بصیرت اخبار

۳ مطلب با کلمه‌ی کلیدی «گناہ» ثبت شده است

رسول اکرم ﷺ نے فرمایا:

متن عربی

من بلغ ولده النکاح وعنده ما ینکحه فلم ینکحه ثم أحدث حدثا فالإثم علیه.

اردو ترجمہ

جس شخص کی اولاد شادی کے سن تک پہنچ جائے اور وہ شخص اپنی اولاد کے لیے ہمسر بھی لا سکتا ہو لیکن ایسا نہ کرے تو (اولاد کی طرف سے) جو بھی ہوگا اسکا گناہ اس شخص(باپ) پر ہے۔(۱)

 

 


حوالہ:

۱۔ متقی ہندی، کنزالعمال فی سنن الاقوال ولافعال، ج۱۶، ص۴۴۲۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 09 November 21 ، 11:21
عون نقوی

بِسْمِ اللہِ الرَحْمنِ الرَحیمْ

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

إلھِی إلَیْکَ أَشْکُو نَفْساً بِالسُّوءِ أَمَّارَۃً وَ إلَی الْخَطِیئَۃِ مُبادِرَۃً

اے معبود میں تجھ سے اپنے نفس کی شکایت کرتا ہوں جو برائی پر اکسانے والا اور خطاکی طرف بڑھنے والا ہے

وَبِمَعاصِیکَ مُوْلَعَۃً وَ لِسَخَطِکَ مُتَعَرِّضَۃً تَسْلُکُ بِی مَسالِکَ الْمَھَالِکِ وَتَجْعَلُنِی عِنْدَکَ أَھْوَنَ ھَالِکٍ کَثِیرَۃَ الْعِلَلِ، طَوِیلَۃَ الْاَمَلِ

وہ تیری نافرمانی کا شائق اور تیری ناراضی سے ٹکر لیتا ہے وہ مجھے تباہی کی راہوں پر لے جاتا ہے اور اس نے مجھے تیرے سامنے ذلیل اور تباہ حال بنادیا ہے یہ بڑا بہانہ ساز اور لمبی امیدوں والا ہے

إنْ مَسَّھَا الشَّرُّ تَجْزَعُ، وَ إنْ مَسَّھَا الْخَیْرُ تَمْنَعُ، مَیَّالَۃً إلَی اللَّعِبِ وَاللَّھْوِ، مَمْلُوْئَۃً بِالْغَفْلَۃِ وَالسَّھْوِ

اگر اسے تکلیف ہو تو چلاتا ہے اور اگر آرام پہنچے تو چپ رہتا ہے وہ کھیل تماشے کی طرف زیادہ مائل اورغفلت اور بھول چوک سے بھرا پڑا ہے

تُسْرِعُ بِی إلی الْحَوْبَۃِ، وَتُسَوِّفُنِی بِالتَّوْبَۃِ

مجھے تیزی سے گناہ کی طرف لے جاتاہے اور توبہ کرنے میں تاخیر کرتا ہے

الِھِی أَشْکُو إلَیْکَ عَدُوّاً یُضِلُّنِی، وَشَیْطاناً یُغْوِینِی، قَدْ مَلَأَ بِالْوَسْواسِ صَدْرِی

میرے معبود میں تجھ سے شکایت کرتا ہوں اس دشمن کی جو گمراہ کرتا ہے اور شیطان کی جو بہکاتا ہے اس نے میرے سینے کو برے خیالوں سے بھردیا

وَأَحاطَتْ ھَواجِسُہ بِقَلْبِی، یُعاضِدُ لِیَ الْھَویٰ، وَیُزَیِّنُ لِی حُبَّ الدُّنْیا وَیَحُولُ بَیْنِی وَبَیْنَ الطَّاعَۃِ وَالزُّلْفیٰ

اسکی خواہشوں نے میرے دل کو گھیرلیا ہے بری خواہشوں میں مدد کرتا ہے اوردنیاکی محبت کواچھا بنا کر دکھاتا ہے وہ میرے اور تیری بندگی اور قرب کے درمیان حائل ہوگیاہے

إلھِی إلَیْکَ أَشْکُو قَلْباً قاسِیاً مَعَ الْوَسْواسِ مُتَقَلِّباً، وَبِالرَّیْنِ وَالطَّبْعِ مُتَلَبِّساً

اے معبود میں تجھ سے دل کی سختی کی شکایت کرتا ہوں اورمسلسل وسواسوں کی شکایت کرتا ہوں جورنگ و تیرگی سے آلودہ ہے

وَعَیْناً عَنِ الْبُکاءِ مِنْ خَوْفِکَ جامِدَۃً، وَ إلی ما یَسُرُّہا طامِحَۃً

اس آنکھ کی شکایت کرتا ہوں جو تیرے خوف میں گریہ نہیں کرتی اور جو چیز اچھی لگے اس سے خوش ہے

إلھِی لاَ حَوْلَ لِی وَلاَ قُوَّۃَ إلاَّ بِقُدْرَتِکَ، وَلاَ نَجاۃَ لِی مِنْ مَکارِہِ الدُّنْیا إلاَّ بِعِصْمَتِکَ

اے معبود نہیں میری حرکت اور نہیں طاقت مگر جو تیری قدرت سے ملتی ہے میں بچ نہیں سکتا دنیا کی برائیوں سے مگرصرف تیری نگہداشت سے

فَأَسْأَلُکَ بِبَلاغَۃِ حِکْمَتِکَ، وَنَفاذِ مَشِیْئَتِکَ، أَنْ لاَ تَجْعَلَنِی لِغَیْرِ جُودِکَ مُتَعَرِّضاً

پس تجھ سے سوال کرتا ہوں تیری گہری حکمت اور تیری پوری ہونے والی مرضی کے واسطے سے کہ مجھے اپنی بخشش کے سوا کسی طرف نہ جانے دے

وَلاَ تُصَیِّرَنِی لِلْفِتَنِ غَرَضاً، وَکُنْ لِی عَلَی الْأَعْداءِ ناصِراً

اور مجھے فتنوں کا ہدف نہ بننے دے اور دشمنوں کے مقابل میرا مددگار بن

وَعَلَیٰ الْمَخازِی وَالْعُیُوبِ ساتِراً وَمِنَ الْبَلاءِ واقِیاً وَعَنِ الْمَعاصِی عاصِماً بِرَأْفَتِکَ وَرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ

میرے عیبوں اور رسوائیوں کی پردہ پوشی فرما مجھ سے مصیبتیں دور کر اور گناہوں سے بچائے رکھ اپنی رحمت و نوازش سےاے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔

source: mafatih.net

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 25 August 21 ، 18:50
عون نقوی

بِسْمِ اللہِ الرَحْمنِ الرَحیمْ

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

إلھِی أَلْبَسَتْنِی الْخَطایا ثَوْبَ مَذَلَّتِی وَجَلَّلَنِی التَّباعُدُ مِنْکَ لِباسَ مَسْکَنَتِی

اے معبود میرے گناہوں نے مجھے ذلت کا لباس پہنا دیا تجھ سے دوری کے باعث بے چارگی نے مجھے ڈھانپ لیا

وَأَماتَ قَلْبِی عَظِیمُ جِنایَتِی فَأَحْیِہِ بِتَوْبَۃٍ مِنْکَ یَا أَمَلِی وَبُغْیَتِی، وَیَا سُؤْلِی وَمُنْیَتِی

بڑے بڑے جرائم نے میرے دل کو مردہ بنادیا پس توفیق توبہ سے اس کو زندہ کردے اے میری امید اے میری طلب اے میری چاہت اے میری آرزو

فَوَعِزَّتِکَ ما أَجِدُ لِذُنُوبِی سِواکَ غافِراً وَلاَ أَرَیٰ لِکَسْرِی غَیْرَکَ جابِراً وَقَدْ خَضَعْتُ بِالْاِنابَۃِ إلَیْکَ، وَعَنَوْتُ بِالْاِسْتِکَانَۃِ لَدَیْکَ

مجھے تیری عزت کی قسم کہ سوائے تیرے میرے گناہوں کو بخشنے والا کوئی نہیں اور تیرے سوا کوئی میری کمی پوری کرنے والا نظر نہیں آتا میں تیرے حضور جھک کر توبہ و استغفار کرتا ہوں اور درماندہ ہو کر تیرے سامنے آپڑا ہوں

فَإنْ طَرَدْتَنِی مِنْ بابِکَ فَبِمَنْ أَلُوذُ وَ إنْ رَدَدْتَنِی عَنْ جَنابِکَ فَبِمَنْ أَعُوذُ

اگر تو مجھے اپنی بارگاہ سے نکال دے تو میں کس کا سہارا لوں گا اور اگر تو نے مجھے اپنے آستانے سے دھتکار دیا تو کس کی پناہ لوں گا

فَوا أَسَفاہُ مِنْ خَجْلَتِی وَافْتِضاحِی وَوا لَھْفاھُ مِنْ سُوءِ عَمَلِی وَاجْتِراحِی

پس وائے ہو میری شرمساری و رسوائی پراور صد افسوس میری اس بد عملی اور آلودگی پر

أَسْأَلُکَ یَا غافِرَ الذَّنْبِ الْکَبِیرِ، وَیَا جابِرَ الْعَظْمِ الْکَسِیرِ، أَنْ تَھَبَ لِی مُوبِقاتِ الْجَرائِرِ

سوال کرتا ہوں تجھ سے اے گناہان کبیرہ کو بخشنے والے اور ٹوٹی ہڈی کو جوڑنے والے کہ میرے سخت ترین جرائم کو بخش دے

وَتَسْتُرَ عَلَیَّ فاضِحاتِ السَّرائِرِ وَلاَ تُخْلِنِی فِی مَشْھَدِ الْقِیامَۃِ مِنْ بَرْدِ عَفْوِکَ وَغَفْرِکَ وَلاَ تُعْرِنِی مِنْ جَمِیلِ صَفْحِکَ وَسَتْرِکَ

اور رسوا کرنے والے بھیدوں کی پردہ پوشی فرما میدان قیامت میں مجھے اپنی بخشش اور مغفرت سے محروم نہ فرما اور اپنی بہترین پردہ داری و چشم پوشی سے محروم نہ کر

إِلٰھِی ظَلِّلْ عَلیٰ ذُنُوبِی غَمامَ رَحْمَتِکَ، وَأَرْسِلْ عَلی عُیُوبِی سَحابَ رَأْفَتِکَ

اے معبود میرے گناہوں پر اپنے ابر رحمت کا سایہ ڈال دے اور میرے عیبوں پر اپنی مہربانی کا مینہ برسادے

إلھِی ھَلْ یَرْجِعُ الْعَبْدُ الْآبِقُ إلاَّ إلی مَوْلاہُ أَمْ ھَلْ یُجِیرُہُ مِنْ سَخَطِہِ أَحَدٌ سِواہُ

اے معبود کیا بھاگا ہوا غلام سوائے اپنے آقا کے کسی کے پاس لوٹتا ہے یا یہ کہ آقا کی ناراضی پرسوائے اسکے کوئی اسے پناہ دے سکتا ہے

إلھِی إنْ کانَ النَّدَمُ عَلَی الذَّنْبِ تَوْبَۃً فَإنِّی وَعِزَّتِکَ مِنَ النَّادِمِینَ وَ إنْ کانَ الاسْتِغْفارُ مِنَ الْخَطِیئَۃِ حِطَّۃً فَإنِّی لَکَ مِنَ الْمُسْتَغْفِرِینَ،

میرے معبود اگر گناہ پر پشیمانی کا مطلب توبہ ہی ہے تو مجھے تیری عزت کی قسم کہ میں پشیمان ہونے والوں میں ہوں اور اگر خطا کی معافی مانگنے سے خطا معاف ہوجاتی ہے تو بے شک میں تجھ سے معافی مانگنے والوں میں ہوں

لَکَ الْعُتْبَیٰ حَتَّی تَرْضَیٰ إلھِی بِقُدْرَتِکَ عَلَیَّ تُبْ عَلَیَّ، وَبِحِلْمِکَ عَنِّی اعْفُ عَنِّی وَبِعِلْمِکَ بِی ارْفَقْ بِی

تیری چوکھٹ پر ہوں حتیٰ کہ تو راضی ہوجائے اے معبود اپنی قدرت سے میری توبہ قبول فرما اور اپنی ملائمت سے مجھے معاف فرما اور میرے متعلق اپنے علم سے مجھ پر مہربانی کر

إلھِی أَنْتَ الَّذِی فَتَحْتَ لِعِبادِکَ بَاباً إلی عَفْوِکَ سَمَّیْتَہُ التَّوْبَۃَ فَقُلْتَ تُوبُوا إلَی اللہِ تَوْبَۃً نَصُوحاً فَمَا عُذْرُ مَنْ أَغْفَلَ دُخُولَ الْبابِ بَعْدَ فَتْحِہ

اے معبود تو وہ ہے جس نے اپنے بندوں کے لیے عفو و درگذر کا دروازہ کھولا کہ جسے تو نے توبہ کا نام دیا تو نے ہی فرما یا کہ توبہ کرو خدا کے حضور مؤثر توبہ پس کیا عذر ہے اس کا جو کھلے ہوئے دروازے سے داخل ہونے میں غفلت کرے

إلھِی إنْ کانَ قَبُحَ الذَّنْبُ مِنْ عَبْدِکَ فَلْیَحْسُنِ الْعَفْوُ مِنْ عِنْدِکَ

اے معبود اگرچہ تیرے بندے سے گناہ ہوجانا بری بات ہے لیکن تیری طرف سے معافی تو اچھی ہے

إلھِی مَا أَنَا بِأَوَّلِ مَنْ عَصَاکَ فَتُبْتَ عَلَیْہِ وَتَعَرَّضَ لِمَعْرُوفِکَ فَجُدْتَ عَلَیْہِ

اے معبود میں ہی وہ پہلا نافرمان کہ جسکی توبہ تونے قبول کی ہو اور وہ تیرے احسان کا طالب ہوا تو تو نے اس پر عطا کی ہو

یَا مُجِیبَ الْمُضْطَرِّ یَا کَاشِفَ الضُّرِّ یَا عَظِیمَ الْبِرِّ

اے بے قرار کی دعا قبول کرنے والے اے سختی ٹالنے والے اے بہت احسان کرنے والے

یَا عَلِیماً بِمَا فِی السِّرِّ، یَا جَمِیلَ السِّتْرِ اسْتَشْفَعْتُ بِجُودِکَ وَکَرَمِکَ إلَیْکَ وَتَوَسَّلْتُ بِجَنابِکَ وَتَرَحُّمِکَ لَدَیْکَ

اے پوشیدہ باتوں کے جاننے والے اے بہتر پردہ پوشی کرنے والے میں تیری جناب میں تیری بخشش و احسان کو شفیع بناتا ہوں اور تیرے سامنے تیری ذات اور تیرے رحم کو وسیلہ قرار دیتا ہوں

فَاسْتَجِبْ دُعائِی وَلاَ تُخَیِّبْ فِیکَ رَجائِی، وَتَقَبَّلْ تَوْبَتِی وَکَفِّرْ خَطِیئَتِی، بِمَنِّکَ وَرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ

پس میری دعا قبول فرما اور تجھ سے میری جو امید ہے اسے نہ توڑ میری توبہ قبول فرما اور اپنے رحم و کرم سے میری خطائیں معاف کردے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔

 

source: mafatih.net

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 24 August 21 ، 14:20
عون نقوی