بصیرت اخبار

ٹوکیو اولمپک اور پیرالمپک 2020 میں شامل اسلامی جمہوریہ ایران کے کارواں میں میڈل حاصل کرنے والے کھلاڑیوں اور چیمپینوں نے آج رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات کی۔

آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اس ملاقات میں اسپورٹس کے مقابلوں میں فتح کو سماج کے لیے توانائی، نشاط، عزم اور ارادے کی طاقت کے پیغام کا حامل بتایا اور کہا: سبھی محسوس کرتے ہیں کہ یہ شخص، جو اس وقت فاتح کے پائیدان پر کھڑا ہوا ہے، اس نے عزم کیا، ارادہ کیا اور اپنی توانائی کو عملی شکل دی اور اس طرح وہ سماج کو نشاط عطا کرتا ہے۔ در حقیقت اسپورٹس کے چیمپین استقامت، امید اور نشاط کے معلم ہیں۔

انھوں نے صیہونی حکومت کی جانب سے اسپورٹس کے میدانوں سے فائدہ اٹھا کر اپنے وجود کا قانونی جواز حاصل کرنے کی کوشش کی طرف اشارہ کیا اور کہا: ایک آزاد منش اور سر بلند کھلاڑی، ایک میڈل کے لیے ایک مجرم حکومت کے نمائندے سے ہاتھ نہیں ملا سکتا اور کھیل کے میدان میں اسے قانونی طور پر تسلیم نہیں کر سکتا۔

رہبر انقلاب اسلامی نے اسی طرح بہت سے کھلاڑیوں کی جانب سے جنوبی افریقا کی اپارتھائیڈ حکومت کے نمائندوں کے ساتھ نہ کھیلنے کے تجربے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: آج صیہونی حکومت کے لیے ہنگامہ مچایا جاتا ہے لیکن ماضی میں جنوبی افریقا کی اپارتھائیڈ حکومت اسی طرح کی تھی اور دنیا کے بہت سے کھلاڑی اس کے ساتھ نہیں کھیلتے تھے۔ وہ حکومت ختم ہو کر نابود ہو گئی اور یہ حکومت بھی ختم ہوگی، یہ بھی نابود ہو جائے گی۔

انھوں نے ملکی حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ صیہونی حکومت کی نمائندگی کرنے والے کھلاڑی کے ساتھ نہ کھیلنے کے سبب تادیبی کارروائی کا شکار ہونے والے ایرانی بلکہ الجزائری کھلاڑی کی طرح غیر ایرانی کھلاڑیوں کے حقوق کا دفاع کریں اور ان کی حمایت کریں۔

آیۃ اللہ العظمی خامنہ ای نے صحیح اور غلط چیمپین بننے اور میڈل حاصل کرنے کو الگ الگ بتاتے ہوئے غلط طریقوں سے حاصل کیے جانے والے بعض میڈلز کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ اسپورٹس کے بعض عالمی میدانوں میں جان بوجھ کر کیے جانے والے غلط فیصلے، سیاسی جوڑ توڑ اور رشوت دہی وغیرہ سے لے کر کھلاڑیوں کی جانب سے طاقت بڑھانے والی دواؤں کے استعمال اور ڈوپنگ جیسے کام اور یہاں تک کے میڈل کے حصول کے لیے ایک کھلاڑی کی جانب سے وطن فروشی اور خود فروشی تک کی جاتی ہے۔ اس میڈل کی کوئی وقعت نہیں ہے، بلکہ یہ باعث ننگ ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ ان کے لیے ایک قابل توجہ نکتہ یہ تھا کہ اس بار (اولمپک اور پیرالمپک میں) ملک کے بنے ہوئے اسپورٹس کے لباس کو کئی ملکوں نے استعمال کیا۔ ایران کی یہ نشانی دنیا میں درخشاں ہوئی اور اس طرح کئی عالمی برانڈز کی روایتی اجارہ داری کو توڑنے میں کامیابی حاصل ہوئی۔ یہ بہت ہی اہم ہے۔ انھوں نے حکام سے مطالبہ کیا کہ اس پروڈکٹ کی بھی حمایت کی جائے اور اسپورٹس کے بقیہ سامان بھی ملک میں ہی تیار کیے جائیں۔

آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اسپورٹس کے مقابلوں میں محجبہ کھلاڑیوں کی زبردست کارکردگی کو حجاب کے سلسلے میں دشمنوں کے پروپیگنڈوں پر خط بطلان قرار دیا اور ایران کی خاتون کھلاڑیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: آپ کے اس حجاب نے دیگر مسلم ممالک کی خواتین کو بھی حوصلہ عطا کیا ہے۔ میں نے سنا کہ دس سے زیادہ مسلمان ملکوں کی خاتون کھلاڑی اس سال حجاب کے ساتھ اسپورٹس کے عالمی میدانوں میں آئیں۔ یہ کام رائج نہیں تھا، یہ کام آپ نے کیا ہے۔ ایران کھلاڑی اور چیمپین کی حیثیت سے آپ نے یہ کام کیا اور یہ راستہ کھول دیا۔

انھوں نے اسی طرح کہا کہ ہماری خاتون کھلاڑیوں نے ثابت کر دیا کہ حجاب، کمال کی راہ میں رکاوٹ نہیں ہے جیسا کہ سیاست کے میدان، علم کے میدان اور مینیجمینٹ کے میدانوں میں بھی وہ پہلے اسے ثابت کر چکی ہیں۔

رہبر انقلاب اسلامی نے کھلاڑیوں کے کچھ اور گرانقدر کاموں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: آپ نے جس اخلاقی رویے اور معنویت کے ساتھ اسپورٹس مین اسپرٹ کا مظاہرہ کیا، اسپورٹس کے کاروانوں کا نام شہیدوں خاص طور پر شہید قاسم سلیمانی کے نام پر رکھا،  کچھ چیمپینوں نے کچھ خاص شہیدوں کو اپنا میڈل ہدیہ کیا، ایثار اور استقامت کے مظہر کی حیثیت سے 'چفیے' کا استعمال اور چفیے پر خدا کا سجدہ، یہ سب بہت گرانقدر ہیں، یہ چیزیں عالمی رائے عامہ کی سطح پر معنویت اور عالمی جذبات کو پھیلاتی ہیں اور بہت گرانقدر ہیں۔

آیۃ اللہ العظمی خامنہ ای نے کہا کہ ہمیں اس لحاظ سے خدا کا شکر ادا کرنا چاہیے کہ یہ فتوحات اور امید آفرینی صرف کھیل کے میدان تک نہیں ہیں، ہم علم کے میدان میں بھی ایسے ہی ہیں، ٹیکنالوجی کے میدان میں بھی ایسے ہی ہیں اور ادب کے میدان میں بھی ایسے ہی ہیں۔

source: urdu.khamenei.ir

موافقین ۰ مخالفین ۰ 21/09/19
عون نقوی

نظرات  (۰)

هیچ نظری هنوز ثبت نشده است

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی