بصیرت اخبار

کلام امام حسینؑ میں تضاد

Wednesday, 25 August 2021، 07:08 PM

آیت اللہ حائری شیرازی:

شب عاشور امام نے اپنے اصحاب سے فرمایا کہ ان یزیدیوں کی جنگ مجھ سے ہے میں تم سب سے اپنی بیعت اٹھاتا ہوں جس نے جانا ہے چلا جاۓ حتی چراغ بجھا دیے تاکہ کسی کو جانے میں عار محسوس نہ ہو لیکن اسی امام نے روز عاشور ''ھل من ناصر" کی صدا بلند کی اور فرمایا ہے کوئی نصرت کرنے والا؟؟ اگر نصرت ہی چاہیے تھی تو رات کو جانے کے لیے کیوں کہہ رہے تھے؟ 

جواب:
امام نے وہ کلام رات کو کیا اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ کوئی خبیث شخص طیبین میں نہ ہو، کہ اگر کوئی ہے بھی تو اٹھ جائے۔  اور دن کو وہ کلام اس لیے کیا کہ کوئی طیب شخص خبیثوں میں نا ہو کہ اگر کوئی ہے تو ہماری طرف اجاۓ۔ امام نے رات کو اپنے اصحاب کو چھانا تاکہ فقط صالحین موجود رہیں اور دن کو یزید کے لشکر کو چھانا تاکہ اس کے لشکر میں فقط اشقیاء رہیں۔

نظرات  (۰)

هیچ نظری هنوز ثبت نشده است

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی