بصیرت اخبار

استاد محترم علامہ سید جواد نقوی حفظہ اللہ تعالی

امام علیؑ کو ان لوگوں نے سب سے زیادہ اذیت اور تکلیف دی جو خبیث اور طیب کو ایک پلڑے میں رکھتے تھے اور دونوں میں کسی تفریق و تقسیم کے قائل نہ تھے۔ آپؑ کے پر آشوب دور میں لوگوں نے خبیث اور طیب کو ایک دوسرے سے مخلوط کرکے باطل کے ساتھ سمجھوتہ کرلیا تھا جس کے نتیجے میں انہیں طیب، خبیث سے جدا نظر نہیں آتا تھا۔

علامہ سید جواد نقوی allama syed jawad naqvi

لہذہ لوگ امام علیؑ جوکہ مجموعہ جمیع کمالات و خصائل تھے کومعاویہ جیسے انسان سے موازنہ کرنے لگے۔ لوگوں کے اس سلوک نے امام علیؑ کو اس قدر رنج و غم میں مبتلاء کیا کہ آپؑ کوکہنا پڑا:
الدَّهْر أنْزَلَنِی ، أنْزَلَنِی حَتَّی یُقَالُ عَلِیّ وَ مُعَاوِیَةُ.
زمانے نے مجھ پر اس قدر ستم کیا کہ وہ مجھے اس مقام پر لے آیاحتی کہا جانے لگا : علیؑ اور معاویہ۔(۱)

 

 


حوالہ:

ماخوذ از کربلا حق و باطل میں جدائی کا راستہ، استاد محترم علامہ سید جواد نقوی۔

موافقین ۰ مخالفین ۰ 21/09/24
عون نقوی

نظرات  (۰)

هیچ نظری هنوز ثبت نشده است

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی