بصیرت اخبار

نہج البلاغہ خطبہ ۱۱۴

Monday, 30 January 2023، 03:14 PM

اَرْسَلَهٗ دَاعِیًا اِلَی الْحَقِّ، وَ شَاهِدًا عَلَی الْخَلْقِ، فَبَلَّغَ رِسَالَاتِ رَبِّهٖ غَیْرَ وَانٍ وَّ لَا مُقَصِّرٍ، وَ جَاهَدَ فِی اللهِ اَعْدَآئَهٗ غَیْرَ وَاهِنٍ وَّ لَا مُعَذِّرٍ، اِمَامُ مَنِ اتَّقٰی، وَ بَصَرُ مَنِ اهْتَدٰی.

اللہ نے آپؐ کو حق کی طرف بلانے والا اور مخلوق کی گواہی دینے والا بنا کر بھیجا۔ چنانچہ آپؐ نے اپنے پروردگار کے پیغاموں کو پہنچایا۔ نہ اس میں کچھ سستی کی، نہ کوتاہی اور اللہ کی راہ میں اس کے دشمنوں سے جہاد کیا، جس میں نہ کمزوری دکھائی، نہ حیلے بہانے کئے۔ وہ پرہیزگاروں کے امام اور ہدایت پانے والوں (کی آنکھوں) کیلئے بصارت ہیں۔

[اسی خطبہ کا ایک جز یہ ہے]

وَ لَوْ تَعْلَمُوْنَ مَاۤ اَعْلَمُ مِمَّا طُوِیَ عَنْکُمْ غَیْبُهٗ، اِذًا لَّخَرَجْتُمْ اِلَی الصُّعُدَاتِ، تَبْکُوْنَ عَلٰۤی اَعْمَالِکُمْ، وَ تَلْتَدِمُوْنَ عَلٰۤی اَنْفُسِکُمْ، وَ لَتَرَکْتُمْ اَمْوَالَکُمْ لَا حَارِسَ لَهَا وَ لَا خَالِفَ عَلَیْهَا، وَ لَهَمَّتْ کُلَّ امْرِئٍ مِّنْکُمْ نَفْسُهٗ، لَا یَلْتَفِتُ اِلٰی غَیْرِهَا وَ لٰکِنَّکُمْ نَسِیْتُمْ مَا ذُکِّرْتُمْ، وَ اَمِنْتُمْ مَا حُذِّرْتُمْ، فَتَاهَ عَنْکُمْ رَاْیُکُمْ، وَ تَشَتَّتَ عَلَیْکُمْ اَمْرُکُمْ.

جو چیزیں تم سے پردۂ غیب میں لپیٹ دی گئی ہیں اگر تم بھی انہیں جان لیتے جس طرح میں جانتا ہوں تو بلا شبہ تم اپنی بداعمالیوں پر روتے ہوئے اور اپنے نفسوں کا ماتم کرتے ہوئے اور اپنے مال و متاع کو بغیر کسی نگہبان اور بغیر کسی نگہداشت کرنے والے کے یونہی چھوڑ چھاڑ کر کھلے میدانوں میں نکل پڑتے اور ہر شخص کو اپنے ہی نفس کی پڑی ہوتی، کسی اور کی طرف متوجہ ہی نہ ہوتا۔ لیکن جو تمہیں یاد دلایا گیا تھا اسے تم بھول گئے اور جن چیزوں سے تمہیں ڈرایا گیا تھا اس سے تم نڈر ہو گئے۔ اس طرح تمہارے خیالات بھٹک گئے اور تمہارے سارے امور درہم و برہم ہو گئے۔

وَ لَوَدِدْتُّ اَنَّ اللهَ فَرَّقَ بَیْنِیْ وَ بَیْنَکُمْ، وَ اَلْحَقَنِیْ بِمَنْ هُوَ اَحَقُّ بِیْ مِنْکُمْ، قَوْمٌ وَّاللهِ! مَیَامِیْنُ الرَّاْیِ، مَرَاجِیْحُ الْحِلْمِ، مَقَاوِیْلُ بِالْحَقِّ، مَتَارِیْکُ لِلْبَغْیِ. مَضَوْا قُدُمًا عَلَی الطَّرِیْقَةِ، وَ اَوْجَفُوْا عَلَی الْمَحَجَّةِ، فَظَفِرُوْا بِالْعُقْبَی الْدَّآئِمَةِ، وَ الْکَرَامَةِ الْبَارِدَةِ.

میں یہ چاہتا ہوں کہ اللہ میرے اور تمہارے درمیان جدائی ڈال دے اور مجھے ان لوگوں سے ملا دے جو تم سے زیادہ میرے حقدار ہیں۔ خدا کی قسم! وہ ایسے لوگ ہیں جن کے خیالات مبارک اور عقلیں ٹھوس تھیں۔ وہ کھل کر حق بات کہنے والے اور سرکشی و بغاوت کو چھوڑنے والے تھے۔ وہ قدم آگے بڑھا کر اللہ کی راہ پر ہو لئے اور سیدھی راہ پر (بے کھٹکے) دوڑے چلے گئے۔ چنانچہ انہوں نے ہمیشہ رہنے والی آخرت اور عمدہ و پاکیزہ نعمتوں کو پا لیا۔

اَمَا وَاللهِ! لَیُسَلَّطَنَّ عَلَیْکُمْ غُلَامُ ثَقِیْفٍ الذَّیَّالُ الْمَیَّالُ، یَاْکُلُ خَضِرَتَکُمْ، وَ یُذِیْبُ شَحْمَتَکُمْ، اِیْهٍ اَبَا وَذَحَةَ.

تمہیں معلوم ہونا چاہیے کہ تم پر بنی ثقیف کا ایک لڑکا تسلط پا لے گا وہ دراز قد ہو گا اور بل کھا کر چلے گا۔ وہ تمہارے تمام سبزہ زاروں کو چر جائے گا اور تمہاری چربی (تک) پگھلا دے گا۔ ہاں اے ابو وذحہ کچھ اور!۔


balagha.org

نظرات  (۰)

هیچ نظری هنوز ثبت نشده است

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی