بصیرت اخبار

نہج البلاغہ حکمت۱۰۴۔۱۰۵

Friday, 20 January 2023، 06:55 PM

(۱۰۴)

وَ عَنْ نَّوْفٍ الْبِکَالِیِّ، قَالَ رَاَیْتُ اَمِیْرَ الْمُؤْمِنِیْنَ عَلَیْهِ‏السَّلَامُ ذَاتَ لَیْلَةٍ، وَ قَدْ خَرَجَ مِنْ فِرَاشِهٖ، فَنَظَرَ فِی النُّجُوْمِ، فَقَالَ لِیْ:

نوف (ابن فضالہ) بکالی کہتے ہیں کہ: میں نے ایک شب امیر المومنین علیہ السلام کو دیکھا کہ وہ فرش خواب سے اُٹھے ایک نظر ستاروں پر ڈالی اور پھر فرمایا:

یَا نَوْفُ! اَ رَاقِدٌ اَنْتَ اَمْ رَامِقٌ؟

اے نوف! سوتے ہو یا جاگ رہے ہو؟

فَقُلْتُ: بَلْ رَامِقٌ یَاۤ اَمِیْرَ الْمُؤْمِنِیْنَ، قَالَ:

میں نے کہا کہ: یا امیر المومنینؑ! جاگ رہا ہوں۔ فرمایا:

‏یَا نَوْفُ! طُوْبٰى لِلزَّاهِدِیْنَ فِی الدُّنْیَا، الرَّاغِبـِیْنَ فِی الْاٰخِرَةِ، اُولٰٓئِکَ قَوْمٌ اتَّخَذُوا الْاَرْضَ بِسَاطًا، وَ تُرَابَهَا فِرَاشًا، وَ مَآءَهَا طِیْبًا، وَ الْقُرْاٰنَ شِعَارًا، وَ الدُّعَآءَ دِثَارًا، ثُمَّ قَرَضُوا الدُّنْیَا قَرْضًا عَلٰى مِنْهَاجِ الْمَسِیْحِ.

اے نوف! خوشا نصیب ان کے کہ جنہوں نے دنیا میں زہد اختیار کیا اور ہمہ تن آخرت کی طرف متوجہ رہے۔ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے زمین کو فرش، مٹی کو بستر اور پانی کو شربت ِخوشگوار قرار دیا، قرآن کو سینے سے لگایا اور دُعا کو سپر بنایا، پھر حضرت مسیح علیہ السلام کی طرح دامن جھاڑ کر دنیا سے الگ تھلگ ہو گئے۔

یَا نَوْفُ! اِنَّ دَاوٗدَ عَلَیْهِ السَّلَامُ قَامَ فِىْ مِثْلِ هٰذِهِ السَّاعَةِ مِنَ اللَّیْلِ فَقَالَ: اِنَّهَا سَاعَةٌ لَا یَدْعُوْ فِیْهَا عَبْدٌ اِلَّا اسْتُجِیْبَ لَهٗ، اِلَّاۤ اَنْ یَّکُوْنَ عَشَّارًا، اَوْ عَرِیْفًا، اَوْ شُرْطِیًّا، اَوْ صَاحِبَ عَرْطَبَةٍ (وَ هِیَ الطَّنْۢبُوْرُ)، اَوْ صَاحِبَ کُوْبَةٍ (وَ هِیَ الطَّبْلُ).

اے نوف! داؤد علیہ السلام رات کے ایسے ہی حصہ میں اٹھے اور فرمایا کہ: یہ وہ گھڑی ہے کہ جس میں بندہ جو بھی دُعا مانگے مستجاب ہو گی، سوا اس شخص کے جو سرکاری ٹیکس وصول کرنے والا، یا لوگوں کی برائیاں کرنے والا، یا (کسی ظالم حکومت کی) پولیس میں ہو، یا سارنگی یا ڈھول تاشہ بجانے والا ہو۔ (سیّد رضیؒ کہتے ہیں کہ: ’’عرطبہ‘‘ کے معنی سارنگی اور ’’کوبہ‘‘ کے معنی ڈھول کے ہیں)۔

وَ قَدْ قِیْلَ اَیْضًا: اِنَّ الْعَرْطَبَةَ: الطَّبْلُ، وَ الْکُوْبَةَ الطُّنْۢبُوْرُ.

اور ایک قول یہ ہے کہ ’’عرطبہ‘‘ کے معنی ڈھول اور ’’کوبہ‘‘ کے معنی طنبور کے ہیں۔

(۱۰۵)

اِنَّ اللهَ افْتَرَضَ عَلَیْکُمُ فَرَآئِضَ فَلَا تُضَیِّعُوْهَا، وَ حَدَّ لَکُمْ حُدُوْدًا فَلَا تَعْتَدُوْهَا، وَ نَهَاکُمْ عَنْ اَشْیَآءَ فَلَا تَنْتَهِکُوْهَا، وَ سَکَتَ لَکُمْ عَنْ اَشْیَآءَ وَلَمْ یَدَعْهَا نِسْیَانًا فَلَا تَتَکَلَّفُوْهَا.

اللہ نے چند فرائض تم پر عائد کئے ہیں انہیں ضائع نہ کرو اور تمہارے حدودِ کار مقرر کر دیے ہیں ان سے تجاوز نہ کرو۔ اس نے چند چیزوں سے تمہیں منع کیا ہے اس کی خلاف ورزی نہ کرو اور جن چند چیزوں کا اس نے حکم بیان نہیں کیا انہیں بھولے سے نہیں چھوڑ دیا۔ لہٰذا خواہ مخواہ انہیں جاننے کی کوشش نہ کرو۔


balagha.org

نظرات  (۰)

هیچ نظری هنوز ثبت نشده است

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی