عورتوں کا وفد اور امیرالمومنینؑ۔اسلامی داستانیں۲
سبق آموز واقعات
ایک دفعہ عورتوں کا ایک وفد امیر المومنین ؑ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی : یا علیؑ! اسلام نے مردوں کو کئی ایک عورتوں سے شادی کرنے کی اجازت کیوں دی ہے جبکہ ایک عورت کو کئی ایک مردوں سے شادی کرنے کی اجازت نہیں دی ، آخر کیوں؟
امیر المومنینؑ نے حکم دیا کہ کچھ برتن لائے جائیں جن میں پانی بھرا ہواور ایک ایک برتن ایک ایک عورت کے ہاتھ میں تھما دیا جاۓ ۔ پھر آپ ؑ نے فرمایا کہ تمام برتنوں کا پانی ایک بڑے برتن میں انڈیل دیا جاۓ۔پھر آپؑ نے فرمایا : اب تم میں سے ہر عورت اپنااپنا برتن دوبارہ بھر لے لیکن یہ خیال رہے کہ ہر برتن میں وہی پانی بھرا جاۓ جو اس نے اس برتن میں سے انڈیلا ہے۔عورتوں نے عرض کیا کہ یہ کیسے ہوسکتاہے اب تو پانی مخلوط ہوگیاہے۔پھر امیر المومنینؑ نے فرمایا اگر ایک عورت کے کئی شوہر ہوں تو وہ لامحالہ سب کے ساتھ ہمبستر ہوگی اور پھر حاملہ ہوجاۓ گی اس صورت میں یہ کیسے پتہ چلے گا کہ جو بچہ پیدا ہوا ہے وہ کس شوہر کی نسل سے ہے ؟(۱)
حوالہ:
۱۔ شہید مطہریؒ، اسلامی داستانیں، ص۳۱۔