امام زمانؑ کی روشِ حکومت
Sunday, 10 April 2022، 03:55 PM
{قصص آئمہ اطہارؑ}
اسلامی کہانی: ۱۳۲
ترجمہ: عون نقوی
زمانہ غیبت میں اہل عراق میں سے ایک شخص نے خمس نکالا اور سہم امام کا حصہ امام زمانؑ کى خدمت میں بھیجا۔ امامؑ نے سہم امام کا حصہ قبول نہ فرمایا اور اسے واپس بھیج دیا۔ اسے کہا گیا کہ تمہارا مال اس لیے قبول نہیں ہوا کہ اس مال میں سے ۴۰۰ درہم غصبی مال ہے۔ جب تک وہ مال صاحب مال کے پاس پہنچ نہیں جاتا تمہارا مال قبول نہیں۔ جب اس شخص کى تحقیق کى گئى تو پتہ چلا کہ وہ ایک زمین میں اپنے چچا زاد کے ساتھ شریک تھا اور اس کا حق اس نے ادا نہیں کیا تھا۔ اس شخص سے ۴۰۰ درہم نکلوا کر اس کے چچا زاد تک پہنچاۓ گئے اور پھر اس کا مال امام کى خدمت میں پیش کیا گیا تو اس بار اس کے مال کو قبول کرلیا گیا۔[1][2]
منابع:
↑1 | محمدی اشتہاردی، مجمد، داستان ہای اصول کافی، ص۴۱۶۔ |
---|---|
↑2 | کلینی، محمد بن یعقوب، الکافی، ج۱، ص۵۱۹،ح۸۔ |
22/04/10