بصیرت اخبار

۳۲۸ مطلب با کلمه‌ی کلیدی «نہج البلاغہ مکتوبات» ثبت شده است

معاویہ ابن ابی سفیان کے نام

أَمَّا بَعْدُ فَقَدْ أَتَتْنِی مِنْکَ مَوْعِظَهٌ مُوَصَّلَهٌ وَ رِسَالَهٌ مُحَبَّرَهٌ نَمَّقْتَهَا بِضَلاَلِکَ وَ أَمْضَیْتَهَا بِسُوءِ رَأْیِکَ وَ کِتَابُ امْرِئٍ لَیْسَ لَهُ بَصَرٌ یَهْدِیهِ وَ لاَ قَائِدٌ یُرْشِدُهُ قَدْ دَعَاهُ الْهَوَی فَأَجَابَهُ وَ قَادَهُ الضَّلاَلُ فَاتَّبَعَهُ فَهَجَرَ لاَغِطاً وَ ضَلَّ خَابِطاً.

وَ مِنْهُ:

لِأَنَّهَا بَیْعَهٌ وَاحِدَهٌ لاَ یُثَنَّی فِیهَا النَّظَرُ، وَ لاَ یُسْتَأْنَفُ فِیهَا الْخِیَارُ. الْخَارِجُ مِنْهَا طَاعِنٌ، وَ الْمُرَوِّی فِیهَا مُدَاهِنٌ.

تمہارا بے جوڑ نصیحتوں کا پلندہ اور بنایا سنوارا ہوا خط میرے پاس آیا، جسے اپنی گمراہی کی بناء پر تم نے لکھا اور اپنی بے عقلی کی وجہ سے بھیجا۔ یہ ایک ایسے شخص کا خط ہے کہ جسے نہ روشنی نصیب ہے کہ اسے سیدھی راہ دکھاۓ اور نہ کوئی رہبر ہے کہ اسے صحیح راستے پر ڈالے۔ جسے نفسانی خواہش نے پکارا تو وہ لبیک کہہ کر اٹھا اور گمراہی نے اس کی رہبری کی تو وہ اس کے پیچھے ہو لیا اور یاوہ گوئی کرتے ہوۓ اول فول بکنے لگا اور بے راہ ہوتے ہوۓ بھٹک گیا۔

اس مکتوب کا ایک حصہ یہ ہے

کیونکہ یہ بیعت ایک ہی دفعہ ہوتی ہے، نہ پھر اس میں نظر ثانی کی گنجائش ہوتی ہے اور نہ پھر سے چناؤ ہو سکتا ہے۔ اس سے منحرف ہونے والا نظام اسلامی پر معترض قرار پاتا ہے اور غور و تامل سے کام لینے والا منافق سمجھا جاتا ہے۔(۱)

 

 


حوالہ:

۱۔ مفتی جعفر حسین اعلی اللہ مقامہ، نہج البلاغہ اردو، ص۲۸۰۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 05 September 21 ، 18:39
عون نقوی

اشعث بن قیس والیِ آذربائیجان کے نام

بسم اللہ الرحمن الرحیم

وَ إِنَّ عَمَلَکَ لَیْسَ لَکَ بِطُعْمَهٍ وَ لَکِنَّهُ فِی عُنُقِکَ أَمَانَهٌ وَ أَنْتَ مُسْتَرْعًی لِمَنْ فَوْقَکَ لَیْسَ لَکَ أَنْ تَفْتَاتَ فِی رَعِیَّهٍ وَ لاَ تُخَاطِرَ إِلاَّ بِوَثِیقَهٍ وَ فِی یَدَیْکَ مَالٌ مِنْ مَالِ اللَّهِ عَزَّ وَ جَلَّ وَ أَنْتَ مِنْ خُزَّانِهِ حَتَّی تُسَلِّمَهُ إِلَیَّ وَ لَعَلِّی أَلاَّ أَکُونَ شَرَّ وُلاَتِکَ لَکَ وَ السَّلاَمُ.

یہ عہدہ تمہارے لیے کوئی آذوقہ نہیں ہے، بلکہ وہ تمہاری گردن میں ایک امانت کا پھندا ہے اور تم اپنے حمران بالا کی طرف سے حفاظت پر مامور ہو۔ تمہیں یہ حق نہیں پہنچتا رعیت کے معاملے میں جو چاہو کر گزرو۔ خبردار! کسی مضبوط دلیل کے بغیر کسی بڑے کام میں ہاتھ نہ ڈالا کرو۔ تمہارے ہاتھوں میں خداۓ بزرگ و برتر کے اموال میں سے ایک مال ہے اور تم اس وقت تک اس کے خزانچی ہو جب تک میرے حوالے نہ کردو، بہرحال میں غالبا تمہارے لیے برا حکمران تو نہیں ہوں۔ والسلام

 

 


حوالہ:

مفتی حعفر حسین اعلی اللہ مقامہ، نہج البلاغہ اردو، ص۲۷۸۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 04 September 21 ، 22:09
عون نقوی

حکمت ۱۴

مَا کُلُّ مَفْتُونٍ یُعَاتَبُ.

ہر فتنہ میں پڑ جانے والا قابل عتاب نہیں ہوتا۔

 

حکمت ۱۵

تَذِلُّ الْأُمُورُ لِلْمَقَادِیرِ حَتَّی یَکُونَ الْحَتْفُ فِی التَّدْبِیرِ.

سب معاملے تقدیر کے آگے سرنگوں ہیں۔ یہاں تک کہ کبھی تدبیر کے نتیجہ میں موت ہو جاتی ہے۔

 


ترجمہ:

مفتی جعفر حسین اعلی اللہ مقامہؒ، نہج البلاغہ اردو، ص۳۶۰۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 29 August 21 ، 22:18
عون نقوی

حکمت ۱۲

إِذَا وَصَلَتْ إِلَیْکُمْ أَطْرَافُ النِّعَمِ فَلاَ تُنَفِّرُوا أَقْصَاهَا بِقِلَّهِ الشُّکْرِ.

جب تمہیں تھوڑی بہت نعمتیں حاصل ہوں تو نا شکری سے انہیں اپنے تک پہنچنے سے پہلے بھگا نہ دو۔

 

حکمت ۱۳

مَنْ ضَیَّعَهُ الْأَقْرَبُ أُتِیحَ لَهُ الْأَبْعَدُ.

جسے قریبی چھوڑ دیں اسے بیگانے مل جائیں گے۔

 


ترجمہ:

مفتی جعفر حسین اعلی اللہ مقامہؒ، ص۳۵۹۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 29 August 21 ، 22:10
عون نقوی

حکمت ۱۰

إِذَا قَدَرْتَ عَلَی عَدُوِّکَ فَاجْعَلِ الْعَفْوَ عَنْهُ شُکْراً لِلْقُدْرَهِ عَلَیْهِ.

دشمن پر قابو پاؤ تو اس قابو پانے کا شکرانہ اس کو معاف کر دینا قرار دو۔

 

حکمت ۱۱

 أَعْجَزُ النَّاسِ مَنْ عَجَزَ عَنِ اکْتِسَابِ الْإِخْوَانِ وَ أَعْجَزُ مِنْهُ مَنْ ضَیَّعَ مَنْ ظَفِرَ بِهِ مِنْهُمْ.

لوگوں میں بہت درماندہ وہ ہے جو اپںی عمر میں کچھ بھائی اپنے لیے نہ حاصل کر سکے، اور اس سے بھی زیادہ درماندہ وہ ہے جو پا کر اسے کھو دے۔

 


ترجمہ:

مفتی جعفر جسین اعلی اللہ مقامہؒ، نہج البلاغہ اردو، ص۳۵۹۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 29 August 21 ، 22:00
عون نقوی