بصیرت اخبار

انسانی مصنوعی حمل کا حکم

Monday, 4 October 2021، 02:35 PM

سوال:

کیا کسی اجنبی نامحرم شخص کا نطفہ کسی خاتون کے رحم میں رکھنا جائز ہے، خصوصا اگر اس خاتون کے اپنے شوہر کا نطفہ ضعیف ہو اور اس طرح سے وہ صاحب اولاد ہو سکتے ہوں؟

جواب:

[[رہبر معظم امام خامنہ ای]]:

اس کام کو انجام دینے کے لیے جو مقدمات انجام دیے جائیں گے وہ حرام ہیں مثلا شرمگاہ کو لمس کرنا یا نظر ڈالنا، لیکن خود یہ امر فی نفسہ حرام نہیں۔ تاہم اس نطفے سے پیدا ہونے والا بچہ اس خاتون کے شوہر کا بچہ شمار نہیں ہوگا بلکہ صاحب نطفہ کا بچہ ہوگا۔(۱)

[[آیت اللہ العظمی سیستانی]]:

کسی اجنبی مرد کا نطفہ خاتون کے رحم میں قرار دینا جائز نہیں ہے۔(۲)

[[آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی]]: 

تلقیح نطفہ حرام ہے اور اس سے پیدا ہونے والا بچہ بھی نامشروع ہے۔(۳)

 

 


حوالہ جات:

۱۔ آفیشل ویب سائٹ رہبر معظم۔ 

۲۔ آفیشل ویب سائٹ آیت اللہ سیستانی۔

۳۔ آفیشل ویب سائٹ آیت اللہ مکارم شیرازی۔

موافقین ۱ مخالفین ۰ 21/10/04
عون نقوی

شرمگاہ

نطفہ

نظرات  (۰)

هیچ نظری هنوز ثبت نشده است

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی