ سُجِنَ فِیھَا بِمُخالَفَتِہِ

تو پاک ہے اس سے اے میرے اللہ اپنی حمد کے ساتھ کہ تو وہاں سے بندہ مسلم کی آواز سن رہا ہے جو بوجہ نافرمانی دوزخ میں ہے

وَذاقَ طَعْمَ عَذابِھَا بِمَعْصِیَتِہِ، وَحُبِسَ بَیْنَ أَطْباقِھَا بِجُرْمِہِ وَ جَرِیرَتِہِ

اپنی برائی کے باعث عذاب کا ذائقہ چکھ رہا ہے اور اپنے جرم گناہ پر جہنم کے طبقوں کے بیچوں بیچ بند ہے

وَھُوَ یَضِجُّ إلَیْکَ ضَجِیجَ مُؤَمِّلٍ لِرَحْمَتِکَ وَ یُنادِیکَ بِلِسانِ أَھْلِ تَوْحِیدِکَ، وَیَتَوَسَّلُ إلَیْکَ بِرُبُوبِیَّتِکَ

وہ تیرے سامنے گریہ کر رہا ہے تیری رحمت کے امیدوار کی طرح اور اہل توحید کی زبان میں تجھے پکار رہا ہے اور تیرے حضور تیری ربوبیت کو وسیلہ بنا رہا ہے

یَا مَوْلایَ فَکَیْفَ یَبْقی فِی الْعَذابِ وَھُوَ یَرْجُو مَا سَلَفَ مِنْ حِلْمِکَ

اے میرے مولا! پس کس طرح وہ عذاب میں رہے گا جب کہ وہ تیرے گزشتہ حلم کا امیدوار ہے

أَمْ کَیْفَ تُؤْلِمُہُ النَّارُ وَھُوَ یَأْمُلُ فَضْلَکَ وَرَحْمَتَکَ

یا پھر آگ کیونکر اسے تکلیف دے گی جبکہ وہ تیرے فضل اور رحمت کی امید رکھتا ہے

أَمْ کَیْفَ یُحْرِقُہُ لَھِیبُھَا وَأَنْتَ تَسْمَعُ صَوْتَہُ وَتَری مَکانَہُ

یا آگ کے شعلے کیسے اس کو جلائیں گے جبکہ تو اسکی آواز سن رہا ہے اور اس کے مقام کو دیکھ رہا ہے

أَمْ کَیْفَ یَشْتَمِلُ عَلَیْہِ زَفِیرُھَا وَأَنْتَ تَعْلَمُ ضَعْفَہُ

یا کیسے آگ کے شرارے اسے گھیریں گے جبکہ تو اسکی ناتوانی کو جانتا ہے

أَمْ کَیْفَ یَتَقَلْقَلُ بَیْنَ أَطْباقِھَا وَأَنْتَ تَعْلَمُ صِدْقَہُ

یا کیسے وہ جہنم کے طبقوں میں پریشان رہے گا جبکہ تو اس کی سچائی سے واقف ہے

أَمْ کَیْفَ تَزْجُرُہُ زَبانِیَتُھَا وَھُوَ یُنادِیکَ یَا رَبَّہُ

یا کیسے جہنم کے فرشتے اسے جھڑکیں گے جبکہ وہ تجھے پکار رہا ہے اے میرے رب

أَمْ کَیْفَ یَرْجُو فَضْلَکَ فِی عِتْقِہِ مِنْھَا فَتَتْرُکُہُ فِیھَا

یا کیسے ممکن ہے کہ وہ خلاصی میں تیرے فضل کا امیدوار ہو اور تو اسے جہنم میں رہنے دے

