بصیرت اخبار

نہج البلاغہ خطبہ ۵۰

Wednesday, 11 January 2023، 06:28 PM

اِنَّمَا بَدْءُ وُقُوْعِ الْفِتَنِ اَهْوَآءٌ تُتَّبَعُ، وَ اَحْکَامٌ تُبْتَدَعُ، یُخَالَفُ فِیْهَا کِتَابُ اللهِ، وَ یَتَوَلّٰی عَلَیْهَا رِجَالٌ رِّجَالًا، عَلٰی غَیْرِ دِیْنِ اللهِ، فَلَوْ اَنَّ الْبَاطِلَ خَلَصَ مِنْ مِّزَاجِ الْحَقِّ لَمْ یَخْفَ عَلَی الْمُرْتَادِیْنَ، وَ لَوْ اَنَّ الْحَقَّ خَلَصَ مِنْ لَّبْسِ الْبَاطِلِ لَانْقَطَعَتْ عَنْهُ اَلْسُنُ الْمُعَانِدِیْنَ، وَ لٰکِنْ یُّؤْخَذُ مِنْ هٰذَا ضِغْثٌ، وَ مِنْ هٰذَا ضِغْثٌ، فَیُمْزَجَانِ! فَهُنَالِکَ یَسْتَوْلِی الشَّیْطٰنُ عَلٰۤی اَوْلِیَآئِهٖ، وَ یَنْجُوْ الَّذِیْنَ سَبَقَتْ لَهُمْ مِنَ اللهِ الْحُسْنٰی.

فتنوں کے وقوع کا آغاز وہ نفسانی خواہشیں ہوتی ہیں جن کی پیروی کی جاتی ہے اور وہ نئے ایجاد کردہ احکام کہ جن میں قرآن کی مخالفت کی جاتی ہے اور جنہیں فروغ دینے کیلئے کچھ لوگ دین الٰہی کے خلاف باہم ایک دوسرے کے مدد گار ہو جاتے ہیں۔ تو اگر باطل حق کی آمیزش سے خالی ہوتا تو وہ ڈھونڈنے والوں سے پوشیدہ نہ رہتا اور اگر حق باطل کے شائبہ سے پاک و صاف سامنے آتا تو عناد رکھنے والی زبانیں بھی بند ہو جاتیں، لیکن ہوتا یہ ہے کہ کچھ ادھر سے لیا جاتا ہے اور کچھ ادھر سے اور دونوں کو آپس میں خلط ملط کر دیا جاتا ہے۔ اس موقعہ پر شیطان اپنے دوستوں پر چھا جاتا ہے اور صرف وہی لوگ بچے رہتے ہیں جن کیلئے توفیق الٰہی اور عنایت خداوندی پہلے سے موجود ہو۔

https://balagha.org

نظرات  (۰)

هیچ نظری هنوز ثبت نشده است

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی