بصیرت اخبار

آیت اللہ سید جواد نقوی حفظہ اللہ تعالی

ہماری کیفیت بھی ’’ سہل خراسانی‘‘ سے کچھ زیادہ تبدیل نہیں ہے جو امام صادقؑ کو خروج کی دعوت دیتا تھا لیکن آپ کے حکم پر تندور کی آگ میں کود نہیں سکتا تھا۔

علامہ سید جواد نقوی allama syed jawad naqvi

کہنے کو تو ہم اپنی جان مال و عزت قربان  کرنے کے لئے تیار و آمادہ ہیں لیکن جب امامت کو آزمائشوں اور تکالیف کے تناظر میں دیکھتے ہیں تو کیفیات تبدیل ہوجاتی ہیں ۔ سہل خراسانی کی طرح ہمیں بھی ایسا امام و رہبر چاہئے جو لوگوں کو آگ میں نہ جھونکے بلکہ لوگوں کو تھانے سے نکالے ، کیسز حل کرے، کچہریوں کے مسائل ایک آن میں حل کردے ، پاسپورٹ ویزا لگوا کر بیرون ملک کی زندگی عطل کردے ،ملازمتیں دے کر مشکلات سے نجات دے ، ہمارے داخلے کروادے ۔۔۔۔ہمارا تقاضا ایسا ’’امام و رہبر‘‘ ہے جو ہمیں ’’لبیک ‘‘ کہے اور ہم’’ہل من ناصر‘‘ کی صدل لگانا اپنا دین و ایمان قرار دیتے رہیں ۔ سہل خراسانی کی طرج ہم بھی اس امامؑ کے سامنے ہاتھ جوڑ کر معافیاں مانگیں گے جو ہمیں ’’آگ‘‘ میں کود جانے کا درس دیتا ہو، قید خانوں کی صعوبتیں جھیل لے جانے کی دعوت دیتا ہو ، کٹ مرنے کے لئے آمادہ کرتاہو، گھر بار، آل اولاد کو اپنے سے جدا کرکے ان کی پکارتی صداؤں پر کان بند کر کے اللہ کی راہ میں نکل کھڑے ہونے کا پیغام حق سناتا ہو۔۔۔۔’’ہارون  مکی ‘‘ کی طرح کا شیعہ کہاں ہے؟ جس نے امام ؑ سے پوچھا بھی نہیں اور امامؑ کے ایک اشارے میں اپنے آپ کو دہکتے انگاروں اور تپتے تنور کی بھڑکتے شعلوں کے حوالے کردیا۔ امام ؑ ’’ ہارون مکی‘‘ جیسے شیعہ دیکھنا چاہتے تھے۔(۱)

 

 


حوالہ:

ماخوذ ازکتاب کربلا حق و باطل میں جدائی کا راستہ، آیت اللہ علامہ سید جواد نقوی۔
 

موافقین ۰ مخالفین ۰ 21/09/24
عون نقوی

نظرات  (۰)

هیچ نظری هنوز ثبت نشده است

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی