بصیرت اخبار

نہج البلاغہ حکمت۷۸۔۷۹

Thursday, 19 January 2023، 01:54 PM

(۷۸)

لِلسَّآئِلِ الشّامِیِّ لَمَّا سَئَلَهٗ: اَ کَانَ مَسِیْرُنَا اِلَى الشَّامِ بِقَضَآءٍ مِّنَ اللّٰهِ وَ قَدَرٍ؟ بَعْدَ کَلامٍ طَوِیْلٍ هٰذَا مُخْتَارُهٗ:

ایک شخص نے امیرالمومنین علیہ السلام سے سوال کیا کہ کیا ہمارا اہل شام سے لڑنے کیلئے جانا قضاء و قدر سے تھا؟ تو آپؑ نے ایک طویل جواب دیا جس کا ایک منتخب حصہ یہ ہے:

وَیْحَکَ! لَعَلَّکَ ظَنَنْتَ قَضَآءً لَّازِمًا، وَ قَدَرًا حَاتِمًا! وَ لَوْ کَانَ ذٰلِکَ کَذٰلِکَ لَبَطَلَ الثَّوَابُ وَ الْعِقَابُ، وَ سَقَطَ الْوَعْدُ وَ الْوَعِیْدُ.

خدا تم پر رحم کرے! شاید تم نے حتمی و لازمی قضاء و قدر سمجھ لیا ہے (کہ جس کے انجام دینے پر ہم مجبور ہیں)۔ اگر ایسا ہوتا تو پھر نہ ثواب کا کوئی سوال پیدا ہوتا نہ عذاب کا، نہ وعدے کے کچھ معنی رہتے نہ وعید کے۔

اِنَّ اللهَ سُبْحَانَهٗ اَمَرَ عِبَادَهٗ تَخْیِیْرًا، وَ نَهَاهُمْ تَحْذِیْرًا، وَ کَلَّفَ یَسِیْرًا، وَ لَمْ یُکَلِّفَ عَسِیْرًا، وَ اَعْطٰى عَلَى الْقَلِیْلِ کَثِیْرًا، وَ لَمْ یُعْصَ مَغْلُوْبًا، وَ لَمْ یُطَعْ مُکْرِهًا، وَ لَمْ یُرْسِلِ الْاَنْۢبِیَآءَ لَعِبًا، وَ لَمْ یُنْزِلِ الْکُتُبَ لِلْعِبَادِ عَبَثًا، وَ لَا خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ وَ مَا بَیْنَهُمَا بَاطِلًا، ﴿ذٰلِکَ ظَنُّ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا ۚ فَوَیْلٌ لِّلَّذِیْنَ کَفَرُوْا مِنَ النَّارِؕ۝﴾.

خداوند عالم نے تو بندوں کو خود مختار بنا کر مامور کیا ہے اور (عذاب سے) ڈراتے ہوئے نہی کی ہے۔ اُس نے سہل و آسان تکلیف دی ہے اور دشواریوں سے بچائے رکھا ہے۔ وہ تھوڑے کئے پر زیادہ اجر دیتا ہے۔ اس کی نافرمانی اس لئے نہیں ہوتی کہ وہ دَب گیا ہے اور نہ اس کی اطاعت اس لئے کی جاتی ہے کہ اس نے مجبور کر رکھا ہے۔ اس نے پیغمبروں کو بطور تفریح نہیں بھیجا اور بندوں کیلئے کتابیں بے فائدہ نہیں اتاری ہیں اور نہ آسمان و زمین اور جو کچھ ان دونوں کے درمیان ہے ان سب کو بیکار پیدا کیا ہے۔ ’’یہ تو ان لوگوں کا خیال ہے جنہوں نے کفر اختیار کیا تو افسوس ہے ان پر جنہوں نے کفر اختیار کیا، آتش جہنم کے عذاب سے‘‘۔

(۷۹)

خُذِ الْحِکْمَةَ اَنّٰى کَانَتْ، فَاِنَّ الْحِکْمَةَ تَکُوْنُ فِیْ صَدْرِ الْمُنَافِقِ، فَتَلَجْلَجُ فِیْ صَدْرِهٖ حَتّٰى تَخْرُجَ، فَتَسْکُنَ اِلٰى صَوَاحِبِهَا فِیْ صَدْرِ الْمُؤْمِنِ.

حکمت کی بات جہاں کہیں ہو اسے حاصل کرو، کیونکہ حکمت منافق کے سینہ میں بھی ہوتی ہے، لیکن جب تک اس (کی زبان) سے نکل کر مومن کے سینہ میں پہنچ کر دوسری حکمتوں کے ساتھ بہل نہیں جاتی، تڑپتی رہتی ہے۔


balagha.org

نظرات  (۰)

هیچ نظری هنوز ثبت نشده است

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی