بصیرت اخبار

امتحان میں نقل مارنے کا حکم

Sunday, 12 September 2021، 09:40 PM

سوال:

امتحانات میں نقل مارنے کا کیا حکم ہے کیا شرعی طور پر حرام ہے؟

جواب:

[[رہبر معظم امام خامنہ ای]]:

امتحانات میں نقل مارنا کسی بھی صورت میں درست عمل نہیں اور اگر اس عمل سے کسی مستحق انسان کا حق ضائع ہوتا ہے یا تعلیمی نظام کی خلاف ورزی قرار پاۓ تو نقل مارنے والا مستحق عذاب ہے۔(۱)

[[آیت اللہ العظمی سیستانی]]:

کلی طور پر کسی بھی امتحان میں، کسی بھی صورت یا کسی بھی مورد میں نقل مارنا جائز نہیں، حرام ہے۔(۲)

[[آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی]]: 

امتحان میں نقل مارنا کسی بھی مورد میں جائز نہیں۔(۳)

 

 


حوالہ جات:

۱۔ آفیشل ویب سائٹ رہبر معظم۔ 

۲۔ آفیشل ویب سائٹ آیت اللہ سیستانی۔

۳۔ آفیشل ویب سائٹ آیت اللہ مکارم شیرازی۔

موافقین ۰ مخالفین ۰ 21/09/12
عون نقوی

نظرات  (۰)

هیچ نظری هنوز ثبت نشده است

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی