نہج البلاغہ مکتوب ۱۱
وَصّٰى بِهَا جَیْشًۢا بَعَثَهٗۤ اِلَی الْعَدُوِّ
دشمن کی طرف بھیجے ہوئے ایک لشکر کو یہ ہدایتیں فرمائیں
فَاِذَا نَزَلْتُمْ بِعَدُوٍّ اَوْ نَزَلَ بِکُمْ، فَلْیَکُنْ مُّعَسْکَرُکُمْ فِیْ قُبُلِ الْاَشْرَافِ، اَوْ سِفَاحِ الْجِبَالِ، اَوْ اَثْنَآءِ الْاَنْهَارِ، کَیْمَا یَکُوْنَ لَکُمْ رِدْءًا، وَ دُوْنَکُمْ مَرَدًّا، وَ لْتَکُنْ مُّقَاتَلَتُکُمْ مِنْ وَّجْهٍ وَّاحِدٍ اَوِ اثْنَیْنِ.
جب تم دشمن کی طرف بڑھو یا دشمن تمہاری طرف بڑھے تو تمہارا پڑاؤ ٹیلوں کے آگے یا پہاڑ کے دامن میں یا نہروں کے موڑ میں ہونا چاہیے، تاکہ یہ چیز تمہارے لئے پشت پناہی اور روک کا کام دے، اور جنگ بس ایک طرف یا (زائد سے زائد) دو طرف سے ہو۔
وَ اجْعَلُوْا لَکُمْ رُقَبَآءَ فِیْ صَیَاصِی الْجِبَالِ، وَ مَنَاکِبِ الْهِضَابِ، لِئَلَّا یَاْتِیَکُمُ الْعَدُوُّ مِنْ مَّکَانِ مَخَافَةٍ اَوْ اَمْنٍ.
اور پہاڑوں کی چوٹیوں اور ٹیلوں کی بلند سطحوں پر دید بانوں کو بٹھا دو، تاکہ دشمن کسی کھٹکے کی جگہ سے یا اطمینان والی جگہ سے (اچانک) نہ آ پڑے۔
وَ اعْلَمُوْۤا اَنَّ مُقَدِّمَةَ الْقَوْمِ عُیُوْنُهُمْ، وَ عُیُوْنَ الْمُقَدِّمَةِ طَلَآئِعُهُمْ.
اور اس بات کو جانے رہو کہ فوج کا ہر اول دستہ فوج کا خبر رساں ہوتا ہے۔ اور ہر اول دستے کو اطلاعات ان مخبروں سے حاصل ہوتی ہیں (جو آگے بڑھ کر سراغ لگاتے ہیں)۔
وَ اِیَّاکُمْ وَ التَّفَرُّقَ، فَاِذَا نَزَلْتُمْ فَانْزِلُوْا جَمِیْعًا، وَ اِذَا ارْتَحَلْتُمْ فَارْتَحِلُوْا جَمِیْعًا، وَ اِذَا غَشِیَکُمُ اللَّیْلُ فَاجْعَلُوا الرِّمَاحَ کِفَّةً، وَ لَا تَذُوْقُوا النَّوْمَ اِلَّا غِرَارًا اَوْ مَضْمَضَةً.
دیکھو! تتر بتر ہونے سے بچے رہو، اترو تو ایک ساتھ اترو، اور کوچ کرو تو ایک ساتھ کرو۔ اور جب رات تم پر چھا جائے تو نیزوں کو(اپنے گرد) گاڑ کر ایک دائرہ سا بنا لو۔ صرف اونگھ لینے اور ایک آدھ جھپکی لے لینے کے سوا نیند کا مزہ نہ چکھو۔
https://balagha.org