نہج البلاغہ خطبہ ۴۸
عِنْدَ الْمَسِیْرِ اِلَی الشَّامِ
جب شام روانہ ہوئے تو فرمایا
اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ کُلَّمَا وَقَبَ لَیْلٌ وَ غَسَقَ، وَ الْحَمْدُ لِلّٰهِ کُلَّمَا لَاحَ نَجْمٌ وَّ خَفَقَ، وَ الْحَمْدُ لِلّٰهِ غَیْرَ مَفْقُوْدِ الْاِنْعَامِ، وَ لَا مُکَافَاِ الْاِفْضَالِ.
اللہ کیلئے حمد و ثنا ہے جب بھی رات آئے اور اندھیرا پھیلے اور اللہ کیلئے تعریف و توصیف ہے جب بھی ستارہ نکلے اور ڈوبے اور اس اللہ کیلئے مدح و ستائش ہے کہ جس کے انعامات کبھی ختم نہیں ہوتے اور جس کے احسانات کا بدلہ اتارا نہیں جا سکتا۔
اَمَّا بَعْدُ! فَقَدْ بَعَثْتُ مُقَدِّمَتِیْ، وَ اَمَرْتُهُمْ بِلُزُوْمِ هٰذَا الْمِلْطَاطِ، حَتّٰی یَاْتِیَهُمْ اَمْرِیْ، وَ قَدْ اَرَدْتُّ اَنْ اَقْطَعَ هٰذِهِ الْنُّطْفَةَ اِلٰی شِرْذِمَةٍ مِّنْکُمْ، مُوْطِنِیْنَ اَکْنَافَ دَجْلَةَ، فَاُنْهِضَهُمْ مَّعَکُمْ اِلٰی عَدُوِّکُمْ، وَ اَجْعَلَهُمْ مِنْ اَمْدَادِ الْقُوَّةِ لَکُمْ.
(آگاہ رہو کہ) میں نے فوج کا ہر اول دستہ آگے بھیج دیا ہے اور اسے حکم دیا ہے کہ میرا فرمان پہنچنے تک اس دریا کے کنارے پڑاؤ ڈالے رہے اور میرا ارادہ ہے کہ اس پانی کو عبور کر کے اس چھوٹے سے گروہ کے پاس پہنچ جاؤں جو اطراف دجلہ (مدائن) میں آباد ہے اور اسے بھی تمہارے ساتھ دشمنوں کے مقابلہ میں کھڑا کروں اور انہیں تمہاری کمک کیلئے ذخیرہ بناؤں۔
balagha.org