بصیرت اخبار

۳۲۸ مطلب با کلمه‌ی کلیدی «نہج البلاغہ کلمات قصار» ثبت شده است

جنگ پر آمادہ کرنے کے لیے فرمایا

وَ لَعَمْرِی مَا عَلَیَّ مِنْ قِتَالِ مَنْ خَالَفَ الْحَقَّ وَ خَابَطَ الْغَیَّ مِنْ إِدْهَانٍ وَ لاَ إِیهَانٍ فَاتَّقُوا اللَّهَ عِبَادَ اللَّهِ وَ فِرُّوا إِلَی اللَّهِ مِنَ اللَّهِ وَ امْضُوا فِی الَّذِی نَهَجَهُ لَکُمْ وَ قُومُوا بِمَا عَصَبَهُ بِکُمْ فَعَلِیٌّ ضَامِنٌ لِفَلْجِکُمْ آجِلاً إِنْ لَمْ تُمْنَحُوهُ عَاجِلاً.

مجھے اپنی زندگی کی قسم! میں حق کے خلاف چلنے والوں اور گمراہی میں بھٹکنے والوں سے جنگ میں کسی قسم کی رعایت اور سستی نہیں کروں گا۔ اللہ کے بندو! اللہ سے ڈرو اور اس کے غضب سے بھاگ کر اس کے دامن رحمت میں پناہ لو۔ اللہ کی دکھائی ہوئی راہ پر چلو اور اس کے عائد کردہ احکام کو بجا لاؤ(اگر ایسا ہو تو) علیؑ تمہاری نجات اخروی کا ضامن ہے۔ اگرچہ دنیوی کامرانی تمہیں حاصل نہ ہو۔

ترجمہ:

مفتی جعفر حسین اعلی اللہ مقامہؒ، ص۴۲۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 26 August 21 ، 13:01
عون نقوی

اہل بصرہ کی مذمت میں

أَرْضُکُمْ قَرِیبَهٌ مِنَ الْمَاءِ بَعِیدَهٌ مِنَ السَّمَاءِ خَفَّتْ عُقُولُکُمْ وَ سَفِهَتْ حُلُومُکُمْ فَأَنْتُمْ غَرَضٌ لِنَابِلٍ وَ أُکْلَهٌ لِآکِلٍ وَ فَرِیسَهٌ لِصَائِلٍ.

تمہاری زمین (سمندر کے) پانی سے قریب اور آسمان سے دور ہے۔ تمہاری عقلیں سبک اور دانائیاں خام ہیں، تم ہر تیر انداز کا نشانہ، ہر کھانے والے لقمہ اور ہر شکاری کی صیداافگنیوں کا شکار ہو۔

ترجمہ:

مفتی جعفر حسین اعلی اللہ مقامہؒ، ص۳۴۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 25 August 21 ، 22:35
عون نقوی

حضرت عثمان کی عطا کردہ جاگیریں جب مسلمانوں کو پلٹا دیں تو فرمایا

وَ اللَّهِ لَوْ وَجَدْتُهُ قَدْ تُزُوِّجَ بِهِ النِّسَاءُ وَ مُلِکَ بِهِ الْإِمَاءُ لَرَدَدْتُهُ فَإِنَّ فِی الْعَدْلِ سَعَهً وَ مَنْ ضَاقَ عَلَیْهِ الْعَدْلُ فَالْجَوْرُ عَلَیْهِ أَضْیَقُ!.

خدا کی قسم! اگر مجھے ایسا مال بھی کہیں نظر آتا جو عورتوں کے مہر اور کنیزوں کی خریداری پر صرف کیا جا چکا ہوتا تو اسے بھی واپس پلٹا لیتا۔ چونکہ عدل کے تقاضوں کو پورا کرنے میں وسعت ہے اور جسے عدل کی صورت میں تنگی محسوس ہو اسے ظلم کی صورت میں اور زیادہ تنگی محسوس ہوگی۔

ترجمہ:

مفتی جعفر حسین اعلی اللہ مقامہؒ، ص۳۴۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 25 August 21 ، 22:29
عون نقوی

