جنوں کا پانی پلانا
{قصص آئمہ اطہارؑ}
اسلامی کہانی: ۱۲۳
ترجمہ: عون نقوی
امام باقرؑ فرماتے ہیں کہ چند مومنین کسى سفر پر نکلے۔ دور دراز علاقے میں ان کا پینے کا پانى ختم ہو گیا اور شدید پیاس میں مبتلا ہوگئے۔ یہاں تک کہ مرنے کے قریب آگئے، اسى دوران ایک بوڑھے شخص کو دیکھا جوسفید لباس میں تھا جو ان کے نزدیک آ رہا ہے۔ جب قریب آیا تو دیکھا کہ اس کے ہاتھوں میں ایک بڑى مشک ہے جو پانى سے بھرى ہوئى تھى۔ ان مومنین نے پیٹ بھر کر پانى پیا اور سیراب ہو گئے۔ پھر اس بوڑھے شخص سے پوچھا کہ آپ کون ہیں؟ اس بزرگ نے کہا کہ میں جنات سے ہوں اور میں نے رسول اللہﷺ کے ہاتھ پر بیعت کى ہوئى ہے اور میں نے رسول اللہﷺ سے سنا تھا کہ مومن مومن کا بھائى ہوتا ہے اور ایک مومن دوسرے مومن کا رہنما ہوتا ہے پس جب کوئى اس کا مومن بھائى ہلاک یا گمراہ ہو رہا ہو تو دوسرے مومن کا حق بنتا ہے کہ اپنے مومن بھائى کى مدد کرے۔ پس میرے ہوتے ہوۓ تم لوگ تباہ نہیں ہو سکتے۔[1][2]
↑1 | داستان ہاى اصول کافى،محمد محمدى اشتہاردى، ص۴۶۱۔ |
---|---|
↑2 | کلینی، محمد بن یعقوب، الکافی، ج۲،ص۱۶۷،ح۱۰۔ |