یوٹرن کی سیاست و علوی سیاست
امیرالمومنین امام علی علیہ السلام
متن
ذِمَّتِی بِمَا أَقُولُ رَهِینَةٌ وَ أَنَا بِهِ زَعِیمٌ.
ترجمہ
میں اپنے قول کا ذمہ دار اور اسکی صحت کا ضامن ہوں۔(۱)
لمحہ غور و فکر
امیرالمومنینؑ کی مدینہ میں جب بیعت ہوئی اور آپ ظاہری مسند خلافت پر براجمان ہوۓ تو آپ نے خطبہ میں ارشاد فرمایا کہ جو میں نے کہا اس کا ذمہ دار ہوں ایسا نہیں کہ بعد میں اپنے قول سے پھر جاؤنگا یا یوٹرن لے لوں ، اور جو کچھ زبان سے ادا کیا اس کے صحیح ہونے کا ضامن ہوں۔ یہ امیر شام کی سیاست تھی کہ حکومت و کرسی کے لالچ میں ہر قسم کے قول و عھد باندھے امام حسن علیہ السلام کے ساتھ صلح نامہ پر عھد باندھا لیکن بعد میں یوٹرن لے لیا اور اپنے نابکار بیٹے کو خلیفہ بنایا۔ اپنے قول کا ذمہ دار رہنا اور عھد پر باقی رہنا حقیقی رہبر کی نشانی ہے اور یوٹرن لینا اپنی کی ہوئی بات سے پھر جانا مکاری و حیلہ گری کا نشان گر ہے۔
حوالہ:
۱۔ شیخ رضی، محمد بن حسین، نہج البلاغہ، خطبہ۱۶۔