نہج البلاغہ حکمت ۱۳۲۔۱۳۳
Wednesday, 8 February 2023، 03:20 PM
(۱۳۲)
اِنَّ لِلّٰهِ مَلَکًا یُّنَادِیْ فِیْ کُلِّ یَوْمٍ: لِدُوْا لِلْمَوْتِ، وَ اجْمَعُوْا لِلْفَنَآءِ، وَ ابْنُوْا لِلْخَرَابِ.
اللہ کا ایک فرشتہ ہر روز یہ ندا کرتا ہے کہ: موت کیلئے اولاد پیدا کرو، برباد ہونے کیلئے جمع کرو اور تباہ ہونے کیلئے عمارتیں کھڑی کرو۔
(۱۳۳)
اَلدُّنْیَا دَارُ مَمَرٍّ اِلٰى دَارِ مَقَرٍّ، وَ النَّاسُ فِیْهَا رَجُلَانِ: رَجُلٌۢ بَاعَ فِیْھَا نَفْسَهٗ فَاَوْبَقَهَا، وَ رَجُلٌ ابْتَاعَ نَفْسَهٗ فَاَعْتَقَهَا.
’’دنیا‘‘ اصل منزل قرار کیلئے ایک گزرگاہ ہے۔ اس میں دو قسم کے لوگ ہیں: ایک وہ جنہوں نے اس میں اپنے نفس کو بیچ کر ہلاک کر دیا اور ایک وہ جنہوں نے اپنے نفس کو خرید کر آزاد کر دیا۔
balagha.org