بصیرت اخبار

۲۶۶ مطلب با کلمه‌ی کلیدی «عون نقوی» ثبت شده است

حکمت۵۰

قُلُوْبُ الرِّجَالِ وَحْشِیَّةٌ، فَمَنْ تَاَلَّفَهَا اَقْبَلَتْ عَلَیْهِ.

لوگوں کے دل صحرائی جانور ہیں، جو ان کو سدھائے گا اس کی طرف جھکیں گے۔

حکمت۵۱

عَیْبُکَ مَسْتُوْرٌ مَّاۤ اَسْعَدَکَ جَدُّکَ.

جب تک تمہارے نصیب یاور ہیں تمہارے عیب ڈھکے ہوئے ہیں۔


balagha.org

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 18 January 23 ، 19:08
عون نقوی

حکمت۷۰

لَا تَرَى الْجَاهِلَ اِلَّا مُفْرِطًا اَوْ مُفَرِّطًا.

جاہل کو نہ پاؤ گے، مگر یا حد سے آگے بڑھا ہوا اور یا اس سے بہت پیچھے۔

حکمت۷۱

اِذَا تَمَّ الْعَقْلُ نَقَصَ الْکَلاَمُ.

جب عقل بڑھتی ہے تو باتیں کم ہو جاتی ہیں۔


بسیار گوئی، پریشان خیالی کا اور پریشان خیالی عقل کی خامی کا نتیجہ ہوتی ہے اور جب انسان کی عقل کامل اور فہم پختہ ہوتا ہے تو اس کے ذہن اور خیالات میں توازن پیدا ہو جاتا ہے اور عقل دوسرے قوائے بدنیہ کی طرح زبان پر بھی تسلط و اقتدار حاصل کر لیتی ہے، جس کے نتیجہ میں زبان عقل کے تقاضوں سے ہٹ کر اور بے سوچے سمجھے کھلنا گوارا نہیں کرتی اور ظاہر ہے کہ سوچ بچار کے بعد جو کلام ہوگا وہ مختصر اور زوائد سے پاک ہوگا۔

مرد چوں عقلش بیفزاید بکاھد در سخن

تا نیابد فرصتِ گفتار نگشاید دہن

https://balagha.org

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 13 January 23 ، 15:32
عون نقوی

حکمت۶۸

اَلْعَفَافُ زِیْنَةُ الْفَقْرِ، وَ الشُّکْرُ زِیْنَةُ الْغِنٰى.

عفت فقر کا زیور ہے اور شکر دولت مندی کی زینت ہے۔

حکمت۶۹

اِذَا لَمْ یَکُنْ مَا تُرِیْدُ فَلاَ تُبَلْ مَا کُنْتَ.

اگر حسب ِمنشا تمہارا کام نہ بن سکے تو پھر جس حالت میں ہو مگن رہو۔

https://balagha.org

 

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 13 January 23 ، 15:29
عون نقوی

حکمت۶۶

فَوْتُ الْحَاجَةِ اَهْوَنُ مِنْ طَلَبِهَا اِلٰى غَیْرِ اَهْلِهَا.

مطلب کا ہاتھ سے چلا جانا نااہل کے آگے ہاتھ پھیلانے سے آسان ہے۔


نا اہل کے سامنے حاجت پیش کرنے سے جو شرمندگی حاصل ہوتی ہے وہ محرومی کے اندوہ سے کہیں زیادہ روحانی اذیت کا باعث ہوتی ہے۔ اس لئے مقصد سے محرومی کو برداشت کیا جا سکتا ہے، مگر ایک دنی و فر و مایہ کی زیر باری ناقابل برداشت ہوتی ہے۔ چنانچہ ہر با حمیت انسان نااہل کے ممنونِ احسان ہونے سے اپنی حرمانِ نصیبی کو ترجیح دے گا اور کسی پست و دنی کے آگے دستِ سوال دراز کرنا گوارا نہ کرے گا۔

حکمت۶۷

لَا تَسْتَحِ مِنْ اِعْطَاءِ الْقَلِیْلِ، فَاِنَّ الْحِرْمَانَ اَقَلُّ مِنْهُ.

تھوڑا دینے سے شرماؤ نہیں، کیونکہ خالی ہاتھ پھیرنا تو اس سے بھی گری ہوئی بات ہے۔

https://balagha.org

 

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 13 January 23 ، 15:27
عون نقوی

حکمت۶۴

اَهْلُ الدُّنْیَا کَرَکْبٍ یُّسَارُ بِهِمْ وَ هُمْ نِیَامٌ.

دنیا والے ایسے سواروں کے مانند ہیں جو سو رہے ہیں اور سفر جاری ہے۔

حکمت۶۵

فَقْدُ الْاَحِبَّةِ غُرْبَةٌ.

دوستوں کو کھو دینا غریب الوطنی ہے۔

https://balagha.org

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 13 January 23 ، 15:24
عون نقوی