ھَیْھَاتَ ما ذلِکَ الظَّنُ بِکَ، وَلاَ الْمَعْرُوفُ مِنْ فَضْلِکَ

ہرگز نہیں! تیرے بارے میں یہ گمان نہیں ہو سکتا نہ تیرے فضل کا ایسا تعارف ہے

وَلاَ مُشْبِہٌ لِمَا عَامَلْتَ بِہِ الْمُوَحِّدِینَ مِنْ بِرِّکَ وَ إحْسانِکَ

نہ یہ توحید پرستوں پر تیرے احسان و کرم سے مشابہ ہے

فَبِالْیَقِینِ أَقْطَعُ، لَوْلاَ مَا حَکَمْتَ بِہِ مِنْ تَعْذِیبِ جَاحِدِیکَ، وَقَضَیْتَ بِہِ مِنْ إخْلادِ مُعانِدِیکَ لَجَعَلْتَ النَّارَ کُلَّھَا بَرْداً وَسَلاماً

پس میں یقین رکھتا ہوں کہ اگر تو نے اپنے دشمنوں کو آگ کا عذاب دینے کا حکم نہ دیا ہوتا اور اپنے مخالفوں کوہمیشہ اس میں رکھنے کا فیصلہ نہ کیا ہوتا تو ضرور تو آگ کو ٹھنڈی اور آرام بخش بنا دیتا

وَمَا کانَ لِأَحَدٍ فِیھَا مَقَرّاً وَلاَ مُقاماً

اور کسی کو بھی آگ میں جگہ اور ٹھکانہ نہ دیا جاتا

لَکِنَّکَ تَقَدَّسَتْ أَسْماؤُکَ أَقْسَمْتَ أَنْ تَمْلَأَھَا مِنَ الْکَافِرِینَ، مِنَ الْجِنَّۃِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِینَ، وَأَنْ تُخَلِّدَ فِیھَا الْمُعانِدِینَ

لیکن تو نے اپنے پاکیزہ ناموں کی قسم کھائی کہ جہنم کو تمام کافروں سے بھر دے گا جنّوں اور انسانوں میں سے اور یہ مخالفین ہمیشہ اس میں رہیں گے

وَأَنْتَ جَلَّ ثَناؤُکَ قُلْتَ مُبْتَدِیاً، وَتَطَوَّلْتَ بِالْاِنْعامِ مُتَکَرِّماً، أَفَمَنْ کَانَ مُؤْمِناً کَمَنْ کَانَ فَاسِقاً لاَ یَسْتَوُونَ

اور تو بڑی تعریف والا ہے تو نے فضل و کرم کرتے ہوئے بلا سابقہ یہ فرمایا کہ کیا وہ شخص جو مومن ہے وہ فاسق جیسا ہو سکتا ہے؟ یہ دونوں برابرنہیں

إلھِی وَسَیِّدِی، فَأَسْأَلُکَ بِالْقُدْرَۃِ الَّتِی قَدَّرْتَھَا وَبِالْقَضِیَّۃِ الَّتِی حَتَمْتَھَا وَحَکَمْتَھَا وَغَلَبْتَ مَنْ عَلَیْہِ أَجْرَیْتَھَا

میرے معبود میرے آقا! میں تیری قدرت جسے تو نے توانا کیا اور تیرا فرمان جسے تو نے یقینی و محکم بنایا اور تو غالب ہے اس پر جس پر اسے جاری کرے

أَنْ تَھَبَ لِی فِی ھَذِہِ اللَّیْلَۃِ وَفِی ھَذِہِ السَّاعَۃِ کُلَّ جُرْمٍ أَجْرَمْتُہُ، وَکُلَّ ذَنْبٍ أَذْنَبْتُہُ

اسکے واسطے سے سوال کرتا ہوں بخش دے اس شب میں اور اس ساعت میں میرے تمام وہ جرم جو میں نے کیے تمام وہ گناہ جو مجھ سے سرزد ہوئے وہ سب برائیاں جو میں نے چھپائی ہیں

وَکُلَّ قَبِیحٍ أَسْرَرْتُہُ، وَکُلَّ جَھْلٍ عَمِلْتُہُ کَتَمْتُہُ أَوْ أَعْلَنْتُہُ أَخْفَیْتُہُ أَوْ أَظْھَرْتُہُ

جو نادانیاں میں نے جہل کی وجہ سے کیں ہیں علی الاعلان یا پوشیدہ، رکھی ہوں یا ظاہر کیں ہیں

وَکُلَّ سَیِّئَۃٍ أَمَرْتَ بِإثْباتِھَا الْکِرامَ الْکاتِبِینَ الَّذِینَ وَکَّلْتَھُمْ بِحِفْظِ مَا یَکُونُ مِنِّی

اور میری بدیاں جن کے لکھنے کا تو نے معزز کاتبین کو حکم دیا ہے جنہیں تو نے مقرر کیا ہے کہ جو کچھ میں کروں اسے محفوظ کریں

وَجَعَلْتَھُمْ شُھُوداً عَلَیَّ مَعَ جَوارِحِی وَ کُنْتَ أَنْتَ الرَّقِیبَ عَلَیَّ مِنْ وَرائِھِمْ وَالشَّاھِدَ لِما خَفِیَ عَنْھُمْ وَبِرَحْمَتِکَ أَخْفَیْتَہُ وَبِفَضْلِکَ سَتَرْتَہُ

اور ان کو میرے اعضاء کے ساتھ مجھ پر گواہ بنایا اور انکے علاوہ خود تو بھی مجھ پر ناظر اور اس بات کا گواہ ہے جو ان سے پوشیدہ ہے حالانکہ تو نے اپنی رحمت سے اسے چھپایا اور اپنے فضل سے اس پر پردہ ڈالاوہ معاف فرما

وَأَنْ تُوَفِّرَ حَظِّی، مِنْ کُلِّ خَیْرٍ تُنْزِلُہُ، أَوْ إحْسانٍ تُفْضِلُہُ، أَوْ بِرٍّ تَنْشِرُہُ، أَوْ رِزْقٍ تَبْسِطُہُ، أَوْ ذَنْبٍ تَغْفِرُہُ، أَوْ خَطَاٍ تَسْتُرُہُ، یَا رَبِّ یَا رَبِّ یَا رَبِّ

اور میرے لیے وافر حصہ قرار دے ہر اس خیر میں جسے تو نے نازل کیا یا ہر اس احسان میں جو تو نے کیا یا ہر نیکی میں جسے تو نے پھیلایا رزق میں جسے تو نے وسیع کیا یا گناہ میں جسے تو معاف نے کیا یا غلطی میں جسے تو نے چھپایا اے میرے رب اے میرے  رب اے میرے رب

یَا إلھِی وَسَیِّدِی وَمَوْلایَ وَمالِکَ رِقِّی یَا مَنْ بِیَدِہِ نَاصِیَتِی، یَا عَلِیماً بِضُرِّی وَمَسْکَنَتِی یَا خَبِیراً بِفَقْرِی وَفاقَتِی یَا رَبِّ یَا رَبِّ یَا رَبِّ

اے میرے معبود میرے آقا اورمیرے مولا اور میری جان کے مالک اے وہ جسکے ہاتھ میں میری لگام ہے اے میری تنگی و بے چارگی سے واقف اے میری ناداری و تنگدستی سے باخبر اے میرے رب اے میرے  رب اے میرے رب

أَسْأَلُکَ بِحَقِّکَ وَقُدْسِکَ وَأَعْظَمِ صِفاتِکَ وَأَسْمائِکَ أَنْ تَجْعَلَ أَوْقاتِی فِی اللَّیْلِ وَالنَّھَارِ بِذِکْرِکَ مَعْمُورَۃً

میں تجھ سے تیرے حق ہونے، تیری پاکیزگی، تیری عظیم صفات اور اسماء کا واسطہ دے کر سوال کرتا ہوں کہ میرے رات دن کے اوقات اپنے ذکر سے آباد کر

وَبِخِدْمَتِکَ مَوْصُولَۃً وَأَعْمالِی عِنْدَکَ مَقْبُولَۃً

اور مسلسل اپنی حضوری میں رکھ اور میرے اعمال کو اپنی جناب میں قبولیت عطا فرما

حَتَّی تَکُونَ أَعْمالِی وَ أَوْرادِی کُلُّھَا وِرْداً وَاحِداً، وَحالِی فِی خِدْمَتِکَ سَرْمَداً

حتی کہ میرے تمام اعمال اور اذکار تیرے حضورورد قرار پائیں اور میرا یہ حال تیری بارگاہ میں ہمیشہ قائم رہے

یَا سَیِّدِی یَا مَنْ عَلَیْہِ مُعَوَّلِی، یَا مَنْ إلَیْہِ شَکَوْتُ أَحْوالِی یَا رَبِّ یَا رَبِّ یَا رَبِّ

اے میرے آقا اے وہ جس پر میرا تکیہ ہے اے جس سے میں اپنے حالات کی تنگی بیان کرتا ہوں اے میرے رب اے میرے  رب اے میرے رب

قَوِّ عَلی خِدْمَتِکَ جَوارِحِی وَاشْدُدْ عَلَی الْعَزِیمَۃِ جَوانِحِی

میرے ظاہری اعضاء کو اپنی حضوری میں قوی اور میرے باطنی ارادوں کو محکم و مضبوط بنا دے

وَھَبْ لِیَ الْجِدَّ فِی خَشْیَتِکَ، وَالدَّوامَ فِی الاتِّصالِ بِخِدْمَتِکَ

اور مجھے توفیق دے کہ تجھ سے ڈرنے کی کوشش کروں اور تیری حضوری میں ہمیشگی پیدا کروں

حَتّی أَسْرَحَ إلَیْکَ فِی مَیادِینِ السَّابِقِینَ، وَٲُسْرِعَ إلَیْکَ فِی الْبَارِزِیْنَ

تاکہ تیری بارگاہ میں سابقین کی راہوں پر چل پڑوں اور تیری طرف جا نے والوں سے آگے نکل جاؤں

وَأَشْتاقَ إلی قُرْبِکَ فِی الْمُشْتاقِینَ وَأَدْنُوَ مِنْکَ دُنُوَّ الْمُخْلِصِینَ

تیرے قرب کا شوق رکھنے والوں میں زیادہ شوق والا بن جائوں تیرے خالص بندوں کی طرح تیرے قریب ہو جاؤں

وَأَخافَکَ مَخافَۃَ الْمُوقِنِینَ، وَأَجْتَمِعَ فِی جِوارِکَ مَعَ الْمُؤْمِنِینَ

اہل یقین کی مانند تجھ سے ڈروں اور تیرے آستانہ پر مومنوں کے ساتھ حاضر رہوں

اَللّٰھُمَّ وَمَنْ أَرادَنِی بِسُوءِِ فَأَرِدْہُ، وَمَنْ کادَنِی فَکِدْہُ

اے معبود جو میرے لئے برائی کا ارادہ کرے تو اسکے لئے ایسا ہی کر جو میرے ساتھ مکر کر ے تو اسکے ساتھ بھی ایسا ہی کر

وَاجْعَلْنِی مِنْ أَحْسَنِ عَبِیدِکَ نَصِیباً عِنْدَکَ وَأَقْرَبِھِمْ مَنْزِلَۃً مِنْکَ

مجھے اپنے بندوں میں قرار دے جو نصیب میں بہتر ہیں جومنزلت میں تیرے قریب ہیں

وَأَخَصِّھِمْ زُلْفَۃً لَدَیْکَ، فَإنَّہُ لاَ یُنالُ ذلِکَ إلاَّ بِفَضْلِکَ، وَجُدْ لِی بِجُودِکَ، وَاعْطِفْ عَلَیَّ بِمَجْدِکَ، وَاحْفَظْنِی بِرَحْمَتِکَ

جو تیرے حضور تقرب میں مخصوص ہیں کیونکہ تیرے فضل کے بغیر یہ درجات نہیں مل سکتے بواسطہ اپنے کرم کے مجھ پر کرم کر بذریعہ اپنی بزرگی کے مجھ پر توجہ فرما بوجہ اپنی رحمت کے میری حفاظت کر

وَاجْعَلْ لِسانِی بِذِکْرِکَ لَھِجاً، وَقَلْبِی بِحُبِّکَ مُتَیَّماً وَمُنَّ عَلَیَّ بِحُسْنِ إجابَتِکَ وَأَقِلْنِی عَثْرَتِی وَاغْفِرْ زَلَّتِی

میری زبان کو اپنے ذکر میں گویا فرما اور میرے دل کو اپنا اسیر محبت بنا دے میری دعا بخوبی قبول فرما مجھ پر احسان فرما میرا گناہ معاف کر دے اور میری خطا بخش دے

فَإنَّکَ قَضَیْتَ عَلی عِبادِکَ بِعِبادَتِکَ وَأَمَرْتَھُمْ بِدُعائِکَ، وَضَمِنْتَ لَھُمُ الْاِجابَۃَ

کیونکہ تو نے بندوں پرعبادت فرض کی ہے اور انہیں دعا مانگنے کا حکم دیا اور قبولیت کی ضمانت دی

فَإلَیْکَ یارَبِّ نَصَبْتُ وَجْھِی، وَ إلَیْکَ یَا رَبِّ مَدَدْتُ یَدِی، فَبِعِزَّتِکَ اسْتَجِبْ لِی دُعائِی

پس اے پروردگار میں اپنا رخ تیری طرف کر رہا ہوں اور تیرے آگے ہاتھ پھیلا رہا ہوں تو اپنی عزت کے طفیل میری د عا قبول فرما

وَبَلِّغْنِی مُنایَ، وَلاَ تَقْطَعْ مِنْ فَضْلِکَ رَجائِی، وَاکْفِنِی شَرَّ الْجِنِّ وَالْاِنْسِ مِنْ أَعْدائِی

میری تمنائیں برلا اور اپنے فضل سے لگی میری امید نہ توڑ میرے دشمن جو جنّوں اور انسانوں سے ہیں ان کے شر سے میری کفایت کر

یَا سَرِیعَ الرِّضا، اغْفِرْ لِمَنْ لاَ یَمْلِکُ إلاَّ الدُّعاءَ

اے جلد را ضی ہونے والے مجھے بخش دے جو دعا کے سوا کچھ نہیں ر کھتا

فَإنَّکَ فَعَّالٌ لِما تَشَاءُ، یَا مَنِ اسْمُہُ دَوَاءُ‘، وَذِکْرُہُ شِفاءُ وَطَاعَتُہُ غِنیً

بے شک تو جو چا ہے کرنے والا ہے اے وہ جس کا نام دوا جس کا ذکر شفا اور اطاعت تونگری ہے

اِرْحَمْ مَنْ رَأْسُ مالِہِ الرَّجاءُ وَسِلاحُہُ الْبُکَاءُ

رحم فرما اس پرجس کا سرمایہ محض امید ہے اور جس کا ہتھیار گریہ ہے

یَا سَابِغَ النِّعَمِ، یَا دَافِعَ النِّقَمِ، یَا نُورَ الْمُسْتَوْحِشِینَ فِی الظُّلَمِ، یَا عَالِماً لاَ یُعَلَّمُ

اے نعمتیں پوری کرنے والے اے سختیاں دور کرنے والے اے تاریکیوں میں ڈرنے والوں کیلئے نور اے وہ عالم جسے پڑھایا نہیں گیا

صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَافْعَلْ بِی مَا أَنْتَ أَھْلُہُ

محمدؐ آلؑ محمدؐ پر رحمت فرما مجھ سے وہ سلوک کر جس کا تو اہل ہے

وَصَلَّی اللہُ عَلی رَسُو لِہِ وَالْاَئِمَّۃِ الْمَیامِینَ مِنْ آلِہِ وَسَلَّمَ تَسْلِیماً کَثِیراً

خدا اپنے رسولؐ پر اور بابرکت آئمہ پرسلام بھیجتا ہے بہت زیادہ سلام وتحیات جو انکی آلؑ میں سے ہیں۔

 

source :www.mafatih.net

 

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 18 August 21 ، 12:03
عون نقوی