بصیرت اخبار

نہج البلاغہ مکتوب ۶۲

Saturday, 31 December 2022، 05:30 PM

اِلٰۤى اَهْلِ مِصْرَ مَعَ مَالِکٍ الْاشْتَرِ رَحِمَهُ اللّٰهُ لَمَّا وَلَّاهُ اِمَارَتَهَا:

جب مالک اشتر کو مصر کا حاکم تجویز فرمایا تو ان کے ہاتھ اہلِ مصر کو بھیجا:

اَمَّا بَعْدُ! فَاِنَّ اللّٰهَ سُبْحَانَهٗ بَعَثَ مُحَمَّدًا ﷺ نَذِیْرًا لِّلْعٰلَمِیْنَ، وَ مُهَیْمِنًا عَلٰى الْمُرْسَلِیْنَ، فَلَمَّا مَضٰى عَلَیْهِ‏السَّلَامُ تَنَازَعَ الْمُسْلِمُوْنَ الْاَمْرَ مِنْ بَعْدِهٖ.

اللہ سبحانہ نے محمد ﷺ کو تمام جہانوں کا (ان کی بداعمالیوں کی پاداش سے) ڈرانے والا اور تمام رسولوں پر گواہ بنا کر بھیجا۔ پھر جب رسول اللہ ﷺ کی وفات ہوگئی تو ان کے بعد مسلمانوں نے خلافت کے بارے میں کھینچا تانی شروع کر دی۔

فَوَاللّٰهِ! مَا کَانَ یُلْقٰى فِیْ رُوْعِیْ‏ وَ لَا یَخْطُرُ بِبَالِیْ اَنَّ الْعَرَبَ، تُزْعِجُ هٰذَا الْاَمْرَ مِنْۢ بَعْدِهٖ ﷺ عَنْ اَهْلِ بَیْتِهٖ، وَ لَاۤ اَنَّهُمْ مُنَحُّوْهُ عَنِّیْ مِنْۢ بَعْدِهٖ، فَمَا رَاعَنِیْۤ اِلَّا انْثِیَالُ النَّاسِ عَلٰى فُلَانٍ یُّبَایِعُوْنَهٗ.

اس موقع پر بخدا! مجھے یہ کبھی تصور بھی نہیں ہوا تھا اور نہ میرے دل میں یہ خیال گزرا تھا کہ پیغمبر ﷺ کے بعد عرب خلافت کا رخ ان کے اہل بیت علیہم السلام سے موڑ دیں گے، اور نہ یہ کہ ان کے بعد اسے مجھ سے ہٹا دیں گے۔ مگر ایک دم میرے سامنے یہ منظر آیا کہ لوگ فلاں شخص کے ہاتھ پر بیعت کرنے کیلئے دوڑ پڑے۔

فَاَمْسَکْتُ یَدِیْ حَتّٰى رَاَیْتُ رَاجِعَةَ النَّاسِ قَدْ رَجَعَتْ عَنِ الْاِسْلَامِ، یَدْعُوْنَ اِلٰى مَحْقِ دَیْنِ مُحَمَّدٍ ﷺ، فَخَشِیْتُ اِنْ لَّمْ اَنْصُرِ الْاِسْلَامَ وَ اَهْلَهٗ اَنْ اَرٰى فِیْهِ ثَلْمًا اَوْ هَدْمًا، تَکُوْنُ الْمُصِیْبَةُ بِهٖ عَلَیَّ اَعْظَمَ مِنْ فَوْتِ وِلَایَتِکُمُ الَّتِیْۤ اِنَّمَا هِیَ مَتَاعُ اَیَّامٍ قَلَآئِلَ، یَزُوْلُ مِنْهَا مَا کَانَ کَمَا یَزُوْلُ السَّرَابُ، اَوْ کَمَا یَتَقَشَّعُ السَّحَابُ، فَنَهَضْتُ فِیْ تِلْکَ الْاَحْدَاثِ، حَتّٰی زَاحَ الْبَاطِلُ وَ زَهَقَ، وَ اطْمَاَنَّ الدِّیْنُ وَ تَنَهْنَهَ.

ان حالات میں مَیں نے اپنا ہاتھ روکے رکھا۔ یہاں تک کہ میں نے دیکھا کہ مرتد ہونے والے اسلام سے مرتد ہو کر محمد ﷺ کے دین کو مٹا ڈالنے کی دعوت دے رہے ہیں۔ اب میں ڈرا کہ اگر کوئی رخنہ یا خرابی دیکھتے ہوئے میں اسلام اور اہل اسلام کی مدد نہ کروں گا تو یہ میرے لئے اس سے بڑھ کر مصیبت ہو گی جتنی یہ مصیبت کہ تمہاری یہ حکومت میرے ہاتھ سے چلی جائے جو تھوڑے دنوں کا اثاثہ ہے، اس میں کی ہر چیز زائل ہو جائے گی، اس طرح جیسے سراب بے حقیقت ثابت ہوتا ہے یا جس طرح بدلی چھٹ جاتی ہے۔ چنانچہ میں ان بدعتوں کے ہجوم میں اٹھ کھڑا ہوا۔ یہاں تک کہ باطل دب کر فنا ہو گیا اور دین محفوظ ہو کر تباہی سے بچ گیا۔

[وَ مِنْهُ]

[اسی خط کا ایک حصہ یہ ہے]

اِنِّیْ وَ اللّٰهِ! لَوْ لَقِیتُهُمْ وَاحِدًا وَ هُمْ طِلَاعُ الْاَرْضِ کُلِّهَا، مَا بَالَیْتُ وَ لَا اسْتَوْحَشْتُ، وَ اِنِّیْ مِنْ ضَلَالِهِمُ الَّذِیْ هُمْ فِیْهِ، وَ الْهُدَى الَّذِیْۤ اَنَا عَلَیْهِ، لَعَلٰى بَصِیْرَةٍ مِّنْ نَّفْسِیْ، وَ یَقِیْنٍ مِّنْ رَّبِّیْ، وَ اِنِّیْۤ اِلٰى لِقَآءِ اللّٰهِ وَ حُسْنِ ثَوَابِهٖ، لَمُنْتَظِرٌ رَّاجٍ، وَ لٰکِنَّنِیْۤ اٰسٰى اَنْ یَّلِیَ اَمْرَ هٰذِهِ الْاُمَّةِ سُفَهَآؤُهَا وَ فُجَّارُهَا، فَیَتَّخِذُوْا مَالَ اللّٰهِ دُوَلًا، وَ عِبَادَهٗ خَوَلًا، وَ الصّٰلِحِیْنَ حَرْبًا، وَ الْفَاسِقِیْنَ حِزْبًا، فَاِنَّ مِنْهُمُ الَّذِیْ قَدْ شَرِبَ فِیْکُمُ الْحَرَامَ، وَ جُلِدَ حَدًّا فِی الْاِسْلَامِ، وَ اِنَّ مِنْهُمْ مَنْ لَّمْ یُسْلِمْ، حَتّٰى رُضِخَتْ لَهٗ عَلَى الْاِسْلَامِ الرَّضَآئِخُ، فَلَوْ لَا ذٰلِکَ مَاۤ اَکْثَرْتُ تَاْلِیْبَکُمْ وَ تَاْنِیْبَکُمْ، وَ جَمْعَکُمْ وَ تَحْرِیْضَکُمْ، وَ لَتَرَکْتُکُمْ اِذْ اَبَیْتُمْ وَ وَنَیْتُمْ.

بخدا! اگر میں تن تنہا ان سے مقابلہ کیلئے نکلوں اور زمین کی ساری وسعتیں ان سے چھلک رہی ہوں، جب بھی میں پروا نہ کروں اور نہ پریشان ہوں۔ اور میں جس گمراہی میں وہ ہیں اور جس ہدایت پر میں ہوں، اس کے متعلق پوری بصیرت اور اپنے پروردگار کے فضل و کرم سے یقین رکھتا ہوں، اور میں اللہ کے حضور میں پہنچنے کا مشتاق اور اس کے حسن ثواب کیلئے دامن امید پھیلائے ہوئے منتظر ہوں۔ مگر مجھے اس کی فکر ہے کہ اس قوم پر حکومت کریں بدمغز اور بد کردار لوگ اور وہ اللہ کے مال کو اپنی املاک اور اس کے بندوں کو غلام بنا لیں، نیکوں سے بر سر پیکار رہیں اور بدکرداروں کو اپنے جتھے میں رکھیں، کیونکہ ان میں بعض کا مشاہدہ تمہیں ہو چکا ہے کہ اس نے تمہارے اندر شراب نوشی کی اور اسلامی حد کے سلسلہ میں اسے کوڑے لگائے گئے، اور ان میں ایسا شخص بھی ہے جو اس وقت تک اسلام نہیں لایا جب تک اسے آمدنیاں نہیں ہوئیں۔ اگر اس کی فکر مجھے نہ ہوتی تو میں اس طرح تمہیں (جہاد پر) آمادہ نہ کرتا، نہ اس طرح جھنجھوڑتا، نہ تمہیں اکٹھا کر نے اور شوق دلانے کی کو شش کرتا، بلکہ تم سرتابی اور کوتاہی کرتے تو تم کو تمہارے حال پر چھوڑ دیتا۔

اَ لَا تَرَوْنَ اِلٰۤى اَطْرَافِکُمْ قَدِ انْتَقَصَتْ؟ وَ اِلٰۤى اَمْصَارِکُمْ قَدِ افْتُتِحَتْ؟ وَ اِلٰى مَمَالِکِکُمْ تُزْوٰى؟ وَ اِلٰى بِلَادِکُمْ تُغْزٰى؟. اِنْفِرُوْا رَحِمَکُمُ اللّٰهُ اِلٰى قِتَالِ عَدُوِّکُمْ، وَ لَا تَثَّاقَلُوْۤا اِلَى الْاَرْضِ، فَتُقِرُّوْا بِالْخَسْفِ، وَ تَبُوْءُوْا بِالذُّلِّ، وَ یَکُوْنَ نَصِیْبُکُمُ الْاَخَسَّ، وَ اِنَّ اَخَا الْحَرْبِ الْاَرِقُ، وَ مَنْ نَّامَ لَمْ یُنَمْ عَنْهُ، وَ السَّلَامُ.

کیا تم دیکھتے نہیں کہ تمہارے شہروں کے حدود (روز بروز) کم ہوتے جا رہے ہیں اور تمہارے ملک کے مختلف حصوں پر قبضہ کیا جا رہا ہے، تمہاری ملکیتیں چھن رہی ہیں اور تمہارے شہروں پر چڑھائیاں ہو رہی ہیں۔ خدا تم پر رحم کرے! اپنے دشمنوں سے لڑنے کیلئے چل پڑو اور سست ہو کر زمین سے چمٹے نہ رہو۔ ورنہ یاد رکھو کہ ظلم و ستم سہتے رہو گے اور ذلت میں پڑے رہو گے اور تمہارا حصہ انتہائی پست ہو گا۔ سنو! جنگ آزما ہوشیار و بیدار رہا کرتاہے اور جو سو جاتا ہے دشمن اس سے غافل ہو کر سویا نہیں کرتا۔ والسلام۔

https://balagha.org

نظرات  (۰)

هیچ نظری هنوز ثبت نشده است

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی