نہج البلاغہ خطبہ ۱۲
لَمَّاۤ اَظْفَرَهُ اللّٰهُ بِاَصْحَابِ الْجَمَلِ وَ قَدْ قَالَ لَهٗ بَعْضُ اَصْحَابِهٖ: وَدِدْتُّ اَنَّ اَخِیْ فُلَانًا کَانَ شَاهِدَنَا لِیَرٰى مَا نَصَرَکَ اللّٰهُ بِهٖۤ عَلٰۤى اَعْدَآئِکَ. فَقَالَ لَهُ ؑ:
جب خداوند عالم نے آپؑ کو جمل والوں پر غلبہ عطا کیا تو اس موقعہ پر آپؑ کے ایک صحابی نے آپؑ سے عرض کیا کہ میرا فلاں بھائی بھی یہاں موجود ہوتا تو وہ بھی دیکھتا کہ اللہ نے کیسی آپؑ کو دشمنوں پر فتح و کامرانی عطا فرمائی ہے تو حضرتؑ نے فرمایا کہ:
اَ هَوٰى اَخِیْکَ مَعَنَا؟
’’کیا تمہارا بھائی ہمیں دوست رکھتا ہے؟‘‘
فَقَالَ: نَعَمْ. قَالَ ؑ:
اس نے کہا کہ ہاں، تو آپؑ نے فرمایا کہ:
فَقَدْ شَهِدَنَا، وَ لَقَدْ شَهِدَنَا فِیْ عَسْکَرِنَا هٰذَاۤ اَقْوَامٌ فِیْۤ اَصْلَابِ الرِّجَالِ وَ اَرْحَامِ النِّسَآءِ، سَیَرْعَفُ بِهِمُ الزَّمَانُ، وَ یَقْوٰى بِهِمُ الْاِیْمَانُ.
وہ ہمارے پاس موجود تھا بلکہ ہمارے اس لشکر میں وہ اشخاص بھی موجود تھے جو ابھی مردوں کی صلب اور عورتوں کے شکم میں ہیں۔ عنقریب زمانہ انہیں ظاہر کرے گا اور ان سے ایمان کو تقویت پہنچے گی۔
https://balagha.org