بصیرت اخبار

۱ مطلب با کلمه‌ی کلیدی «نہج البلاغہ خطبہ ۲۳۸» ثبت شده است

اپنے اصحاب کو جنگ کے لیے آمادہ کرنے اور آرام طلبی سے بچنے کے لیے فرمایا

وَ اللَّهُ مُسْتَأْدِیکُمْ شُکْرَهُ وَ مُوَرِّثُکُمْ أَمْرَهُ وَ مُمْهِلُکُمْ فِی مِضْمَارٍ مَحْدُودٍ لِتَتَنَازَعُوا سَبَقَهُ فَشُدُّوا عُقَدَ الْمَآزِرِ وَ اطْوُوا فُضُولَ الْخَوَاصِرِ لاَ تَجْتَمِعُ عَزِیمَهٌ وَ وَلِیمَهٌ. مَا أَنْقَضَ النَّوْمَ لِعَزَائِمِ الْیَوْمِ. وَ أَمْحَی الظُّلَمَ لِتَذَاکِیرِ الْهِمَمِ!.

خداوندِ عالم تم سے اداۓ شکر کا طلبگار ہے اور اس نے تمہیں اپنے اقتدار کا مالک بنایا ہے اور تمہیں اس (زندگی کے) محدود میدان میں مہلت دت رکھی ہے تاکہ سبقت کا انعام حاصل کرنے میں ایک دوسرے سے بڑھنے کی کوشش کرو۔ کمریں مضبوطی سے کس لو اور دامن گردان لو۔ بلند ہمتی اور دعوتوں کی خواہش ایک ساتھ نہیں چل سکتی۔ رات کی گہری نیند دن کی مہموں میں بڑی کمزوری پیدا کرنے والی ہے اور (اس کی ) اندھاریاں ہمت و جرات کی یاد کو بہت مٹا دینے والی ہے۔(۱)

 

 


ترجمہ:

۱۔ مفتی جعفر حسین اعلی اللہ مقامہ، نہج البلاغہ اردو، ص۲۷۵۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 06 September 21 ، 17:46
عون نقوی