رہبر مسلمین جہان امام خامنہ ای کے ہفتہ وحدت کی مناسبت سے فرامین (۵)
رہبر معظم سید علی خامنہ ای دام ظلہ العالی
اردو ترجمہ
مذہبی اختلافات کو ہوا دے کر انہیں بڑھا چڑھا کر پیش کرنا وہ ابزار ہے جسے مسلمان ملتوں کے کے خلاف دشمن نے ہمیشہ استعمال کیا۔ شیعہ سنی کے درمیان جھگڑے کروانا، اختلاف ایجاد کرنا، بھائی کو بھائی کی جان کا پیاسا بنا دینا، اختلافی مسائل کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنا، مشترکہ اور متحد کرنے والے موارد کو ضعیف و کمرنگ کرنا۔ چھوٹی سی چیز کو بڑا کر کے پیش کرنا، یہ وہ کام ہے جو دشمنان اسلام ہمیشہ انجام دیتے رہے ہیں اور اب بھی انجام دے رہے ہیں۔
جمہوری اسلامی ایران نے پہلے دن سے دشمن کے اس پھیلاۓ ہوۓ فتنے کے خلاف کھڑا ہے اس کی علت یہ ہے اتحاد ہمارے لیے اعتقادی مسئلہ ہے اس لیے ہم کسی بھی قسم کے تکلف سے کام نہیں لیتے۔ اس سے پہلے کہ نظام اسلامی ایران تشکیل پاتا، ہمارے برادران، اس تحریک کے بزرگان، بڑے مبارز انقلابی اسی دن سے ہی سب کے سب شیعہ سنی وحدت کے لیے کوشش کیا کرتے تھے یعنی اس وقت جب حکومت اسلامی اور جمہوری اسلامی نظام کی کامیابی کا کسی کو خیال تک نہ تھا۔ خود میں شاہ کی حکومت میں بلوچستان کے صوبہ کی طرف تبعید پر تھا، اس زمانے سے لے کر اب تک علماء سنی، بلوچستان کے شہروں، ایرانشہر، چابہار، سراوان اور زاہدان کے حنفی علماء سے دوستی ہوئی اور جو الحمد للہ ابھی تک زندہ ہیں ان سے ابھی تک صمیمی دوستی ہے۔
اصلی متن
یکی از ابزارهای همیشه مورد استفادهی دشمنان ملتهای مسلمان برای اختلاف، مسئلهی اختلافات مذهبی، شیعه و سنی و از این قبیل بوده. دعوا درست کنند، اختلاف ایجاد کنند، برادران را به جان هم بیندازند، اختلافات را بزرگ کنند، برجسته کنند، موارد اشتراک و اتحاد را ضعیف کنند، کمرنگ کنند، یک چیز کوچک را بزرگ کنند، برجسته کنند؛ این همه نقاط اشتراک را که بین برادران سنی و شیعه هست، کوچک کنند، ضعیف کنند؛ این کاری است که دائم انجام گرفته است، الان هم دارد انجام میگیرد.
جمهوری اسلامی از اولین روز در مقابل این توطئه ایستاده است؛ علت هم این است که ما ملاحظهی کسی را نمیکنیم؛ این عقیدهی ماست. قبل از اینکه نظام اسلامی تشکیل بشود، برادران ما، بزرگان نهضت، بزرگان مبارزهی انقلابی در آن روز - که هنوز خبری از حکومت اسلامی و جمهوری اسلامی نبود - در جهت وحدت شیعه و سنی تلاش میکردند. من خودم در بلوچستان تبعید بودم. از آن زمان تا حالا با علمای سنىِ حنفىِ شهرهای بلوچستان - ایرانشهر و چابهار و سراوان و زاهدان - با آنهائی که بحمداللَّه زنده هستند، رفیقیم، نزدیکیم، صمیمی هستیم.(۱)