بصیرت اخبار

نہج البلاغہ خطبہ ۱۲۲

Tuesday, 31 January 2023، 06:39 PM

فِیْ حَثِّ اَصْحَابِهٖ عَلَى الْقِتَالِ

اپنے اصحاب کو جنگ پر آمادہ کرنے کیلئے فرمایا

فَقَدِّمُوا الدَّارِعَ، وَ اَخِّرُوا الْحَاسِرَ، وَ عَضُّوْا عَلَی الْاَضْرَاسِ، فَاِنَّهٗۤ اَنْۢبٰی لِلسُّیُوْفِ عَنِ الْهَامِ، وَ الْتَوُوْا فِیْۤ اَطْرَافِ الرِّمَاحِ، فَاِنَّهٗۤ اَمْوَرُ لِلْاَسِنَّةِ، وَ غُضُّوا الْاَبْصَارَ، فَاِنَّهٗۤ اَرْبَطُ لِلْجَاْشِ وَ اَسْکَنُ لِلْقُلُوْبِ، وَ اَمِیْتُوا الْاَصْوَاتَ فَاِنَّهٗۤ اَطْرَدُ لِلْفَشَلِ.

زرہ پوش کو آگے رکھو اور بے زرہ کو پیچھے کر دو اور دانتوں کو بھینچ لو کہ اس سے تلواریں سروں سے اُچٹ جاتی ہیں اور نیزوں کی اَنیوں کو پہلو بدل کر خالی دیا کرو کہ اس سے اُن کے رخ پلٹ جاتے ہیں۔ آنکھیں جھکائے رکھو کہ اس سے حوصلہ مضبوط رہتا ہے اور دل ٹھہرے رہتے ہیں اور آوازوں کو بلند نہ کرو کہ اس سے بزدلی دور رہتی ہے۔

وَ رَایَتَکُمْ فَلَا تُمِیْلُوْهَا وَ لَا تُخِلُّوْهَا، وَ لَا تَجْعَلُوْهَاۤ اِلَّا بِاَیْدِیْ شُجْعَانِکُمْ، وَ الْمَانِعِیْنَ الذِّمَارَ مِنْکُمْ، فَاِنَّ الصَّابِرِیْنَ عَلٰی نُزُوْلِ الْحَقَآئِقِ هُمُ الَّذِیْنَ یَحُفُّوْنَ بِرَایَاتِهِمْ، وَ یَکْتَنِفُوْنَهَا: حِفَافَیْهَا، وَ وَرَآءَهَا، وَ اَمَامَهَا، لَا یَتَاَخَّرُوْنَ عَنْهَا فَیُسْلِمُوْهَا، وَ لَا یَتَقَدَّمُوْنَ عَلَیْهَا فَیُفْرِدُوْهَا. اَجْزَاَ امْرُؤٌ قِرْنَهٗ، وَ اٰسٰۤی اَخَاهُ بِنَفْسِهٖ، وَ لَمْ یَکِلْ قِرْنَهٗۤ اِلٰۤی اَخِیْهِ فَیَجْتَمِـعَ عَلَیْهِ قِرْنُهٗ وَ قِرْنُ اَخِیْهِ.

اور اپنا جھنڈا سرنگوں نہ ہونے دو اور نہ اسے اکیلا چھوڑو۔ اسے اپنے جواں مردوں اور عزت کے پاسبانوں کے ہاتھوں ہی میں رکھو، چونکہ مصیبتوں کے ٹوٹ پڑنے پر وہی لوگ صبر کرتے ہیں جو اپنے جھنڈوں کے گرد گھیرا ڈال کر دائیں بائیں اور آگے پیچھے سے اس کا احاطہ کر لیتے ہیں۔ وہ پیچھے نہیں ہٹتے کہ اسے (دشمنوں کے ہاتھوں میں) سونپ دیں اور نہ آگے بڑھ جاتے ہیں کہ اسے اکیلا چھوڑ دیں۔ ہر شخص اپنے مدمقابل سے خود نپٹے اور دل و جان سے اپنے بھائی کی بھی مدد کرے اور اپنے حریف کو کسی اور بھائی کے حوالے نہ کرے کہ یہ اور اس کا حریف ایکا کر کے اس پر ٹوٹ پڑیں۔

وَایْمُ اللهِ! لَئِنْ فَرَرْتُمْ مِنْ سَیْفِ الْعَاجِلَةِ، لَا تَسْلَمُوْا مِنْ سَیْفِ الْاٰخِرَةِ، وَ اَنْتُمْ لَهَامِیْمُ الْعَرَبِ، وَ السَّنَامُ الْاَعْظَمُ، اِنَّ فِی الْفِرَارِ مَوْجِدَةَ اللهِ، وَ الذُّلَّ اللَّازِمَ، وَ الْعَارَ الْبَاقِیَ، وَ اِنَّ الْفَارَّ لَغَیْرُ مَزِیْدٍ فِیْ عُمُرِهٖ، وَ لَا مَحْجُوْزٍۭ بَیْنَهٗ وَ بَیْنَ یَوْمِهٖ.

