بصیرت اخبار

۳۶۰ مطلب با کلمه‌ی کلیدی «نہج البلاغہ خطبات» ثبت شده است

حکمت ۱۲

إِذَا وَصَلَتْ إِلَیْکُمْ أَطْرَافُ النِّعَمِ فَلاَ تُنَفِّرُوا أَقْصَاهَا بِقِلَّهِ الشُّکْرِ.

جب تمہیں تھوڑی بہت نعمتیں حاصل ہوں تو نا شکری سے انہیں اپنے تک پہنچنے سے پہلے بھگا نہ دو۔

 

حکمت ۱۳

مَنْ ضَیَّعَهُ الْأَقْرَبُ أُتِیحَ لَهُ الْأَبْعَدُ.

جسے قریبی چھوڑ دیں اسے بیگانے مل جائیں گے۔

 


ترجمہ:

مفتی جعفر حسین اعلی اللہ مقامہؒ، ص۳۵۹۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 29 August 21 ، 22:10
عون نقوی

حکمت ۱۰

إِذَا قَدَرْتَ عَلَی عَدُوِّکَ فَاجْعَلِ الْعَفْوَ عَنْهُ شُکْراً لِلْقُدْرَهِ عَلَیْهِ.

دشمن پر قابو پاؤ تو اس قابو پانے کا شکرانہ اس کو معاف کر دینا قرار دو۔

 

حکمت ۱۱

 أَعْجَزُ النَّاسِ مَنْ عَجَزَ عَنِ اکْتِسَابِ الْإِخْوَانِ وَ أَعْجَزُ مِنْهُ مَنْ ضَیَّعَ مَنْ ظَفِرَ بِهِ مِنْهُمْ.

لوگوں میں بہت درماندہ وہ ہے جو اپںی عمر میں کچھ بھائی اپنے لیے نہ حاصل کر سکے، اور اس سے بھی زیادہ درماندہ وہ ہے جو پا کر اسے کھو دے۔

 


ترجمہ:

مفتی جعفر جسین اعلی اللہ مقامہؒ، نہج البلاغہ اردو، ص۳۵۹۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 29 August 21 ، 22:00
عون نقوی

سپہ سالاروں کے نام

أَمَّا بَعْدُ فَإِنَّمَا أَهْلَکَ مَنْ کَانَ قَبْلَکُمْ أَنَّهُمْ مَنَعُوا النَّاسَ الْحَقَّ فَاشْتَرَوْهُ وَ أَخَذُوهُمْ بِالْبَاطِلِ فَاقْتَدَوْهُ.

اگلے لوگوں کو اس بات نے تباہ کیا کہ انہوں نے لوگوں کے حق روک لیے، تو انہوں نے (رشوتیں دے دے کر) اسے خریدا اور انہیں باطل کا پابند بنایا، تو وہ ان کے پیچھے انہی راستوں پر چل کھڑے ہوۓ۔(۱)

 


ترجمہ:

۱۔ مفتی جعفر حسین اعلی اللہ مقامہؒ، ص۳۵۷۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 29 August 21 ، 21:46
عون نقوی

پند و نصیحت کے سلسلہ میں فرمایا

أَیُّهَا النَّاسُ الزَّهَادَهُ قِصَرُ الْأَمَلِ وَ الشُّکْرُ عِنْدَ النِّعَمِ وَ التَّوَرُّعُ عِنْدَ الْمَحَارِمِ فَإِنْ عَزَبَ ذَلِکَ عَنْکُمْ فَلاَ یَغْلِبِ الْحَرَامُ صَبْرَکُمْ وَ لاَ تَنْسَوْا عِنْدَ النِّعَمِ شُکْرَکُمْ فَقَدْ أَعْذَرَ اللَّهُ إِلَیْکُمْ بِحُجَجٍ مُسْفِرَهٍ ظَاهِرَهٍ وَ کُتُبٍ بَارِزَهِ الْعُذْرِ وَاضِحَهٍ.

اے لوگو! امیدوں کو کم کرنا، نعمتوں پر شکر ادا کرنا اور حرام چیزوں سے دامن بچانا ہی زہد و ورع ہے۔ اگر(دامن امید سمیٹنا) تمہارے لیے مشکل ہو جاۓ تو اتنا ہو کہ حرام تمہارے صبر و شکیب پر غالب نہ آ جاۓ اور نعمتوں کے وقت شکر کو بھول نہ جاؤ۔ خداوند عالم نے روشن اور کھلی ہوئی دلیلوں سے حجت تمام کرنے والی واضح کتابوں کے ذریعے تمہارے لیے حیل و حجت کا موقع نہیں رہنے دیا۔

ترجمہ:

مفتی جعفر حسین اعلی اللہ مقامہؒ، ص۷۷۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 27 August 21 ، 22:25
عون نقوی

بعثت کے وقت لوگوں کی حالت اور تبلیغ کے سلسلہ میں پیغمبرﷺ کی مساعی کے متعلق فرمایا

بَعَثَهُ وَ النَّاسُ ضُلاَّلٌ فِی حَیْرَهٍ وَ حَاطِبُونَ فِی فِتْنَهٍ قَدِ اسْتَهْوَتْهُمُ الْأَهْوَاءُ وَ اسْتَزَلَّتْهُمُ الْکِبْرِیَاءُ وَ اسْتَخَفَّتْهُمُ الْجَاهِلِیَّهُ الْجَهْلاَءُ حَیَارَی فِی زَلْزَالٍ مِنَ الْأَمْرِ وَ بَلاَءٍ مِنَ الْجَهْلِ فَبَالَغَ صلی الله علیه وآله فِی النَّصِیحَهِ وَ مَضَی عَلَی الطَّرِیقَهِ وَ دَعَا إِلَی الْحِکْمَهِ وَ الْمَوْعِظَهِ الْحَسَنَهِ.

پیغمبرﷺ کو اس وقت میں بھیجا کہ جب لوگ حیرت و پریشانی کے عالم میں گم کردہ راہ تھے اور فتنوں میں ہاتھ پیر مار رہےتھے۔ نفسانی خواہشوں نے انہیں بھٹکا دیا تھا اور غرور نے بہکا دیا تھا اور بھرپور جاہلیت نے ان کی عقلیں کھو دی تھیں اور حالات کے ڈانواں ڈول ہونے اور جہالت کی بلاؤں کی وجہ سے حیران و پریشان تھے۔ چنانچہ نبیﷺ نے انہیں سمجھانے بجھانے کا پور حق ادا کیا، خود سیدھے راستے پر جمے رہے اور حکمت و دانائی اور اچھی نصیجتوں کی طرف انہیں بلاتے رہے۔

ترجمہ:

مفتی جعفر حسین اعلی اللہ مقامہؒ، ص۱۰۳۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 27 August 21 ، 22:16
عون نقوی