نہج البلاغہ مکتوب ۱۵
دشمن سے دوبدو ہوتے وقت حضرت کے دعائیہ کلمات
اللَّهُمَّ إِلَیْکَ أَفْضَتِ الْقُلُوبُ وَ مُدَّتِ الْأَعْنَاقُ وَ شَخَصَتِ الْأَبْصَارُ وَ نُقِلَتِ الْأَقْدَامُ وَ أُنْضِیَتِ الْأَبْدَانُ. اللَّهُمَّ قَدْ صَرَّحَ مَکْنُونُ الشَّنَآنِ وَ جَاشَتْ مَرَاجِلُ الْأَضْغَانِ. اللَّهُمَّ إِنَّا نَشْکُو إِلَیْکَ غَیْبَهَ نَبِیِّنَا وَ کَثْرَهَ عَدُوِّنَا وَ تَشَتُّتَ أَهْوَائِنَا - رَبَّنَا افْتَحْ بَیْنَنا وَ بَیْنَ قَوْمِنا بِالْحَقِّ وَ أَنْتَ خَیْرُ الْفاتِحِینَ.
بارِ الہا! دل تیری طرف کھینچ رہے ہیں، گردنیں تیری طرف اٹھ رہی ہیں، آنکھیں تجھ پر لگی ہوئی ہیں، قدم حرکت میں آچکے ہیں اور بدن لاغر پڑ چکے ہیں۔ بارِ الہا! چھپی ہوئی عداوتیں ابھر آئی ہیں اور کینہ و عناد کی دیگیں جوش کھانے لگی ہیں۔ خداوندا! ہم تجھ سے اپنے نبیؐ کے نظروں سے اوجھل ہوجانے، اپنے دشمنوں کے بڑھ جانے اور اپنی خواہشوں میں تفرقہ پڑ جانے کا شکوہ کرتے ہیں۔ پروردگار! تو ہی ہمارے اور ہماری قوم کے درمیان سچائی کے ساتھ فیصلہ کر اور تو سب سے اچھا فیصلہ کرنے والا ہے۔(۱)
حوالہ:
مفتی جعفر حسین اعلی اللہ مقامہ، نہج البلاغہ اردو، ص۲۸۵۔