موت کی ہولناکی اور اس سے عبرت اندوزی

فَإِنَّکُمْ لَوْ قَدْ عَایَنْتُمْ مَا قَدْ عَایَنَ مَنْ مَاتَ مِنْکُمْ لَجَزِعْتُمْ وَ وَهِلْتُمْ وَ سَمِعْتُمْ وَ أَطَعْتُمْ وَ لَکِنْ مَحْجُوبٌ عَنْکُمْ مَا قَدْ عَایَنُوا وَ قَرِیبٌ مَا یُطْرَحُ الْحِجَابُ وَ لَقَدْ بُصِّرْتُمْ إِنْ أَبْصَرْتُمْ وَ أُسْمِعْتُمْ إِنْ سَمِعْتُمْ وَ هُدِیتُمْ إِنِ اهْتَدَیْتُمْ وَ بِحَقٍّ أَقُولُ لَکُمْ لَقَدْ جَاهَرَتْکُمُ الْعِبَرُ وَ زُجِرْتُمْ بِمَا فِیهِ مُزْدَجَرٌ وَ مَا یُبَلِّغُ عَنِ اللَّهِ بَعْدَ رُسُلِ السَّمَاءِ إِلاَّ الْبَشَرُ.

جن چیزوں کو تمہارے مرنے والوں نے دیکھا ہے اگر تم بھی دیکھ لیتے تو گھبرا جاتے اور سراسیمہ اور مضطرب ہو جاتے اور (حق کی بات) سنتے اور اس پر عمل کرتے۔ لیکن جو انہوں نے دیکھا ہے وہ ابھی تم سے پوشیدہ ہے اور قریب ہے کہ وہ پردہ اٹھا دیا جاۓ۔ اگر تم چشم بینا گوش شنوا رکھتے ہو تو تمہیں سنایا اور دکھایا جا چکا ہے اور ہدایت کی طلب ہے تو تمہیں ہدایت کی جا چکی ہے۔ میں سچ کہتا ہوں کہ عبرتیں تمہیں بلند آواز سے پکار چکی ہیں اور دھمکانے والی چیزوں سے تمہیں دھمکایا جا چکا ہے۔ آسمانی رسولوں (فرشتوں) کے بعد بشر ہی ہوتے ہیں جو تم تک اللہ کا پیغام پہنچاتے ہیں۔ اسی طرح میری زبان سے جو ہدایت ہو رہی ہے در حقیقت اللہ کا پیغام ہے جو تم تک پہنچ رہا ہے۔

ترجمہ:

مفتی جعفر حسین اعلی اللہ مقامہؒ، ص۳۸۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 25 August 21 ، 22:23
عون نقوی

حکمت ۷

اعْجَبُوا لِهَذَا الْإِنْسَانِ یَنْظُرُ بِشَحْمٍ وَ یَتَکَلَّمُ بِلَحْمٍ وَ یَسْمَعُ بِعَظْمٍ وَ یَتَنَفَّسُ مِنْ خَرْمٍ.

یہ انسان تعجت کے قابل ہے کہ وہ چربی سے دیکھتا ہے، اور گوشت کے لوتھڑے سے بولتا ہے، اور ہڈی سے سنتا ہے، اور ایک سوراخ سے سانس لیتا ہے۔

حکمت ۸

إِذَا أَقْبَلَتِ الدُّنْیَا عَلَی أَحَدٍ أَعَارَتْهُ مَحَاسِنَ غَیْرِهِ، وَ إِذَا أَدْبَرَتْ عَنْهُ سَلَبَتْهُ مَحَاسِنَ نَفْسِهِ.

جب دنیا(اپنی نعمتوں کو لے کر) کسی کی طرف بڑھتی ہے، تو دوسروں کی خوبیاں بھی اسے عاریت دے دیتی ہے، اور جب اس سے رخ موڑ لیتی ہے، تو خود اس کی خوبیاں بھی اس سے چھین لیتی ہے۔

حکمت ۹

خَالِطُوا النَّاسَ مُخَالَطَهً إِنْ مِتُّمْ مَعَهَا بَکَوْا عَلَیْکُمْ وَ إِنْ عِشْتُمْ حَنُّوا إِلَیْکُمْ.

لوگوں سے اس طریقہ سے ملو کہ اگر مر جاؤ تو تم پر روئیں، اور زندہ رہو تو تمہارے مشتاق ہوں۔

 

 


ترجمہ:

مفتی جعفر حسین اعلی اللہ مقامہؒ، نہج البلاغہ اردو، ص۳۵۹۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 25 August 21 ، 19:40
عون نقوی