خدا کی قسم! تم اگر دنیا کی تلوار سے بھاگے تو آخرت کی تلوار سے نہیں بچ سکتے۔ تم تو عرب کے جواں مرد اور سر بلند لوگ ہو۔ (یاد رکھو کہ) بھاگنے میں اللہ کا غضب اور نہ مٹنے والی رسوائی اور ہمیشہ کیلئے ننگ و عار ہے۔ بھاگنے والا اپنی عمر بڑھا نہیں لیتا اور نہ اس میں اور اس کی موت کے دن میں کوئی چیز حائل ہو جاتی ہے۔

اَلرَّآئِحُ اِلَی اللهِ کَالظَّمَاٰنِ یَرِدُ الْمَآءَ. اَلْجَنَّةُ تَحْتَ اَطْرَافِ الْعَوَالِیْ! اَلْیَوْمَ تُبْلَی الْاَخْبَارُ! وَاللهِ! لَاَنَا اَشْوَقُ اِلٰی لِقَآئِهِمْ مِنْهُمْ اِلٰی دِیَارِهِمْ.

اللہ کی طرف جانے والا تو ایسا ہے جیسے کوئی پیاسا پانی تک پہنچ جائے۔ جنت نیزوں کی انیوں کے نیچے ہے۔ آج حالات پرکھ لئے جائیں گے۔ خدا کی قسم! میں ان دشمنوں سے دو بدو ہو کر لڑنے کا اس سے زیادہ مشتاق ہوں جتنا یہ اپنے گھروں کو پلٹنے کے مشتاق ہوں گے۔

اَللّٰهُمَّ فَاِنْ رَّدُّوا الْحَقَّ فَافْضُضْ جَمَاعَتَهُمْ، وَ شَتِّتْ کَلِمَتَهُمْ، وَ اَبْسِلْهُمْ بِخَطَایَاهُمْ. اِنَّهُمْ لَنْ یَّزُوْلُوْا عَنْ مَّوَاقِفِهِمْ دُوْنَ طَعْنٍ دِرَاکٍ یَّخْرُجُ مِنْهُ النَّسِیْمُ، وَ ضَرْبٍ یَّفْلِقُ الْهَامَ، وَ یُطِیْحُ الْعِظَامَ، وَ یُنْدِرُ السَّوَاعِدَ وَ الْاَقْدَامَ، وَ حَتّٰی یُرْمَوْا بِالْمَنَاسِرِ تَتْبَعُهَا الْمَنَاسِرُ، وَ یُرْجَمُوْا بِالْکَتَآئِبِ تَقْفُوْهَا الْحَلَآئِبُ، وَ حَتّٰی یُجَرَّ بِبِلَادِهِمُ الْخَمِیْسُ یَتْلُوْهُ الْخَمِیْسُ، وَ حَتّٰی تَدْعَقَ الْخُیُوْلُ فِیْ نَوَاحِرِ اَرْضِهِمْ، وَ بِاَعْنَانِ مَسَارِبِهِمْ وَ مَسَارِحِهِمْ.

خداوندا! اگر یہ حق کو ٹھکرا دیں تو ان کے جتھے کو توڑ دے اور انہیں ایک آواز پر جمع نہ ہونے دے اور ان کے گناہوں کی پاداش میں انہیں تباہ و برباد کر۔ یہ اپنے مؤقف (شر و فساد) سے اس وقت تک ہٹنے والے نہیں جب تک تابڑ توڑ نیزوں کے ایسے وار نہ ہوں کہ (جس سے زخموں کے منہ اس طرح کھل جائیں کہ) ہوا کے جھونکے گزر سکیں اور تلواروں کی ایسی چوٹیں نہ پڑیں کہ جو سروں کو شگافتہ کر دیں اور ہڈیوں کے پرخچے اڑا دیں اور بازوؤں اور قدموں کو توڑ کر پھینک دیں اور پے درپے لشکروں کا نشانہ نہ بنائے جائیں اور ایسی فوجیں ان پر ٹوٹ نہ پڑیں کہ جن کے پیچھے (کمک کیلئے) اور شہسواروں کے دستے ہوں اور جب تک کہ ان کے شہروں پر یکے بعد دیگرے فوجوں کی چڑھائی نہ ہو، یہاں تک کہ گھوڑے ان کی زمینوں کو آخر تک روند ڈالیں اور ان کے سبزہ زاروں اور چراگاہوں کو پامال کر دیں۔


balagha.org

نظرات  (۰)

هیچ نظری هنوز ثبت نشده است

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی