بصیرت اخبار

نہج البلاغہ حکمت۷۴۔۷۵

Wednesday, 18 January 2023، 07:26 PM

(۷۴)

نَفَسُ الْمَرْءِ خُطَاهُ اِلٰۤى اَجَلِهٖ.

انسان کی ہر سانس ایک قدم ہے جو اسے موت کی طرف بڑھائے لئے جا رہا ہے۔


یعنی جس طرح ایک قدم مٹ کر دوسرے قدم کیلئے جگہ خالی کرتا ہے اور یہ قدم فرسائی منزل کے قرب کا باعث ہوتی ہے، یونہی زندگی کی ہر سانس پہلی سانس کیلئے پیغام فنا بن کر کاروان زندگی کو موت کی طرف بڑھائے لئے جاتی ہے۔ گویا جس سانس کی آمد کو پیغامِ حیات سمجھا جاتا ہے وہی سانس زندگی کے ایک لمحے کے فنا ہو نے کی علامت اور منزل موت سے قرب کا باعث ہوتی ہے۔ کیونکہ ایک سانس کی حیات دوسری سانس کیلئے موت ہے اور انہی فنا بردوش سانسوں کے مجموعے کا نام زندگی ہے۔

ہر نفس عمر گزشتہ کی ہے میت فانی

زندگی نام ہے مَر مَر کے جئے جانے کا

(۷۵)

کُلُّ مَعْدُوْدٍ مُّنْقَضٍ، وَ کُلُّ مُتَوَقَّعٍ اٰتٍ.

جو چیز شمار میں آئے اسے ختم ہونا چاہیے اور جسے آنا چاہیے وہ آ کر رہے گا۔


balagha.org

نظرات  (۰)

هیچ نظری هنوز ثبت نشده است

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی