رسول اللہﷺ کا اسلام اور سپر طاقتوں کا پھیلایا ہوا اسلام
رہبر معظم امام خامنہ ای دام ظلہ العالی
اردو ترجمہ
اسلام کی جامعیت کا حق ادا کرنے کے متعلق ہمیشہ اصرار کیا جاتا رہا اور ابھی بھی کیا جاتا ہے، سیاسی مادہ پرست قدرتوں نے ہمیشہ اصرار کیا کہ اسلام کو انسان کے فردی عمل اور عقیدتی امور میں ہی منحصر کر دیں۔ یہ کوشش بہت پہلے سے کی جاتی رہی اس کی معین تاریخ کو اب مشخص نہیں کیا جا سکتا کہ یہ کوشش کب سے شروع ہوئی البتہ حدس یہ ہے کہ ایک صدی یا اس سے کچھ سال پہلے یا بعد میں یہ کوششیں تیز کر دی گئیں اور مشاہدہ ہونے لگیں۔ جمہورس اسلامی ایران کی تشکیل کے بعد یہ کوششیں دو برابر ہو گئیں کوشش کی جانے لگی اس انقلاب کو سیاسی شکل نہ دی جاۓ اور کہا جاۓ کہ یہ کام فکری تھا۔ ان فرنگیوں کے بقول اس کو تھیوریائزڈ کرنے کی کوشش کی گئی، مفکرین، لکھاریوں اور فکری فعال افراد کو مامور کیا گیا اس کام پر کہ وہ اس پر لکھیں اور ثابت کریں کہ اسلام کا انسانی زندگی کے اجتماعی مسائل، یا بشریت کے اساسی ترین مسائل سے کوئی ربط نہیں رکھتا بلکہ اسلام ایک قلبی عقیدہ ہے اور بس۔ خدا اور بندے کے درمیان ذاتی (Personal Contact) ارتباط ہے۔ اور سارا کا سارا اسلام اس ارتباط پر ہی مترتب ہوا ہے، اصرار کرتے ہیں کہ اس اسلام کو مخاطبین کے ذہنوں میں ڈالا جاۓ اور اثبات کیا جاۓ۔
اصلی متن
در مورد مسئلهی اداء حقّ جامعیّت اسلام اصراری وجود داشته است و دارد ــ که عمدتاً هم این اصرار از سوی قدرتهای سیاسی مادّی است ــ بر اینکه اسلام را در عمل فردی و عقیدهی قلبی منحصر کنند؛ این تلاش از قدیم بوده است؛ حالا من نمیتوانم یک تاریخ معیّنی را مشخّص کنم که از این زمان شروع شده امّا از حدود صد سال، صد و خردهای [سال] پیش این تلاش در دنیای اسلام به طور برجسته مشاهده میشود. در دورهی تشکیل جمهوری اسلامی این تلاش مضاعف شده است؛ سعی هم میکنند که شکل سیاسی به این [کار] ندهند و شکل فکری بدهند؛ به تعبیر فرنگی تئوریزه کنند این را. به متفکّرین و نویسندگان و فعّالان فکری و مانند اینها مأموریّت داده میشود تا دربارهاش مطلب بنویسند و اثبات کنند که اسلام به مسائل اجتماعی، مسائل زندگی، مسائل اساسی بشریّت کاری ندارد؛ اسلام یک عقیدهی قلبی است، یک ارتباط شخصی است با خدا و عملیّات فردیای است که مترتّب بر این ارتباط است؛ اسلام این است؛ اصرار دارند این را در ذهنهای مخاطبین خودشان اثبات کنند.(۱)